پاکستانی عوام دینی احکام کے منافی قانون کو تسلیم نہیں کرے گی ،ایم ایم اے امارت اسلامی کے قیام کیلئے ملک گیر تحریک چلارہی ہے ،روکنے کی کوشش کی گئی تو کسی کے حق میں بہتر نہیں ہوگا ،صوبائی سینئر وزیر کی دھمکی

منگل 24 اکتوبر 2006 19:52

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24اکتوبر۔2006ء) صوبہ سرحد کے سینئروزیر سراج لحق نے کہا ہے کہ پاکستانی عوام ہر اس قانون کو نہیں مانے گی جو دینی احکام کے منافی ہو مگر بدقسمتی سے ہمارے حکمران قوم پر خلاف شریعت قوانین مسلط کرنے کا بھوت سوارہے جس کی ہر گز اجازت نہیں دی جائے گی انہوں نے خبردار کیا کہ برے انجام سے بچنے کیلئے حکمران اور مقننہ اسلامی قوانین کے نفاذ کیلئے مخلصانہ کام کریں عوام عدم اعتاد کا شکار ہوں گے اور خونیں انقلاب آسکتا ہے ایم ایم اے امارت اسلامی کے قیام کیلئے ملک گیر تحریک چلارہی ہے اور اگر ہمیں بھی روکنے کی کوشش کی گئی تو کسی کے حق میں بہتر نہیں ہوگا وہ منگل کی صبح ضلع دیر پائیں کے ثمرباغ سٹیڈیم کی عید گاہ میں نماز عیدکے عظیم الشان اجتماع سے خطاب کر رہے تھے اس موقع پر سٹیڈیم میں دس ہزار سے زائد نمازیوں نے سینئر وزیر کی طرف سے اسلامی امارت کیلئے جدوجہد کی مکمل حمایت کی اور ہاتھ اٹھا کر اس مقصد کیلئے ہر طرح قربانیاں دینے کے عزم کا اظہار کیا سراج الحق نے کہا کہ ملک میں جرائم اور لاقانونیت بڑھنے کی بنیادی وجہ بھی اسلامی روح سے متصادم قوانین کی موجودگی ہے انہوں نے کہا کہ حکمران اگر ملک کو جرائم سے پاک کرنے میں مخلص ہیں اور اسے امن و آشتی کا گہوارہ بنانا چاہتے ہیں تو فوری طور پر اسلامی سزاؤں کا نفاذ کریں تاہم انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ جو حکمران اسلامی اقدار اور ثقافت اپنانے میں شرم محسوس کریں وہ اسلامی قوانین بھلا کیسے رائج کرسکتے ہیں انہوں نے کہا کہ آج اگر قوم کا کسی ایک پوائنٹ پر اتفاق ہے تو وہ اسلامی نظام اور شرعی تعزیرات کے نفاذ پر ہے مگر اسلام کے نام پر حاصل کردہ اس ملک میں غیر اسلامی نظام کو دوام دیکر عوامی آرزؤں کا مسلسل خون کیاجا رہا ہے اور برصغیر کے لاکھوں شہداء کی قربانیاں بھی رائیگاں کی جا رہی ہیں تاہم سراج الحق نے کہا ایم ایم اے ایسا ہرگز نہیں ہونے دے گی اور اسلامی امارت کے قیام کا دیرینہ عوامی خواب شرمندہ تعبیر بنانے میں مزید تاخیر نہیں ہونے دی جائے گی انہوں نے کہا کہ اسلام میں جس طرح روزہ زکواة لازمی ہے اسی طرح پاکستان میں اسلامی حکومت کا قیام ناگزیر ہو گیا ہے اور عوام اس کا عملی ثبوت اگلے عام انتخابات میں ایم ایم اے کو بھاری اکثریت سے کامیاب بناکر شریعت کے مکمل نفاذ کی صورت میں مہیا کریں گے جس کیلئے ملک کی تمام دینی سیاسی جماعتوں کا ملکی تاریخ کا عظیم ترین اتحاد و اتفاق قائم ہوا ہے ۔