فلسطین کے صدر محمود عباس نے جھڑپوں کی تحقیقات کا حکم دے دیا، فلسطینیوں‌کو اپنے اختلافات پر قابو پانا ہوگا ۔۔ وزیر اعظم اسماعیل حانیہ کی صحافیوں سے گفتگو

اتوار 1 اکتوبر 2006 01:43

فلسطین کے صدر محمود عباس نے جھڑپوں کی تحقیقات کا حکم دے دیا، فلسطینیوں‌کو ..
غزہ فلسطینی صدر محمود عباس نے سیکورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے اور کہا ہےکہ خانی جنگی خطرے کی علامت ہے ۔ دوسری جانب وزیر اعظم اسماعیل حانیہ نے کہاہے کہ فلسطینیوں‌کو ذمہ دارانہ طرز عمل اختیارکرتےہوئے اپنے اختلافات پر قابو پانا ہوگا ۔ غزہ میں‌سیکورٹی فورسزکے درمیان جھڑپوں میں‌ جاں‌بحق ہونے والے افراد کی تعداد سات ہوگئی ہے ، پچھتر سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

عینی شاہدین کے مطابق فلسطینی فوج اور پولیس میں‌شامل محمود عباس کی الفتح جماعت کے کارکنوں کے درمیان جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف فتح پارٹی کے کارکنوں نے حماس کے ایک دفترکوآگ لگادی اور پارلیمنٹ کی عمارت میں توڑ پھوڑ کی۔صدر محمود عباس کے حامیوں‌نے پارلیمنٹ کوبھی نذرآتش کرنے کی کوشش کی تاہم آگ پر قابو پالیا گیا۔

(جاری ہے)

پولیس کے محکمے سے تعلق رکھنے والے مظاہرین کوفلسطینی سیکورٹی اہلکاروں نے طاقت کے زریعے منتشر کرنے کی کوشش کی ۔جس پر دونوں‌ گروپوں کے حامی افراد میں تصادم شروع ہوگیا۔حماس اور فتح پارٹی دونوں نے تشدد کا ذمہ ایک دوسرے کو قراردیاہے ۔ دونوں جماعتوں کے حامی افراد نے پارلیمنٹ کے اردگرعمارتوں پر مورچہ بندی کی ہوئی ہے اور ایک دوسرے پر فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔

خان یونس اور نابلس میں بھی فتح کی سیکورٹی فورسز اور فلسطینی فوج کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات ملی ہیں۔ادھر عربی ٹی وی چینل کو انٹرویو میں‌ فلسطینی صدر محمو د عباس نے کہا ہے کہ غزہ میں ہونے والی جھڑپیں ناقابل قبول ہیں اور واقعے میں‌ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔ فلسطینی صدر نے مزید کہا کہ انہوں نے اٹارنی جنرل کو تحقیقات کا حکم دے دیا ہے اور اس واقعے میں‌ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا ۔ فلسطینی وزیر اعظم اسماعیل حانیہ نے غزہ میں صحافیوں کو بتایا کہ تمام گروپوں کو قانون کی پاسداری کرنی ہوگی اور ایسے طرزعمل سے گریزکرناہوگا جس سے افراتفری پھیلے۔

متعلقہ عنوان :