وزیر اعلیٰ سندھ نے سندھی لینگوئج اتھارٹی کے نئے بورڈ آف گورنر ہاؤس کی منظوری دیدی

بدھ 4 اکتوبر 2006 21:22

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔4اکتوبر۔2006ء) وزیر اعلی سندھ ڈاکٹر ارباب غلام رحیم جوکہ سندھی لینگویج اتھارٹی حیدرآباد کے مجاز اختیاری بھی ہیں،نے اتھارٹی کے نئے بورڈ آف گورنر ہاؤس کی منظوری دی ہے۔ واضح رہے کہ بورڈ آف گورنرس اتھارٹی کے امور،بجٹ،آمدنی،اخراجات ودیگر انتظامی اور مالیاتی امور پر رہنمائی کے علاوہ ان کی منظوری بھی دیتا ہے۔

جس کے بعد معاملات قانون کا حصہ بن جاتے ہیں۔ مگر گزشتہ دو سال سے اتھارٹی کے امور چیئرمین کے صوابدیدی اختیارات کے تحت چلائے جا رہے تھے،جس کی وجہ سے اتھارٹی کے کئی معاملات التوا کا شکار تھے۔ بورڈ کے سرکاری اراکین میں چیئرمین سندھ پبلک سروس کمیشن حیدرآباد،سینئر میمبر بورڈ آف ریونیو حیدرآباد،سیکریٹری محکمہ خزانہ سندھ یا ان کے نمائندے،سیکریٹری تعلیم وخواندگی حکومت سندھ اور سیکریٹری ثقافت،سیاحت حکومت سندھ شامل ہیں جبکہ ڈاکٹر نواز علی شوق ریسرچ اسکالر،مصنف اعزازی مشیر شاہ لطیف چیئر کراچی،محمد ابراہیم جویو ماہر تعلیم،دانشور،مصنف،الطاف شیخ مصنف،سید حاکم علی شاہ ماہر آرکیالاجی،پروفیسر محمد پناہ فرڑو ریسرچ اسکالر،محمد اشرف سموں ریسرچ اسکالر،عبدالرزاق درس مصنف،بلاول اوٹھو شاعر،مدد علی سندھی صحافی،مصنف،محمد امین افسانہ نگار اور شوکت شورو ڈائریکٹر سندھیالاجی کو بورڈ آف گورنرس کیلئے غیر سرکاری اراکین نامزد کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

وزیر اعلی سندھ کی جانب سے بورڈ کی منظوری پر سندھی ادیبوں،دانشوروں،شعراء اور مستحقین نے انہیں خراج تحسین پیش کیا ہے اور اس فیصلے کو سندھی زبان کی ترقی و ترویج کیلئے اہم قدم قرار دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :