بھارتی وزارت داخلہ کے اعلی سطحی اجلاس میں گورو کی پھانسی ملتوی کرنے کا فیصلہ,تہاڑ جیل حکام کو پھانسی کی تیاریاں روکنے کاحکم،افضل گورو کو بھارتی عدلیہ پر اعتماد نہیں‘ تہاڑ جیل میں آخری ملاقات کے بعد اہلیہ کا بیان۔(اپ ڈیٹ)

بدھ 4 اکتوبر 2006 13:54

سرینگر + نئی دہلی (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین04اکتوبر2006) بھارتی پارلیمنٹ پر نام نہاد حملہ کیس میں سزائے موت پانے والے کشمیری نوجوان محمد افضل گورو کے اہلیہ تبسم گورو نے بھارت کے صدر ڈاکٹر عبدالکلام کو رحم کی درخواست دے دی ہے بھارتی ایوان صدر راشٹرپتی بھون کے ذرائع نے بھارتی ٹی وی چینلز این ڈی ٹی وی اور سی این این‘ آئی بی این کو بتایا کہ بھون نے رحم کی درخواست وصول کی جس کی کاپی بھارتی وزارت داخلہ کو فراہم کر دی گئی اطلاعات کے مطابق دہلی حکومت اور تہاڑ جیل کے حکام کو بھی رحم کی اپیل کے بارے میں مطلع کیا گیا ہے محمد افضل گورو سے تہاڑ جیل میں آخری ملاقات کے بعد ان کی اہلیہ تبسم گورو نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ ان کے شوہر کو بھارتی عدلیہ پر اعتماد نہیں اس لیے انہوں نے رحم کی درخواست کرنے سے انکار کیا اطلاعات کے مطابق بھارتی وزارت داخلہ نے محمد افضل گورو کی رحم کی درخواست کے بعد افضل گورو کی پھانسی کو ملتوی کیرنے کا فیصلہ کیا ہے اس سلسلے میں وزارت داخلہ میں ایک اعلی سطحی اجلا س ہوا اور اس میں پھانسی کو ملتوی کرنے کے فیصلہ ہوا وزارت داخلہ نے تہاڑ جیل کے قانونی مشیر سنیل گپتا کو طلب کیا اور پھانسی کو روکنے کا حکم دیا یاد رہے کہ بھارتی عدالت نے افضل گورو کو 20 اکتوبر کو پھانسی پر نہیں لٹکایا جائے گا-

متعلقہ عنوان :