50ہزار افراد کو ہنر مند بنا دیا‘ آئندہ تین سال میں ہر گھر سے ایک شخص کو تربیت دی جائے گی‘ سردار عتیق

زلزلہ متاثرین کی مکمل بحالی میں وقت لگے گا‘ امدادی رقم انتہائی شفاف طریقے سے خرچ کی جارہی ہے

پیر 9 اکتوبر 2006 15:17

اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین09اکتوبر2006) وزیراعظم آزاد جموں وکشمیر سردار عتیق احمد خان نے کہا ہے کہ کشمیر ایک سنٹرل پوائنٹ ہے کشمیریوں کے آر پار جانے کے لئے زید پوائنٹس کھولے جائیں اور بس سروس کے ساتھ ساتھ ٹرک سروس بھی شروع کی جائے انڈیا اور پاکستان تین جنگوں کے بعد بھی اگر آپس میں تجارت کررہے ہیں تو کشمیریوں کے آپس میں آزادانہ ماحول میں ملنے میں کیا حرج ہے کشمیر کے معاملہ پر بحیثیت صدر مسلم کانفرنس جو بات کرتا رہا آج وزیراعظم کی حیثیت سے بھی میرا وہی موقف ہے آزاد کشمیر کو بین الاقوامی این جی اوز ڈونرز اور انویسٹرز ہر ایک کے لئے اوپن رکھا ہے جبکہ مقبوضہ کشمیر میں صورتحال اس کے برعکس ہے آزاد کشمیر میں پاکستانی فوج زلزلہ اور تعمیر نو کے کاموں میں ہماری مدد کررہی ہے جو فوج پر اضافی ذمہ داری ہے زلزلہ کے بعد ریسکیو و بحالی مکمل کرتے ہوئے ہم تعمیر نو میں داخل ہوگئے ہیں متاثرین کے حوصلے بلند اور متاثرہ علاقوں میں امن عامہ ٹھیک ہے مایوس طبقہ کسی اور کو خوش کرنے کے لئے اپنی سابقہ رپورٹس کو سچ ثابت کرنے کے لئے مایوسی پھیلا رہا ہے آزاد کشمیر میں قتل فری الیکشن کے نتیجہ میں مسلم کانفرنس کی حکومت قائم ہوئی ہم حکومت پاکستان کی طرف سے آزاد کشمیر میں جمہوریا داروں کو پروان چڑھانے پر ان کے شکر گزار ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے بی بی سی ہندی سروس میں گفتگو کرتے ہوئے کیا اس پروگرام میں آزاد حصہ سے سردار عتیق احمد خان اور مقبوضہ کشمیر سے پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی شریک ہوئیں وزیراعظم نے بعد ازاں پی ٹی وی کے ایک پروگرام میں بھی اظہار خیال کیا۔

(جاری ہے)

وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ آزاد کشمیر میں میری قیادت میں بننے والی مسلم کانفرنس کی حکومت عام حالات میں نہیں بنی بلکہ آج غیر معمولی حالات ہیں ریاست کا ساٹھ فیصد سے زائد علاقہ اور نصف سے زیادہ آبادی متاثر ہے ان حالات میں بھی حکومت پاکستان اور پاکستانی عوام اور بین الاقوامی این جی اوز کے تعاون سے حالات پر قابو پالیا گیا ہے ایرا اور سیرا درست انداز میں کام کررہے ہیں دیہی علاقوں میں پختہ مکانات کی تعمیر شروع کردی گئی ہے انہوں نے کہا کہ صحت و تعلیم پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے تمام تعلیمی ادارے اور ہسپتال کھلے ہیں اور اپنا فعال کردار آٹھ اکتوبر سے پہلے کی طرح ادا کررہے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے ہاں ہنر مند افراد نہیں ہیں کہ وہ از خود تعمیر نو کرسکیں جس کے باعث ہماری درخواست پر فوج ہماری مدد کے لئے آئی یہ کام کرنا تو فوجیوں پر اضافی ذمہ داری ہے جس کی ادائیگی پر ہم ان کے شکر گزار ہیں بلکہ ہم پاکستان آرمی کے ساتھ ساتھ فارنرز کو بھی تعمیر نو کے کام میں شریک کرنے کے لئے مدعو کررہے ہیں۔ سردار عتیق نے کہا کہ صدر پاکستان نے یقین دہانی کرائی ہے کہ آزاد کشمیر میں فنڈز کی کوئی کمی نہیں ہونے دی جائے گی اس وقت آزاد کشمیر میں ہمارے پاس وافر فنڈز موجود ہیں اور ان کے خرچ کرنے کے لئے صاف و شفاف طریقہ کار اپنایا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ ترکی کے تعاون سے دس ماہ میں پچیس سو طلباء کے لئے یونیورسٹی بنا دی گئی ہے چکوٹھی میں ہائی سکول کی عمارت تعمیر کی گئی ہے وزیراعظم نے کہا کہ ہمارا نعرہ ہنر مند کشمیر کا ہے اس وقت تک پچاس ہزار کے قریب لوگوں کو ٹرینڈ کردیا گیا ہے جبکہ آئندہ تین سالوں میں ہر گھر سے ایک فرد کو تربیت دی جائے گی وزیراعظم نے کہا کہ تعمیر نو میں تاخیر لوگوں کے کاغذات کی تیاری بینک اکاؤنٹس کھلوانے شناختی کارڈ بنانے اور ادائیگی کے طریقہ کو صاف و شفاف بنانے میں کچھ وقت لگا نادرا نے بہترین کام کیا ہے بینکوں نے اپنی ڈبل شفٹیں چلائیں اضافی عملہ بھرتی کیا گیا وزیراعظم نے کہا کہ آزاد کشمیر میں سوائے فلیکسی لون کے تمام قرضہ جات معاف کردیئے گئے ہیں فلیکسی لون چونکہ پرائیویٹ بینکوں کے ہیں اس لئے ان کی معافی کا کوئی طریقہ طے کیا جائے گا وزیراعظم نے کہا کہ ابتدائی طور پر تین سیٹلائٹ ٹاؤن ڈیزائن کئے جارہے ہیں غیر ضروری دفاتر کو مظفر آباد شہر سے گڑھی دوپٹہ اور کوہالہ کی طرف شفٹ کریں گے عوام کو باخبر رکھنے کے لئے پریس کلب مساجد اور دیگر پبلک مقامات پر عوام آگاہی مہم شروع کی جارہی ہے جس میں انہیں ایرا اور سیرا کی جانب سے مفید معلومات پہنچائیں گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ ایک سال مکمل ہونے کے بعد میں پاکستانی عوام صدر پاکستان وزیراعظم پاکستان اور حکومت پاکستان کو سلام پیش کرتا ہوں کہ زلزلہ کے اس عرصے کے دوران 1947ء والا جذبہ پیدا ہوا اور میں ان سے امید رکھتا ہوں کہ وہ تعمیر نو کے مکمل ہونے تک اپنا جذبہ برقرار رکھیں گے سردار عتیق احمد خان نے کہا کہ فالٹ لائن سے آبادی کو منتقل کرنا ایک بڑا چیلنج ہے ہم نے یہ دیکھنا ہے کہ لوگوں کو خوش رکھیں یا ان کے جان و مال کی حفاظت کریں لیڈر شپ کا کام یہ ہے کہ وہ عوام کے پیچھے چلنے کے بجائے عوام کے آگے چلے اور ان کی رہنمائی کرے۔

متعلقہ عنوان :