ڈاکٹرقدیرکے دائرہ کار کے حوالے سے مزید تفصیلات فراہم کی جائیں، امریکہ، باب بند کیا جائے، پاکستان،عبدالقدیر خان کیخلاف تحقیقات سے مطمئن ہیں لیکن چاہتے ہیں کہ ان کے دائرہ کار سے متعلق مزید تفصیلات حاصل کی جائیں کہ وہ ایران اور شمالی کوریا کے علاوہ کس کس کے ساتھ رابطے میں تھے، صدربش، مشرف اور کرزئی کا اکثر معاملات پر مشترکہ موقف ہے، امریکی سفیر،ڈاکٹر قدیر خان کے حوالے سے مزید فراہم نہیں کرسکتے، باب بند کیاجائے، طارق عزیز

منگل 3 اکتوبر 2006 18:40

اسلام آباد (اُردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔3اکتوبر۔2006ء) امریکہ نے مطالبہ کیاہے کہ پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے دائرہ کار کے حوالے سے تحقیقات کرے مزید تفصیلات فراہم کرے جبکہ پاکستان نے امریکہ کا یہ مطالبہ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈاکٹر قدیر کے حوالے سے مزید معلومات فراہم نہیں کی جاسکتیں اور اس باب کو اب بند کیا جائے۔ منگل کو یہاں قومی سلامتی کونسل کے سیکرٹری طارق عزیز اورپاکستان میں متعین امریکی سفیر ریان سی کروکر کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں دوطرفہ تعلقات، زلزلہ زدہ علاقوں میں تعمیر نو سمیت مختلف معاملات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ ملاقات کے بعد اپنی رہائش گاہ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی سفیر ریان سی کروکر نے کہا کہ ہم ڈاکٹر قدیر خان کے خلاف تحقیقات سے مطمئن ہیں لیکن چاہتے ہیں کہ ڈاکٹر قدیر کے دائرہ کار کے متعلق مزید تفصیلات حاصل کی جائیں اور حکومت پاکستان تحقیقات کر کے پتہ لگائے کہ ڈاکٹر قدیر کاجو دائرہ کار تھا اس میں ایران اور شمالی کوریا کے علاوہ کون کون سے لوگ یا طاقتیں شامل تھیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی عالمی مسئلے ہے اس کے خلاف سب کو مل کر کام کرنا ہو گا۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ طویل ضرور ہے لیکن آخری کامیابی ہماری ہی ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف اہم کردار ادا کر رہا ہے اور اسے بہت کامیابی مل رہی ہیں تاہم انہوں نے کہا کہ جنگ میں اچھا اور برا وقت آتے رہتے ہیں لیکن برے وقت میں اپنے اتحادیوں پر الزام بازی نہیں کرنی چاہیے۔

امریکی سفیر نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں صدر بش ،جنرل مشرف اور افغان صدر حامد کرزئی مشترکہ موقف رکھتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ شمالی وزیرستان کا معاہدہ خوش آئند ہے امریکہ اس کی حمایت کرتا ہے اس سے وہاں حالات تبدیل ہو رہے ہیں ۔ ریان سی کروکر نے کہاکہ طالبان خطرہ ضرور ہیں لیکن وہ کہیں بھی کامیاب نہیں ہو رہے۔ امریکی سفیر نے صدر مشرف کے دورہ امریکہ کو انتہائی کامیاب قرا ر دیا ور کہا کہ اس دورے میں ایف 16طیاروں سے متعلق پیش رفت انتہائی مثبت تھی۔

انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر اور صوبہ سرحد کے زلزلہ زدہ علاقوں میں تعمیر نو کا کام آئندہ 4 سال تک جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ یو ایس ایڈ کا جو چار سالہ تعمیر نو کا پروگرام ہے وہ اکتوبر 2006ء میں شروع ہو رہا ہے اور پہلے سال اس میں50 سکول اور 15 ہسپتال بنائیں گے۔ امریکی سفیر نے کہا کہ باغ کا تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال وہ بھی یو ایس ایڈ بنائے گی اس طرح ڈاڈر میں جو میڈیکل بوائے سکول تھا وہ مکمل ہو چکا ہے انہوں نے کہا کہ امریکہ مجموعی طور پر زلزلہ زدہ علاقوں میں آئندہ 4 سالوں کے دوران 510 ملین ڈالر خرچ کرے گا تاہم پاکستان نے امریکہ کی طرف سے ڈاکٹر قدیر کے دائرہ کار بارے مزیدتحقیقات کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈاکٹر عبدالقدیر کے حوالے سے مزید معلومات فراہم نہیں کرسکتے اور اس باب کو بند کیا جائے، پاکستان کو ایف 16 طیاروں کی فراہمی جدید تقاضوں اور ضروریات کے مطابق کی جائے، وزیرستان میں معاہدے کے حوالے سے امریکہ مکمل حمایت کرے تاکہ طالبان کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کیخلاف کامیابی حاصل کی جا سکے۔

ایک نجی ٹی وی چینل کے مطابق منگل کے روز یہاں قومی سلامتی کونسل کے سیکرٹری طارق عزیز نے امریکی سفیر ریان سی کروکرکے ساتھ ملاقات کے دوران ان پر واضح کیا کہ پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر کے حوالے سے مزید کوئی معلومات نہیں دے سکتا اس لئے اب اس باب کو بند کر دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ڈاکٹر قدیر کے حوالے سے تمام معلومات فراہم کر دی ہیں۔

ایف 16 طیاروں کے حوالے سے پاکستان نے مطالبہ کیا کہ جدید تقاضوں پر نئی ٹیکنالوجی کے مطابق طیارے فراہم کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے تحریری طور پر یہ بیان دیا ہے کہ ایف 16 طیاروں کی ٹیکنالوجی کسی کوفراہم نہیں کرے گا اس لئے پاکستان نے جو ڈیمانڈ دی ہے اس کو سامنے رکھ کر ایف 16 طیاروں کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ وزیرستان میں معاہدے کے حوالے سے پاکستان نے امریک سے کہا ہے کہ وہ اس سلسلہ میں پوری طرح تیاری کرے تاکہ اس سے بہتر نتائج برآمد ہو سکیں۔ انہوں نے کہاکہ اس طرح سے طالبان کیخلاف اہم کامیابیاں حاصل کر سکتے ہیں اوران کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کو کم کیا جا سکتاہے۔