سرحد حکومت کو اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں حسبہ بل منظور کروانے کی ہدایت،اورکزئی ایجنسی میں فساد مرکز کی طرف سے شیعہ سنی کو لڑانے کی سازش ہے، گل نصیب، مشتاق احمد کی پریس کانفرنس

ہفتہ 7 اکتوبر 2006 20:07

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔7اکتوبر۔2006ء) متحدہ مجلس عمل صوبہ سرحد نے سرحد حکومت کو صوبائی اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں حسبہ بل پاس کرانے کی ہدایت کی ہے جبکہ اورکزئی ایجنسی میں جاری تنازعے کومرکزی حکومت کی جانب سے شیعہ سنی کو لڑانے کی سازش قرار دیا ہے اور ایم ایم اے کی تمام تمام ضلعی تنظیموں سے ماہانہ کارکردگی کی رپورٹس طلب کرکے انہیں آئندہ عام انتخابات کی تیاریاں شروع کرنے کی ہدایات بھی جاری کی گئی ہیں․المرکز اسلامی پشاور میں ایم ایم اے صوبہ سرحد کی مجلس عاملہ کے اجلاس کے بعد صوبائی صدر سینٹر مولانا گل نصیب خان اور جنرل سیکرٹری مشتاق احمد خان نے مشترکہ پریس بریفنگ کے دوران صحافیوں کو اجلاس کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ عام انتخابات سے قبل پورے صوبے میں ایم ایم اے کو مضبوط اور مستحکم اور اس سلسلے میں کارکنوں کو متحرک کیا جائیگا ․انہوں نے کہاکہ جن اضلاع میں تنظیم سازی نہیں کی گئی ان میں عید کے فورا بعد تنظیمیں بنائی جائیں گی․اور جن اضلاع میں تنظیمیں موجود ہیں ان کو سختی سے ہدایت کی گئی ہے کہ ہر ماہ اجلاس منعقد کرکے تمام مشکلات و مسائل کو ایم ایم اے کے پلیٹ فارم سے حل کیا جائے․انہوں نے بتایا کہ اجلاس کے زریعے صوبائی حکومت کو ہدایت کی گئی ہے کہ صوبائی اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں حسبہ بل کو پاس کرایا جائے اور صوبائی حکومت تمام سرکاری اداروں سے کرپشن کے خاتمے کے لئے اپنا کردار اد کرے․انہوں نے ایم ایم اے میں اختلافات اور ایم ایم اے کے ٹوٹنے کی باتوں کو غلط قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایم ایم اے اب ایک جماعت کی صورت اختیار کرچکی ہے اور آئندہ عام انتخابات میں ایم ایم اے بھر پور حصہ لے گی․انہوں نے کہا کہ اجلاس میں ملک میں امن وامان کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کیاگیا اورصدر پرویز مشرف اور انکی ٹیم کو کرپشن کی موجودہ صورت حال کا ذمہ دار ٹھہرایاگیا․انہوں نے کہاکہ حکومت کی خارجہ پالیسی مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے اور پرویزمشرف کی کتاب میں ملک کی تاریخ مسخ کرنے کی کوشش کی گئی ہے ․انہوں نے کہاکہ پرویزمشرف نے اپنی کتاب کی تقریب رونمائی امریکہ میں منعقدکرکے امت مسلمہ کے زخموں پر نمک پاشی کی ہے ․انہو ں نے تحفظ حقوق نسواں بل کومسترد کرتے ہوئے کہاکہ اس بل کی منظوری کی راہ میں ایم ایم اے چٹان کی طرح مضبوط ہے اور اگر حکومت نے زبردستی بل کو منظور رکرانے کی کوشش کی تو ایم ایم اے اسکے خلاف بھر پور تحریک چلائیگی․انہوں نے کہا کہ اجلاس میں اورکزئی ایجنسی میں جاری تنازعہ کو حکومت کی جانب سے شیعہ سنی کو آپس میں لڑانے کی سازش قراردیا گیا ہے اور فریقین سے مطالبہ کیا گیاہے کہ وہ خفیہ ہاتھوں کو بے نقاب کرکے فرقہ واریت پھیلانے کی کوشش ناکام بنادیں․اس موقع پر ایم ایم اے کے صوبائی ترجمان حکیم عبد الوحید, مولانا عبد السلام سلفی , مولانا رمضان توقیر اور مولانا محمد فیاض بھی موجود تھے․

متعلقہ عنوان :