صدربش جھوٹ بول کر عراق کی اصل صورتحال چھپاکر عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کررہے ہیں، امریکی صحافی

اتوار 1 اکتوبر 2006 20:05

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ تازہ ترین ۔ یکم اکتوبر 2006ء) امریکہ کے مشہور صحافی باب ووڈورڈنے کہا ہے کہ عراق کی اصل صورتحال چھپائی جارہی ہے اور عراق میں امریکی فوج کے خلاف مزاحمت میں تیز آ گئی ہے امریکی صدربش عراق کے معاملے میں مسلسل جھوٹ بورہے ہیں اور عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کررہے ہیں یہ بات امریکی صحافی نے عراق کی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے ایک امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں بتائی انہوں نے کہاکہ عراق میں بدامنی اتنی زیادہ بڑھ چکی ہے کہ وہاں اوسطا ہر پندرہ منٹ پر اتحادی فوج پر حملہ ہورہا ہے عراق کی صورتحال سے متعلق جتنی بھی خبریں دنیا کو موصول ہوتی ہیں وہ امریکی یا برطانوی ذرائع سے ہی حاصل ہوتی ہیں اور یہ دونوں ملک ایسی خبریں جاری کرتے ہیں جو امریکہ اور برطانیہ کے حق میں ہوں اور دنیا کی ہمدردی ان دونوں ممالک کے ساتھ ہولیکن اس کے باوجود بعض ذرائع ملک کی حقیقی صورتحال کی تصویر کشی کرتے ہیں اور دنیا کے سامنے حقیقت لانے کی کوشش کرتے ہیں لیکن بدقسمتی سے ایسے ذرائع کی تعداد بہت ہی کم ہے انہوں نے 2004ء میں اپنی کتاب ”پلان آف اٹیک“ میں الزام لگایا ہے کہ صدر جارج ڈبلیو بش نے 11ستمبر2001ء سے پہلے ہی عراق میں اپنا قبضہ جمالینے کا منصوبہ بنایا تھا انہوں نے کہاکہ صدر بش عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کررہے ہیں اورعراق میں امریکی فوجیوں کو جن مشکلات کا سامنا ہے وہ حقیقت عوام سے چھپائی جارہی ہے انہوں نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہاکہ عراق میں امریکی فوج پر ایک گھنٹے میں کم از کم چار اور ایک دن میں 100سے زائد اور ایک ہفتہ میں8سے 900تک حملے ہوتے ہیں جن میں درجنوں فوجی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں انہوں نے کہاکہ خفیہ رپورٹ کے مطابق عراق میں بدامنی اگلے سال مزید بڑھ جائے گی لیکن امریکی صدر اور پنٹا گون مسلسل امریکی عوام کو بے وقوف بنانے کے لیے سب اچھا ہے کی رٹ لگائے ہوئے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ امریکی صدر اور نائب صدر عراق کے معاملہ پر مسلسل سابق امریکی وزیرخارجہ ہنری کسنجر سے مشاورت کرتے ہیں جو انہیں حالات بگڑ جانے کے باوجود عراق میں ڈٹے رہنے کے غلط مشورے دے رہے ہیں انہوں نے کہاکہ عراق میں امریکہ کیلئے حالات نہایت خراب ہونے کے باوجود صدر بش وہاں سے امریکی فوج کے انخلاء کیلئے تیار نہیں یہاں تک کہ انہوں نے اس معاملے میں اپنے سینئرز ریپبلکن ساتھیوں کا مشورہ ماننے سے بھی انکار کردیا۔

متعلقہ عنوان :