ملک میں زرعی انقلاب کے لیے اقدامات جاری رہیں گے ،وزیراعظم کاعالمی یوم خوراک پر پیغام

اتوار 15 اکتوبر 2006 15:27

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15اکتوبر۔2006ء) وزیر اعظم شوکت عزیز نے کہاہے کہ پاکستان میں زراعت اقتصادی ترقی اور غربت کم کرنے کا بڑاذریعہ ہے زراعت کے شعبے میں سرمایہ کاری بنیادی اہمیت کی حامل ہے قومی زرعی پالیسی کا مقصد زراعت کے شعبے میں سرمایہ کاری بڑھانا ہے حکومت نے اس مقصد کے لیے 33فیصد سے زائد فنڈزمختص کیے ہیں جبکہ پانی کاضیاع روکنے کے لیے 46ارب روپے کا منصوبہ شروع کیاگیاہے لائیو سٹاک کے شعبے پر بھی بھر پورتوجہ دی جارہی ہے اس ضمن میں ایف ا ے اوکے پروگرام اہم کردار اداکررہے ہیں ملک میں زرعی انقلاب کے لیے اقدامات جاری رہیں گے عالمی یوم خوراک کے موقع پر قوم کے نام پیغام میں وزیر اعظم نے کہاکہ عالمی یوم خوراک اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک وزراعت کی خوراک کی فراہمی غربت کے خاتمہ اور بھوک کو منانے کی کوشش پرروشنی ڈالتا ہے اس سال عالمی یوم خوراک کا موضوع”تحفظ خوراک کے لیے زراعت میں سرمایہ کاری،،ہے جو ہماری موجودہ اور آئندہ نسلوں کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ضرورت پرزوردیتاہے۔

(جاری ہے)

زراعت کے شعبہ میں سرمایہ کاری ہمارے ملک کے لیے بنیادی اہمیت کی حامل ہے کیونکہ یہ خام ملکی پیداوارکا1\\4حصہ ہے جبکہ مزدوروں کی44.8فیصد کھپت کرتا ہے اور 70فیصد برآمدی آمدن اس سے حاصل ہوتی ہے ہماری قومی زرعی پالیسی کا بڑا مقصد زراعت کے شعبہ میں سرمایہ کاری کو بڑھانا ہے کیونکہ یہ اقتصادی ترقی اور غربت کو کم کرنے کا ذریعہ ہے۔زرعی شعبہ میں سرمایہ کاری کے فروغ بڑھانے ہماری حکومت نے پبلک سیکٹرڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت33فیصد سے زائد فنڈز مختص کیے ہیں ہماری پالیسی کے بڑے مقاصد میں ہیومن ریسوریس ڈویلپمنٹ ریسرچ اینڈ انفرانسٹرکچراور زرعی شعبہ میں روزگارکے مواقع پیداکرناشامل ہیں اس مقصد کے لیے مذکورہ پالیسی کے مقاصد کے حصول اور پیداوار میں اضافے کے لیے مختلف منصوبوں کا آغازکیا گیا ہے پانی کو ضائع ہونے سے بچانے کے لیے 66.00بلین کی رقم سے ایک بڑا منصوبہ شروع کیاگیا ہے جو کہ چار سالوں کے دوران پانی کی87.000نہریں نکالنے میں مددفراہم کرے گا۔

چھوٹے کسانوں کے مفاد اور زرعی پیداوارمیں بہتری کے لیے آبپاشی کے موثر نظام کے تحت پانی کے استعمال کو بہتر بنانے پیداوار میں اضافے اور منافع بخش شعبہ بنانے کے لیے 16بلین روپے کی لاگت سے ایک اور بڑے منصوبے کا آغازاس سال کیا جائے گا ہم لائیو سٹاک کے شعبہ کی ترقی پر بھی خصوصی توجہ دے رہے ہیں اس ضمن میں ایک جامع لائیوسٹاک پالیسی کا اعلان کیا گیا ہے دیگرکئی سٹاک منصوبے بھی شروع کیے گئے ہیں یا وہ زیر غور ہیں جن میں لائیوسٹاک سروسزکی بہتری کے لیے 2.0بلین روپے اور وزیراعظم کی خصوصی توجہ سے1.7بلین روپے لائیو سٹاک کے لیے مختص کیے گئے دودھ اورڈیری منصوعات کو فروغ دینے اور گوشت کی پیداوارکو بڑھانے کے لیے دومنصوبوں کا آغازکیا جارہا ہے جن پر دوبلین روپے لاگت آئے گی ایف اے اونے بحثیت عالمی فورم ترقی پذیرممالک میں تحفظ خوراک کو یقینی بنانے کے لیے نہایت اہم کردار اداکیا ہے اس ادارے کے پروگراموں کے ذریعے خوراک کی کمی کے حوالے سے درپیش چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے مضبوط بنیاداور جامع فریم ورک فراہم کیا گیا ہے پاکستان نے ایف اے اوکے سٹیٹ ممبراوراس کی گورننگ باڈیزکے اہم رکن کی حیثیت سے ایف اے اوکی پالیسی کی تشکیل کے لیے موثر کردار اداکیا ہے ہم ایف اے اوکے شکر گزار ہیں جس نے رواں سال کے لیے ”تحفظ خوراک کے لیے زراعت میں سرمایہ کاری،،موضوع منتخب کیا اور اس کے ذریعے پاکستان سمیت دنیا بھر میں اہم اور توجہ طلب شعبے کی جانب توجہ دلائی ہم زراعت کے شعبے میں زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کے ذریعے ایف اے اوکے ساتھ ملکراپنا کام جاری رکھیں گے میری دعاہے کہ ایف اے اواپنے مقاصد میں کامیابی سے ہمکنار ہومجھے امید ہے کہ پاکستان میں اس ادار ے منصوبوں اورپروگراموں میں مزید اضافہ ہوگا۔

متعلقہ عنوان :