اقوام متحدہ شمالی کوریا کے خلاف طاقت کےا ستعمال سے گریز کرے۔روس

منگل 10 اکتوبر 2006 01:15

ماسکو (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10اکتوبر۔2006ء) شمالی کوریا کے ایٹمی دھماکے کے حوالے سے سلامتی کونسل کا اجلاس آج پھر ہورہا ہے ۔اجلاس میں شمالی کوریا پر پابندیاں عائد کرنے کے حوالے سے امریکا کی تیار کردہ قرارداد پر غور کیا جائے گا ۔ روس نے کہا ہے کہ سلامتی کونسل شمالی کوریا کے خلاف طاقت کے استعمال سے گریز کرے۔ شمالی کوریا پر مجوزہ پابندیوں کی امریکی قرار داد کے مسودے میں‌ فوجی سازوسامان اور اشیائے تعیش پر پابندی سمیت تجارتی پابندیا ں شامل ہیں۔

دیگر اقدامات میں شمالی کوریا کی درآمدات اور برآمدات کی کڑی نگرانی اور اسکے دفاع سے منسلک اثاثوں کو منجمد کرنا بھی تجویز کیا گیا ہے ۔ مسودے میں‌جاپان کی جانب سے پیش کی گئی نئی تجاویز بھی شامل کی گئی ہیں‌جس میں‌تمام ملکوں‌سے کہا گیا ہے وہ شمالی کوریا کے جہازوں‌کو اپنے بندرگاہوں پر لنگر انداز نہ ہونے دیا جائے اور کسی طیارے کو اپنی سرزمین پر اترنے کی اجازت نہ دی جائے۔

(جاری ہے)

جاپانی تجاویز میں پانگ یانگ حکومت کے اعلیٰ‌عہدے داروں پر سفری پابندیا ں بھی عائد کرنے کا کہا گیا ہے ۔ روس نے کہا ہے کہ سلامتی کونسل شمالی کوریا کے خلاف لگائی جانے والی پابندیوں کے نفاذ میں طاقت کااستعمال نہیں ہونا چاہیئے۔روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ شمالی کوریا کے خلاف پابندیوں پر غور کیا جا رہا ہے لیکن اس وقت طاقت کا استعمال زیر غور نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ شمالی کوریا کے خلاف سخت پابندیاں لگائی جا سکتی ہیں لیکن پابندیوں کے معنی طاقت کا استعمال نہیں ہے۔ اقوام متحدہ میں شمالی کوریا کے سفیر پاک گل یان نے کہا ہے کہ وہ نہیں جانتے کہ شمالی کوریا کی جانب سے ایٹمی دھماکہ کے بعد اقوام متحدہ میں کیا ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں اس سلسلہ میں کچھ نہیں بتایا گیا ۔

متعلقہ عنوان :