عراق میں خود کش کار بم حملوں و دھماکوں اور تشدد کے واقعات میں 7امریکی فوجیوں سمیت 50ہلاک اور 85زخمی،بغداد و نواحی علاقوں سے تشدد زدہ مزید 29 لاشیں برآمد

پیر 16 اکتوبر 2006 23:21

بغداد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16اکتوبر۔2006ء) عراق میں خود کش کار بم دھماکوں و تشدد کے واقعات میں مزید 7امریکی فوجیوں سمیت 50 افراد ہلاک اور 85 زخمی ہو گئے جبکہ بغداد و نواحی علاقوں سے پولیس افسر سمیت 29 افراد کی گولیوں سے چھلنی لاشیں برآمد ہوئی ہیں ‘ دوسری جانب امریکی فوج نے بغداد میں کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پیر کو مزاحمت کاروں کے ساتھ جھڑپوں و حملوں میں مزید 7 امریکی فوجی ہلاک ہو گئے ہیں جس کے بعد گزشتہ 16 دنوں کے دوران ہلاک ہونے والے امریکی فوجیوں کی تعداد 57 ہو گئی ہے۔

امریکی فوج نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دو مرین فلوجہ میں ایک واقعے میں ہلاک ہو گئے جن کا تعلق رجمنٹ کمبنٹ ٹیم فائیو سے تھا۔ جبکہ بعداد کے شمالی علاقے میں ایک بم دھماکے کے نتیجے میں ایک اہلکار ہلاک ہو گیا۔

(جاری ہے)

امریکی فوج کے ترجمان کے مطابق امریکی فوجی ایک گاڑی پر سوار تھا کہ اس دوران بغداد کے شمالی علاقے میں اس کی گاڑی سڑک کے کنارے نصب بم سے ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں وہ ہلاک ہو گیا۔

دوسری جانب شمالی شہر کرکوک میں مزاحمت کاروں کے حملوں کے نتیجے میں دو اہلکار ہلاک ہو گئے اور 2 زخمی بھی ہوئے۔ جبکہ ادہر وسطی صوبہ صلاح الدین میں مزاحمت کاروں کے ساتھ جھڑپ کے نتیجے میں دو اہلکار شدید زخمی ہو گئے جو بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے انہوں نے بتایا کہ ان اہلکاروں کا تعلق ٹاسک فورس اور لائننگ سے تھا جبکہ مارچ 2003ء سے اب تک عراق میں ہلاک ہونے والے امریکی فوجیوں کی تعداد 2766 ہو گئی ہے۔

دوسری جانب عراق کے مختلف علاقوں میں دوسرے دن بھی تشدد کے واقعات میں تیزی رہی اور کئی افراد ان واقعات کا نشانہ بن گئے۔ پولیس کے مطابق بغداد کے شمالی علاقے بعقوبہ کے قریبی علاقے الخالص میں نامعلوم مسلح افراد نے بس اسٹیشن پر فائرنگ کر کے 6 افراد کو ہلاک کر 5کو زخمی کر دیاجبکہ ایک اور واقعہ میں خالص اور بعقوبہ کے درمیان سڑک پر مسلح افراد نے کار پر فائرنگ کر کے ایک عراقی پولیس افسر سمیت 2 افراد کو ہلاک اور 2 کو زخمی کر دیا۔

جبکہ امریکی ٹی وی چینل کے مطابق بعقوبہ سے پیر کی صبح گولیوں سے چھلنی مزید 3لاشیں برآمد ہوئی ہیں جن میں ایک پولیس افسر بھی تھا۔ جبکہ ادہر بعقوبہ کے شمالی علاقے مقداویہ میں مسلح افراد نے فائرنگ کر کے تین عراقی شہریوں کو ہلاک کر دیا ۔ پولیس کے مطابق ایک خون ریز رات ختم ہوئی ہے دوبارہ خون ریز دن کا آغاز ہو گیا جس نے کئی افراد کی جان لے لی۔

پولیس کے مطابق بغداد میں دو بم دھماکوں کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک اور 10 زخمی ہو گئے جن میں 6 عراقی پولیس اہلکار تھے۔ جبکہ بغداد ایمرجنسی پولیس نے اس کی تصدیق کر دی ہے جبکہ ایک گھنٹہ بعد جنوب مشرقی بغداد میں یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کا دورہ کرنے والے پولیس افسران کے قافلے پر حملے میں تین اہلکار زخمی ہو گئے۔ جبکہ قریبی علاقے میں ایک کار بم دھماکے کے نتیجے میں 6پولیس اہلکاروں سمیت 7 افراد زخمی ہو گئے۔

ادہر بغداد کے شمالی علاقے میڈاس سکوائر میں عراق فوج اور مسلح افراد کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں 4 افراد ہلاک اور ایک فوجی سمیت 8 افراد زخمی ہوگئے جبکہ بغداد ایمرجنسی پولیس نے بغداد و نواحی علاقوں سے سوموار کے روز مزید 26 افراد کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں جن کے جسم گولیوں سے چھلنی تھے اور ان کے جسموں پر تشدد کے نشانات اور ہاتھ پاؤں بندھے ہوئے تھے۔

تاہم حکام کا کہنا ہے کہ تاحال ان کی شناخت نہیں ہو سکی۔ بغداد کے قصبے سویرہ میں ایک مصروف ترین مارکیٹ میں کار بم دھماکے میں 10 افراد ہلاک اور 40 سے زائد زخمی ہو گئے جنہیں قریبی ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے ۔ ہسپتال حکام نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ یہاں 10 افراد کی لاشیں اور 40 زخمی افرا دکولایا گیا ہے جن کا علاج جاری ہے۔ ادہر بغداد کے ضلع عور میں ایک کار بم دھماکے میں 10 افراد ہلاک اور 10 سے زائد زخمی ہو گئے یہ دھماکہ سویرہ میں ہونے والے بم دھماکے کے چند گھنٹے بعد ہوا۔ دوسری جانب بغداد میں فرقہ وارانہ تشدد کے خاتمے کیلئے کریک ڈاؤن شروع کر دیا گیا ہے جس دوران بڑے پیمانے پر گرفتاریوں کا امکان ہے۔

متعلقہ عنوان :