حماس اورفلسطینی صدرمحمودعباس کی حامی سیکورٹی فورسزکے درمیان جھڑپیں۔۔۔سات فلسطینی جاں بحق ۔۔۔۔ فلسطینیوں کو اپنے اختلافات ختم کرنے ہوں‌گے۔۔فلسطینی وزیر اعظم اسماعیل حانیہ

اتوار 1 اکتوبر 2006 22:48

حماس اورفلسطینی صدرمحمودعباس کی حامی سیکورٹی فورسزکے درمیان جھڑپیں۔۔۔سات ..
غزہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔1اکتوبر۔2006ء) فلسطین کی حکمران جماعت حماس اور صدرمحمودعباس کی حامی سیکورٹی فورسزکے درمیان غزہ میں ہونے والے مسلح جھڑپوں میں پندرہ سالہ لڑکے سمیت سات افرادجاں بحق اورپچھتر سے زائد زخمی ہوگئے ہیں جبکہ فلسطینی وزیر اعظم اسماعیل حانیہ نے کہاہے کہ فلسطینیوں‌کو ذمہ دارانہ طرز عمل اختیارکرتےہوئے اپنے اختلافات پر قابوپاناہوگا۔

۔عینی شاہدین کے مطابق یہ جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف فتح پارٹی کارکنوں نے حماس کے ایک دفترکوآگ لگادی اور پارلیمنٹ کی عمارت میں توڑ پھوڑ کی۔صدر محمودعباس کے حامیوں‌نے پارلیمنٹ کوبھی نذرآتش کرنے کی کوشش کی تاہم آگ پر قابو پالیا گیا۔ پولیس کے محکمے سے تعلق رکھنے والے مظاہرین کوفلسطینی سیکورٹی اہلکاروں نے طاقت کے زریعے منتشر کرنے کی کوشش کی ۔

(جاری ہے)

جس پر دونوں‌گروپوں کے حامی افراد میں تصادم شروع ہوگیا۔حماس اور فتح پارٹی دونوں نے تشدد کا ذمہ ایک دوسرے کو قراردیاہے۔دونوں جماعتوں کے حامی افراد نے پارلیمنٹ کے اردگرعمارتوں پر مورچہ بندی کی ہوئی ہے اور ایک دوسرے پر فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔خان یونس اور نابلس میں بھی فتح کی سیکورٹی فورسز اور حماس کے کارکنوں کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات ملی ہیں۔دوسری جانب فلسطینی وزیر اعظم اسماعیل حانیہ نے غزہ میں صحافیوں کو بتایا کہ تمام گروپوں کو قانون کی پاسداری کرنی ہوگی اور ایسے طرزعمل سے گریزکرناہوگا جس سے افراتفری پھیلے۔

متعلقہ عنوان :