امریکہ کی پاکستان سے دوستی خود غرضی پر قائم ہے جس کے اپنے مقاصد ہیں‘ریڈیو ماسکو

بدھ 4 اکتوبر 2006 12:26

ماسکو (اُردو پوائنٹ تازہ ترین، 4اکتوبر 2006ء ) امریکہ کی پاکستان سے دوستی خود غرضی پر قائم ہے جس کے اپنے مقاصد ہیں جب بھی امریکہ کو پاکستان کی ضرورت نہ رہی اور اس کے مفادات پورے ہو گئے تو وہ پاکستان کو ایف -16طیاروں کی فراہمی بند کر دے گا- ریڈیو ماسکو نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان ایف-16 طیاروں کی فراہمی کے حوالے سے ہونے والے سمجھوتے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان اور امریکہ نے ایک نیا سمجھوتہ کیا ہے جس کے تحت امریکہ 18 نئے ایف-16 طیارے جبکہ نامعلوم تعداد میں پرانے طیارے فراہم کرے گا- پرانے طیاروں کی تعداد 26 ہو سکتی ہے اس کے ساتھ ساتھ 34ایف -16 طیارے جو پاک فضائیہ کے پاس ہیں امریکہ نے انہیں جدید بنانے کی بھی ذمہ داری قبول کی ہے-رپورٹ کے مطابق اس سمجھوتے کی لمبی تاریخ ہے جو پاک امریکہ تعلقات میں تضادات پر مشتمل ہے جنوبی ایشیاء میں پاکستان کو سٹریٹجک پارٹنر قرار دینے کے باوجود امریکی دوستی خود غرضی پر مبنی ہے-امریکی انتظامیہ ہمیشہ اپنے مقاصد کے حصول کیلئے پاکستان کو تحائف دیتی ہیں اور مقاصد پورے ہونے کے بعد پاکستان کو نظرانداز کر دیا جاتا ہے-ایف -16 طیاروں کا ایک سمجھوتے پچھلی صدی میں بھی ہوا تھا جب امریکہ نے افغانستان میں نجیب اللہ کے خلاف پاکستان کو استعمال کیا بھارت پر دباؤ ڈالا اور جنوبی ایشیاء میں امریکی فوجی مداخلت ہوئی-پاکستان نے 1998ء میں ایٹمی تجربات کئے جس کے بعد مفادات نہ ہونے کے باعث امریکہ نے فوجی تعاون بند کر دیا جتی کہ رقم ادا ہونے کے باوجود ایف سولہ طیارے فراہم کرنے سے انکار کر دیا گیا پاکستان نے رقم حاصل کرنے کی کئی کوششیں کیں جو کامیاب نہ ہوئیں-اس وقت پاکستان کی القاعدہ کے خلاف امریکہ کو ضرورت ہے اور اس نے یہ سمجھوتہ کیا ہے صورتحال تبدیل ہونے پر خدشہ ہے کہ پاکستان پھر ایف سولہ طیاروں سے محروم ہو سکتا ہے-

متعلقہ عنوان :