صدر کا زلزلے سے تمام تباہ شدہ ومتاثرہ گھروں اور چھوٹے زمینداروں اور لینڈ سلائیڈنگ سے تباہ شدہ اراضی کے مالکان کے تمام قرضے معاف اور اربوں روپے کے منصوبے شروع کرنے کا اعلان۔ متاثرین ہمت ‘ حوصلہ اور صبر سے کام لیں حکومت اور مسلح افواج انہیں امداد دینے کا سلسلہ جاری رکھے گی۔ افواہیں اور غیر یقینی صورتحال پھیلانے والے اپنے غلط ہونے کا اعتراف کریں‘مظفرآباد میں تقریب سے خطاب

اتوار 8 اکتوبر 2006 12:46

صدر تقریب میں شرکت کیلئے آ رہے ہیں۔
صدر تقریب میں شرکت کیلئے آ رہے ہیں۔
مظفرآباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین۔8اکتوبر 2006ء) صدر جنرل پرویز مشرف نے زلزلے سے تمام تباہ شدہ ومتاثرہ گھروں اور چھوٹے زمینداروں اور لینڈ سلائیڈنگ سے تباہ شدہ اراضی کے مالکان کے تمام قرضے معاف اور اربوں روپے کے منصوبے شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام متاثرین ہمت ‘ حوصلہ اور صبر سے کام لیں- حکومت اور ملک کی مسلح افواج انہیں امداد دینے کا سلسلہ جاری رکھے گی-2009ء تک تعمیر نو مکمل کر لی جائے گی تاہم بعض بڑے منصوبے 2010ء تک جاری رہیں گے-وسائل کی کوئی کمی نہیں ہونے دی جائے گی-افواہیں اور غیر یقینی صورتحال پھیلانے والے اپنے غلط ہونے کا اعتراف کریں حکومت نے انہیں غلط ثابت کر دیا-مظفرآباد اور باغ کا ماسٹر پلان بنا دیا ہے جس پر عملدرآمد کیا جائے گا راولاکوٹ اور بالاکوٹ کو اچھی پلاننگ کے ساتھ پہلے سے بہتر بنایا جائے گا خوشحال بنک کو تین ارب روپے غریبوں کو قرضہ جات فراہم کرنے کی ہدایت دی گئی ہے- زلزلے کا ایک سال مکمل ہونے پر مظفرآباد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر پاکستان جنرل پرویزمشرف نے کہا کہ وہ فخر سے کہتے ہیں کہ تباہی کے جو آثار ایک قبل پہلے نظر آ رہے تھے آج وہ نظر نہیں آتے جس پر سب کو خراج تحسین پیش کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہاکہ تباہی و بربادی کے آثار جو پہلے نظرآتے تھے وہ آج بہت کم نظر آ رہے ہیں یہ ہماری حکومت کی کامیابی ہے این جی اوز اور فوج کی کامیابی ہے دنیا کی امداد سے حالات بہتری کی طرف نظر آ رہے ہیں صدر مشرف نے یقین دلایا کہ حکومت متاثرین کی بحالی اور تعمیر نو کے لیے کوشش جاری رکھے گی اور وسائل کی کوئی کمی نہیں ہونے دی جائے گی متاثرین محنت کریں تو حالات بہتر ہوں گے انہوں نے کہاکہ وہ سب متاثرہ افراد کو جن کے پیارے بچھڑ گئے ان کے صبر و حوصلے کو داد دیتے ہیں-انہوں نے کہاکہ حکومت متاثرین کے ساتھ ہے اور انہیں تمام سہولتیں بہتر حالت میں فراہم کرے گی انہوں نے کہاکہ 8 اکتوبر کے سانحہ کے بعد جاری اعداد و شمار کے مطابق 73 ہزار لوگ شہید اور تقریبا70 ہزار زخمی ہوئے تھے اور 35 لاکھ لوگ بے گھر ہوئے جبکہ 6 لاکھ گھر تباہ ہوئے 6 ہزار کلو میٹر سڑکیں تباہ ہوئیں حکومت کی عمارتیں‘ سکول‘ ہسپتال سب کے سب تباہ ہوگئے تھے مواصلاتی نظام اور فوج کا نظام بھی تباہ ہوا- فوج خود ہی نظرانداز ہو گئی انہوں نے کہاکہ 50 سال میں جو محنت سے حکومتی نظام قائم کیا گیا وہ تمام تباہ ہوا حکومت کو شدید مشکلات کا سامنا تھا انہوں نے کہاکہ اس امتحان میں کامیاب ہوں گے جبکہ دنیا کا کوئی بھی ملک اس طرح کے حالات میں کامیاب نہیں ہو سکتا ہے-صدر مشرف نے این جی اوز اور آرمڈ فورسز کو خراج تحسین پیش کیا انہوں نے کہاکہ پاک آرمی نے ایک دن کے اندر اسلام آباد‘ مظفرآباد اور ایبٹ آباد و مظفرآباد شاہراہ کھول دی اس سلسلے میں پاکستان آرمی کے انجنیئر ز کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے مواصلاتی اور زمینی رابطے بحال کئے صدارتی ریلیف فنڈ قائم کرنے کا تذکرہ کرتے ہوئے صدر مشرف نے کہاکہ اس کے مطابق انہوں نے فیڈرل ریلیف کمیشن قائم کیا اور ایرا بنائی- یہ تین ادارے بنے ہیں انہوں نے کہا کہ ان تین اداروں کی وجہ سے حکومت کی مشینری نے کام کیا اور متاثرین کی خدمت سرانجام دی صدر نے کراچی سے لیکر خیبر تک تمام پاکستانی قوم کو خراج تحسین پیش کیا او رکہاکہ پاکستانی قوم نے ایک ہو کر یکجہتی کا مظاہرہ کیا اور مدد کے لیے سامنے آئی اور ریلیف دی- صدر مملکت نے کہا کہ پاکستانی قوم نے ریلیف فنڈ میں تقریبا 12 ارب روپے جمع کرائے اس کے علاوہ ریلیف کی دیگر اشیاء کمبل‘ اشیاء خوردونوش تمام چیزیں پاکستانی قوم نے فراہم کیں جس پر وہ پوری قوم کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں صدر مشرف نے دنیا کے تمام ملکوں کو خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے ایک ہو کر پاکستان سے یکجہتی اور ہمدردی کا مظاہرہ کیا اور امدادی سامان متاثرین کے لیے پہنچایا ان کا شکرگزار ہوں- دنیا نے پاکستان کی مدد کی تاکہ متاثرین زلزلہ کی مدد کی جا سکے صدر نے پوری دنیا کا آزاد کشمیر آ کر امداد ی کام کرنے پر شکریہ ادا کیا اور کہاکہ وہ تمام این جی اوز کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے بے لوث خدمت کی حکومت کا ہاتھ بٹایا- انہوں نے کہاکہ پوری دنیا نے پاکستان کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کیا اور فراخدلی دکھائی- ان تمام لوگوں کو متاثرین کی طرف سے اور حکومت کی طرف سے خراج تحسین پیش کرتے ہیں انہو ں نے کہاکہ 8ا کتوبر کا زلزلہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا ریلیف آپریشن تھا اتنا بڑا ریلیف آپریشن اس سے پہلے کبھی نہیں ہوا اور انہوں نے فخر کا اظہار کیا کہ زلزلہ متاثرین میں 63 لاکھ کمبل تقسیم کئے گئے اور 3 لاکھ خیمے جبکہ اشیاء خوردونوش ‘ ادویات تقسیم کی گئیں اس کے علاوہ حکومت نے خیمہ بستیاں قائم کیں اور تقریبا 5 لاکھ شیلٹر بنائے-صدر مملکت نے کہاکہ تھوڑے سے عرصے میں یہ قابلیت اور یکجہتی کا مظاہرہ تھا انہو ں نے اس پر خوشی کا اظہار کیا کہ تباہی کے بعد تقریبا5 لاکھ افراد میں 25,25 ہزار روپے تقسیم کئے اس طرح 20 ارب روپے تقسیم کئے گئے اور یہ روپے صرف متاثرین کو ہی دیئے گئے صدر مشرف نے گھبراہٹ اور پریشانی کا مظاہرہ کرنے والے اور پاکستان میں غیر یقینی کی فضا قائم کرنے والوں سے کہاکہ وہ اگرچہ ہر قسم کا افواہیں اڑا رہے تھے کہ لوگ بھوک سے مریں گے کوئی شخص بھوک سے نہیں مرا انہو ں نے کہاکہ کوئی شخص وبائی امراض اور سردی سے بھی اچھی کاروائی کی وجہ سے اور اللہ کے فضل سے نہ مرا-صدر پرویز مشرف نے کہاکہ حوصلہ ‘دانشمندی اور عقل سے کام لیا جائے مصیبت کے وقت پریشانی اور گھبراہٹ نہیں ہونی چاہئے جو گھبراتا ہے وہ کبھی کام نہیں کر سکتا انہوں نے افواہیں اور غیر یقینی صورتحال پھیلانے والوں سے کہاکہ وہ اپنے غلط ہونے کا اعتراف کریں کیونکہ حکومت نے ان کو غلط ثابت کر دیا صدرپرویز مشرف نے اعتراف کیا کہ ابھی کام ختم نہیں ہوا اور انہیں اس کا احساس ہے البتہ ریلیف اور ریسکیو ختم ہو گیا انہوں نے فخر ظاہر کیا کہ آپریشن تکالیف کے باوجود کامیاب رہا کیونکہ اتنے بڑے سانحہ میں سو فیصد کامیابی سے کوئی کام نہیں ہوتا کمزوریاں ہوں گی تکالیف متاثرین نے اٹھائی ہوں گی جس پر متاثرین کو خراج تحسین پیش کرنے کی ضرورت ہے کہ انہوں نے حوصلے سے تکالیف کو برداشت کیا انہوں نے کہاکہ حکومت نے متاثرین کی امداد بہترین طریقے سے کی اور اب تعمیر نو کا مرحلہ ہے اس سلسلے میں گھروں کی تعمیر ‘تعلیم وصحت کا انفراسٹرکچر قائم کرنا ضروری ہے انہوں نے کہاکہ تعمیر نو کے مرحلے میں حکومت کا نظام بھی ٹھیک کرنا ہے بجلی سڑکیں پانی کا نظام بہتر کیا جائے گا اور بڑے بڑے شہروں کو پہلے سے زیادہ خوبصورت بنایا جائے انہوں نے کہاکہ اس سلسلے میں پورا منصوبہ تیار ہے ایرا نے یہ منصوبہ تشکیل دے دیا ہے اور 2009ء تک 80 فیصد کام ہو جائے گاجبکہ بڑے منصوبے 2010ء تک چلتے رہیں گے-انہوں نے متاثرین کو یقین دلایا کہ ان کی سہولت کے لیے 2008ء تک 80 فیصد کام مکمل ہو جائے گا صدر مملکت نے کہاکہ ابھی تک دیہی علاقوں میں 5 لاکھ 80 ہزار گھروں کا معاوضوں کے لیے سروے ہو چکا ہے اور ان گھروں کی تعمیر کے لیے دیہی علاقوں میں 30 ارب روپے تقسیم کر دیئے گئے ہیں اس کے علاوہ گھروں کی تعمیر کے لیے 65 مقامات پر سہولیات مہیا ہوں گے جبکہ حکومت متاثرین کو ہنر سکھانے کے لیے ریسورس سنٹر قائم کرے گی اس سلسلے میں 12 ہزار افراد کو تربیت دی گئی ہے اور 75 کاریگروں کو تربیت دی جا چکی ہے-صدر مشرف نے کہاکہ لوگوں کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کے لیے ہنر مند بنایا جا رہا ہے صدر مشرف نے متاثرین سے کہاکہ وہ زلزلہ پروف گھر بنائیں یہ آپ کے لیے فائدہ مند ہو گا انہوں نے کہاکہ تمام لوگ حکومتی ہدایات کے مطابق گھر بنائیں صدر نے حکومتی منصوبے کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ حکومت نے مظفرآباد اور باغ کا ماسٹر پلان بنا دیا ہے جس پر عملدرآمد کیا جائے گا اور راولاکوٹ اور بالاکوٹ کو اچھی پلاننگ کے ساتھ پہلے سے بہتر بنایا جائے گا انہوں نے کہاکہ مائیکرو فنانسنگ کے تحت خوشحال بنک کو تین ارب روپے غریبوں کو قرضہ جات فراہم کرنے کی ہدایت دی گئی ہے جو زراعت ‘مال مویشی اور ہنر پر خرچ ہوں گے-صدر مشرف نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو 6 ارب روپے دیئے گئے ہیں جبکہ طبی اور تعلیمی سہولیات کے لیے پیسے دیئے گئے ہیں صدر نے یقین دلایا کے حکومت متاثرین کی مستقل آبادکاری کرے گی انہوں نے کہاکہ درہم برہم ہونے والا حکومتی نظام ایک سال بعد بہترین طریقے سے چل رہا ہے چہل پہل ہے‘ بازار کھلے ہیں یہی پہلا قدم ہے جس پر آگے چلیں گے انہوں نے بیواؤں‘ یتیموں اور معذور افراد کو یقین دلایا کہ ان کو حکومت نے بھولا نہیں ہے صدر مشرف نے کہا کہ اس سلسلے میں انہیں کچھ شکایات ملی ہیں کہ کرپشن ہوئی ہے لوگوں کو معاوضے دینے کے سلسلے میں زیادہ تکالیف میں مبتلا ہیں انہوں نے اعلان کیا کہ کرپشن کرنے والے عناصر کو دیکھیں گے اور انہیں رفع دفع کریں گے اور ان کے ساتھ نمٹیں گے صدر نے یقین دلایا کہ پیسہ مستحق کو دیا جا رہا ہے اور حکومت چھوٹی کمی پیشی کا جائزہ لے گی انہوں نے آزاد کشمیر کے وزیراعظم سردار عتیق احمد خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ وہ بھی کمزوریوں کو دور کریں صدر نے کہاکہ پاکستان گزشتہ 50 سال سے ہمیشہ کشمیریوں کے ساتھ رہا ہے پاکستان اور افواج پاکستان ہمیشہ کشمیریوں کے ساتھ رہی ہے حکومت اور افواج پاکستان کشمیری زلزلہ متاثرین کے لیے ہمیشہ مدد کرتی رہے گی انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ سردار عتیق احمد خان کی حکومت کو صحت تعلیم اور حکومتی سکیموں کے سلسلے میں افواج پاکستان مدد کرے گی اور وہ متاثرین کی مدد کریں گے- صدر مشرف نے تمام تباہ شدہ گھروں اور نقصان زدہ گھروں‘ چھوٹے زمینداروں جو زلزلے کے بعد نظرانداز ہوئے اور لینڈ سلائیڈنگ سے تباہ شدہ اراضی کے مالکان کے تمام قرضے معاف کرنے کا اعلان کیا صدر مشرف نے تمام متاثرین کو ہمت ‘ حوصلہ اور صبر سے کام کرنے کو کہا حکومت اور افواج پاکستان کے مکمل تعاون کا یقین دلایا اور کہا کہ متاثرین کی زندگیوں میں بہتری لائی جائے گی-