پن بجلی کے بقایا جات کے حوالے سے مصالحتی کمیشن کا فیصلہ ایم ایم اے حکومت کی کامیابی ہے، وزیراعلیٰ سرحد

پیر 9 اکتوبر 2006 19:15

پشاور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین09اکتوبر2006) صوبہ سرحد کے وزیر اعلیٰ اکرم خان درانی نے کہا ہے کہ پن بجلی کے بقایاجات کی مد میں صوبائی حکومت کے دعوے کے حق میں مصالحتی کمیشن کا فیصلہ صوبہ سرحد کو اسکے حق کی ادائیگی اور موجودہ ایم ایم اے حکومت کی بھر پور جدوجہد کی کامیابی ہے انہوں نے اسے رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں صوبہ سرحد کے عوام کیلئے اللہ تعالیٰ کیطرف سے ایک تحفہ قرار دیا جو صوبہ سرحد کی پسماندگی کے خاتمے اور تیز تر ترقی میں بنیادی کردار ادا کریگا انہوں نے یہ بات ریٹائرڈ چیف جسٹس اجمل میاں کی زیر قیادت قائم کردہ ثالثی کمیشن کی طرف سے پن بجلی کے منافع کی مد میں سالانہ چھ ارب روپے کی منجمند رقم کو غیر منجمد کرتے ہوئے اس میں دس فیصد اضافہ کی منظوری پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہی جسکے تحت صوبہ سرحد کو پن بجلی کے خالص منافع کے بقایاجات کی مد میں واپڈاسے 193ارب روپے ملیں گے۔

(جاری ہے)

ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ 1991سے پن بجلی کے خالص منافع کی مد میں صوبہ سرحد کو سالانہ 6ارب کی منجمد رقم ملتی رہی ہے جو مجموعی طور پر 83ارب روپے بنتے ہیں مصالحتی کمیشن نے اس رقم میں دس فیصد سالانہ اضافہ کا فیصلہ کیا ہے اور جسکی روشنی میں واپڈا 193ارب روپے میں سے باقی ماندہ 110ارب روپے صوبہ سرحد کو دینے کا پابند ہو گا فوری طور پر تین مہینوں کے دوران واپڈا صوبائی حکومت کو 22ارب روپے کی پہلی قسط جاری کریگا اسی طرح آئندہ چار سال کے دوران 22، 22ارب روپے کی چار اقساط بھی ادا کی جائینگی تاہم چار سال کے دوران خالص منافع پر واپڈا 23ارب روپے مارک اپ کے طور پر دیگاوزیر اعلیٰ صوبہ سرحد نے کہا کہ مصالحتی کمیشن کے تاریخی فیصلے کے تحت صوبہ سرحد کو 2004-05کیلئے 23.9ارب روپے 2005-06میں 26ارب روپے اور 2006-07کے دوران 28ارب روپے اور 2007-08میں 31ارب روپے ملیں گے انہوں نے کہا کہ اسکے بعد کے سالوں میں بالترتیب 35ارب، 39ارب،42ارب، 46ارب سالانہ ملیں گے دس فیصد اضافے کا فارمولا آئندہ کیلئے بھی لاگو رہیگا۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مصالحتی کمیشن کا یہ فیصلہ صوبے کے حقوق کے حصول کیلئے موجودہ حکومت کی کامیابی کا آغاز ثابت ہو گا کیونکہ ہم نے صوبہ کے حقوق کو اپنی سیاست چمکانے کا ذریعہ نہیں بنایا بلکہ مکمل خلوص کیساتھ کسی کریڈٹ کی پرواہ کئے بغیر بھرپور جدوجہدکی ہم نے ہر فورم پر اپنے حق کے لیے آواز اُٹھائی ہے۔ ملک کے دانشور وں اور رائے عامہ کے رہنماوٴں کی آراء بھی سنی گئیں اور صوبہ سرحد کے ایک ایک فرد کی مشاورت کو یقینی بنایا گیا۔

صوبہ سرحد اسمبلی میں تمام سیاسی قوتوں کے پارلیمانی لیڈوروں پر مشتمل ایک جرگہ تشکیل دیا گیا سیاسی جرگے کے کئی اجلاس اسلام آباد اور پشاور میں ہوئے ا س اہم دعوے کو ثابت کرنے کیلئے ہم نے چار سابق صوبائی وزراء خزانہ کے تجربات اور آراء کو بھی شامل کیا جو اس مسئلہ سے منسلک رہے تھے انہوں نے کہا کہ صوبے اور وفاق میں الگ سیاسی جماعتوں کی موجودگی میں یہ فیصلہ سرحد حکومت کی بہترین سیاسی حکمت عملی ،سیاسی رواداری اور تمام سیاسی حکومتوں کو ساتھ لیکر چلنے کے عزم کا آئینہ دار ہے انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے خالصتًا جمہوری روایات پر کاربند رہتے ہوئے وفاقی حکومت کیساتھ صوبے کے حق کیلئے اپنے اصولوں پر سمجھوتہ کئے بغیر عقل اور دلائل کی روشنی میں بات کی ہے اور خدا کی فضل سے ہمیں نہ صرف صوبے کے حقوق کی واگزاری کے ساتھ ساتھ صوبے کی ترقی کیلئے وفاقی حکومت سے گراں قدر وسائل بھی حاصل کئے ہیں جنکی مثال ماضی کے ان ادوار میں بھی نہیں ملتی جن میں وفاق اور صوبے میں ایک ہی سیاسی جماعت کی حکومتیں رہی ہیں انہوں نے کہا کہ حق اور انصاف کے اس فیصلے نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ حقدار کو اسکا حق ملکر رہتا ہے انہوں نے کہا کہ انشاء اللہ اس فیصلے کے مستقبل پر بھی دور رس اثرات پڑینگے اور عوام میں پائی جانے والی بے چینی اور مایوسی کا خاتمہ ہوگا۔

وزیر اعلیٰ نے صدر پاکستان اور وزیراعظم کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے ہر مرحلے پر ہم سے بھر پور تعاون کیا۔

متعلقہ عنوان :