وزیر اعظم کو فائل لے کر مری جانا پڑتا ہے، ہمارے افسران کو حوالدار کے ماتحت کر دیا گیا۔ حنیف اعوان

منگل 17 اکتوبر 2006 15:53

مظفر آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین17اکتوبر2006) پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی محمد حنیف اعوان نے کہا ہے کہ ہم مقبوضہ کشمیر کے وزیر اعلیٰ کو کٹھ پتلی کہتے ہیں مگر اس کے حکم کے دو کمانڈو منتظر رہتے ہیں جبکہ ہمارے وزیر اعظم کو ایک فائل لے کر مری جانا پڑتا ہے۔ منگل کے روز وہ قانون ساز اسمبلی میں اظہار خیال کر رہے تھے۔ محمد حنیف اعوان نے کہا کہ قومی غیرت کا پاس کیا جائے ہماری عزت نفس مجروح کی جا رہی ہے ہمارے آفیسران کو حوالدار کے ماتحت کیا گیا ہے لوگوں کو گھروں کا معاوضہ نہیں دیا جا رہا ہے، 25 ہزار کی قسط نہیں ملی ہمیں بھیک نہیں چاہیے ہمارے نام پر پوری دنیا نے جو رقم دی ہے وہ جنرل ندیم یا کسی دوسرے جنرل کے لئے نہیں ہے ہم سردار عبدالقیوم خان کے مطالبہ کی تائید کرتے ہیں ایرا، سیرا کو ختم کیا جائے اور آزاد کشمیر حکومت کو بااختیار بنایا جائے قومی غیرت کو نیلام کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو بااختیار بناہیں ہم اعلان سن کر پاکستانی نہیں ہوئے بلکہ 19 جولائی کو قرارداد غازی ملت کے گھر میں پاس کی ہم پاکستان بننے سے پہلے کے پاکستانی ہیں ہمیں دیوار سے نہ لگایا جائے۔ حنیف اعوان نے کہا کہ تاجر برادری کا کروڑوں کا نقصان ہوا ہے مگر انہیں قطعاً کوئی ریلیف نہیں ملا بجلی اور ٹیلی فون کے بل ملبے کے ڈھیر پر رکھ دیئے جاتے ہیں لکڑی مہنگی کر دی گئی ہے حکومت نے عوام دشمن پالیسی اپنا رکھی ہے عوام کا کوئی پرسان حال نہیں طبی سہولیات موجود نہیں تلیعم کے مواقع دستیاب نہیں۔ حالات ابتری کی طرف ہیں سب مل جل کر صورت حال کی بہتری کے لئے کچھ کریں گے تو ٹھیک وگرنہ یہ صورتحال خراب ہوتی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :