باجوڑ پر امریکی بمباری کے واقعہ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا،حکومت سیاسی جماعتوں میڈیا اور انسانی حقوق کے نمائندوں کو باجوڑ جانے کی اجازت دے تاکہ جھوٹ اور سچ ثابت ہوسکے اسمبلی سے مستعفی ہونے کا فیصلہ اٹل ہے ۔صاحبزادہ ہارون الرشید

جمعرات 2 نومبر 2006 18:32

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین02نومبر2006 ) متحدہ مجلس عمل نے باجوڑ ایجنسی میں امریکی بمباری کے واقعہ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے جبکہ باجوڑ سے رکن قومی اسمبلی صاحبزادہ ہارون الرشید نے رواں ماہ شروع ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں نہ جانے اور استعفیٰ سپیکراسمبلی کو بھجوانے کا اعلان کیا ہے حکومت جھوٹ اور سچ ثابت کرنے کے لیے سیاسی جماعتوں میڈیا اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں ک باجوڑ جانے کی اجازت دے مدرسہ کا القاعدہ سے اور عسکری تربیت گاہ سے کوئی تعلق نہ تھا جمعرات کو اسلام آباد میں امیر جماعت اسلامی قاضی حسین احمد کی رہاگش گاہ پر باجوڑ ایجنسی سے رکن قومی اسمبلی صاحبزادہ ہارون الرشید نے مرکزی سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی شاہد شمسی کے ہمراہ ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حکومت قبائلی عوام کو دہشت گردوں کے روپ میں پیش کرکے ملک وقوم کی خدمت نہیں کررہی حالانکہ قبائلی عوام آج بھی قیام پاکستان کے وقت کی طرح محب وطن اورامن پسند ہیں انہوں نے کہاکہ29اکتوبر کی صبح دس بجے قبائلی عوام اور پولیٹیکل انتظامیہ کے400افراد کا جرگہ ہونا تھا جس کے تمام انتظامات پی اے نے مکمل کرلیے تھے لیکن امریکہ نے پاکستان میں امن کے قیام کی کوششوں کوسبوتاژ کرکے ثابت کردیا کہ پاکستان کے حکمران نہ معاہدہ کرسکتے ہیں اور نہ ہی مذاکرات امن قائم کرنے کا انہیں اختیار ہے صاحبزادہ ہارون الرشید نے کہاکہ پاکستان کی مسلح افواج کاکام ملک کی سرحدوں اور قوم کے مال وجان کی حفاظت کرنا ہے لیکن امریکہ کی طرف سے پاکستان کی پاک سرزمین کا تقدس پامال ہوا لیکن فوج نے امریکہ کو بچانے کے لیے حملہ واقعہ کو اپنے سر لے لیا صاحبزادہ ہارون الرشید نے کہاکہ حکومت نے کہاہے کہ وہاں پر عسکری تربیت دی جاتی تھی پھر حکومت وہاں سے گولہ بارود اور دیگر مہلک ہتھیار برآمد کرنے میں ناکام ہوئے انہوں نے کہاکہ ایم ایم اے اس واقعہ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرے گی بطورعینی شاہدخود پیش ہوکرمیزائلوں کے خول عدالت میں پیش کرونگا باجوڑ سے رکن قومی اسمبلی صاحبزادہ ہارون ا لرشید نے کہاکہ29اکتوبر کی رات پانچ بجے باجوڑ کے نواحی علاقہ چندگئی انہام خورو میں امریکی طیارہ ڈرون کی بمباری سے مدرشہ ضیاء العلوم تعلیم القرآن میں80بچے شہید ہوگئے جبکہ تین زخمی ہوئے ہیں اس ظالمانہ واقع کا چشم دیدگواہ ہوں ہزاروں افراد کے ساتھ مل کر شہدائے کے جسم کے اعضاء اکٹھے کیے اور نماز جنازہ پڑھایا اور معصوم بے گناہ جوکہ شہید ہوئے ہیں دفنایاگیا ۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اکثر طلبہ کی عمریں دس سے پندرہ سال تھیں جبکہ حکومت کا یہ کہنا ہے کہ یہ عسکری تربیت گاہ تھی جو کہ سراسر بے بنیاد من گھڑت جھوٹ ہے انہوں نے کہاکہ ڈرون طیارہ پورے رمضان میں اس علاقہ پرپروازکرتارہا اورمانیٹرنگ جاری رکھی اور امریکہ نے مفروضے کی بنیاد پر حملہ کیا ہے صاحبزادہ ہارون الرشید نے کہاکہ صدر کی وردی نے خود مختاری او رقوم کی عزت وقارکوپامال کیا ہے لاکھوں لوگ سراپاً احتجاج ہیں کیونکہ حکومت عوام کے جان ومال کے تحفظ میں ناکام ہوچکے ہیں۔