شمالی کوریا کے خلاف سلامتی کونسل کی قرارداد متفقہ طور پر منظور ۔ اقتصادی اور دفاعی پابندیاں عائد کرنے کی سفارش ، امریکا کی جانب سے شمالی کوریا کے خلاف دبائو میں‌اضافے کو اعلان جنگ سمجھیں‌گے۔ ‌شمالی کوریا کابیان

ہفتہ 14 اکتوبر 2006 00:07

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔14اکتوبر۔2006ء) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایٹمی تجربہ کرنے پر شمالی کوریا کے خلاف پابندیوں‌کی قرار داد اتفاق رائے سے منظور کرلی ہے ، تاہم قرار داد میں‌اس معاملے پر فوجی کارروائی کی حمایت سے انکار کیا گیا ہے ۔ قراردادکے حق میں پندرہ اور مخالفت میں‌کوئی ووٹ‌نہیں‌آیا۔سلامتی کونسل میں منظور کردہ قرار داد نمبر سترہ سو اٹھارہ امریکا کی جانب سے پیش کی گئی جس کے تحت شمالی کوریا کے خلاف اقتصادی اور ہتھیاروں‌کی فروخت پر پابندی عائد کی گئی ہے ۔

قرار داد کے مطابق رکن ممالک کو اس بات کا ااختیار ہوگا کہ وہ شمالی کوریا سے آنے اور وہاں‌جانے والے کارگو میں‌وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں‌اور ان کی تیاری میں استعمال ہونے والے آلات کی تلاشی کیلئے انہیں‌روک سکیں‌گے۔

(جاری ہے)

قرار داد میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ رکن ممالک کی ذمہ داری ہوگی کہ وہ شمالی کوریا کو غیر روایتی ہتھیاروں‌کی پروگرام میں استعمال ہونے والے آلات کی فراہمی روکیں‌۔

قرار داد کے تحت شمالی کوریا کے ایٹمی اور میزائل پروگرام میں‌معاونت کرنے والے افراد اور اداروں‌کے کھاتے بھی منجمد کئے جائیں‌گے۔ تاہم اسے روایتی ہتھیاروں‌کی فروخت پر کسی قسم کی پابندی عائد نہیں‌کی گئی ۔ قرار داد کی منظوری کے بعد تقریرکرتے ہوئے چین کے سفیر نے کہاکہ چھ فریقی مذاکرات تاحال اس مسئلے کو حل کرسکتے ہیں‌۔ انہوں‌نے مزید کہاکہ ان کا ملک شمالی کوریا کے کارگو کی تلاشی کے معاملے پر تحفظات رکھتا ہے۔

امریکی سفیر جان بولٹن نے اپنے خطاب میں‌کہاکہ اس قرار داد سے نہ صرف شمالی کوریا بلکہ ایٹمی پھیلائوکی خواہش مند دیگر طاقتوں کو بھی واضح‌پیغام جاتا ہے کہ انہیں‌ایسے کسی بھی اقدام کی صورت میں سنگین نتائج کا سامنا کرنا ہوگا، قرار داد کے حوالے سے اقوام متحدہ میں‌ شمالی کوریا کے سفیر نے کہا کہ اقوام متحدہ اپنی غیر جانبداری ثابت کرنے میں‌ناکام ہوگئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا کی جانب سے شمالی کوریا کے خلاف دبائو بڑھائے جانے کو ان کا ملک اعلان جنگ تصور کرے گا۔

متعلقہ عنوان :