رواں سال کے پہلے 9 ماہ کے دوران پاکستان میں 5ہزار 282افراد کو قتل کیا گیا

پیر 23 اکتوبر 2006 16:03

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23اکتوبر۔2006ء) رواں سال کے پہلے 9 ماہ کے دوران پاکستان میں 5ہزار 282افراد کو قتل کیا گیا ۔ 385 افراد پولیس مقابلوں اور جیلوں میں مارے گئے ۔ پورے ملک میں 21 خواتین کی عصمت دری کی گئی اور 5ہزار 8 سو افراد نے غربت ، بے روزگاری ، افلاس ، گھریلو پریشانیوں سے تنگ آکر خودکشی کی ۔ یہ انکشاف وکلا کمیٹی برائے انسانی حقوق پاکستان نے جنوری 2006ء سے ستمبر 2006ء تک انسانی حقوق کی صورتحال کے بارے میں ایک رپورٹ میں کیا ہے ۔

رپورٹ گزشتہ روز کمیٹی کے چیئرمین عاقل لودھی ایڈووکیٹ نے جاری کی ۔ رپورٹ کے مطابق ہر ماہ خودکشی کرنے والے افراد کی اوسطاً تعداد 580ہے ۔ کاروکاری کی نذر ہونے والوں کی تعداد 818 ہے ،ان میں نوجوان لڑکے اور لڑکیاں شامل ہیں ۔ چھوٹے بچوں کے ساتھ جنسی تشدد کے 3ہزار ایک سو واقعات ہوئے ۔

(جاری ہے)

پورے ملک میں اسٹریٹ کرائمز انتہا کو پہنچ چکا ہے اورروزانہ 25سو سے زائد موبائل فون چھینے اور تین سو سے زائد گاڑیاں چوری کی جاتی ہیں ۔

اسٹریٹ کرائمز کی سب سے زیادہ خراب صورتحال کراچی میں ہے جہاں روزانہ 5سو سے زائد موبائل فون چھینے جاتے ہیں ۔ اس وقت پورے ملک میں متعدد افراد لاپتہ ہیں جن کے بارے میں خدشہ ہے کہ یہ حکومت کی تحویل میں ہیں ،ن ان میں مذہبی جماعتوں کے کارکن اور بلوچستان سے تعلق رکھنے والے افراد شامل ہیں ، رواں سال کے دوران کارکن صحافیوں کو ہراساں کرنے کے 21واقعات ہوئے جن کا مقصد عوام کو سچ بتانے کی حوصلہ شکنی تھا ۔ جمہوری وطن پارٹی کے سربراہ نواب اکبر بگٹی کی ہلاکت کے بعد بلوچستان سے تقریباً 6سو افراد کو گرفتار کیا گیا جن میں سے ایک سو افراد کو ابھی تک رہا نہیں کیا گیا ۔

متعلقہ عنوان :