سی بی آر میں اہم عہدوں پر فوجیوں کی تقرری کے اقدام سے سول بیورو کریسی میں مخالفانہ جذبات پیدا ہونگے۔ پیپلز پارٹی کے ترجمان سابق سینیٹر فرحت اللہ بابر

منگل 7 نومبر 2006 17:55

اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین07نومبر2006 ) پاکستان پیپلز پارٹی کے ترجمان سابق سینیٹر فرحت الله بابر نے سی بی آر میں اہم عہدوں پر فوجیوں کی تقرریوں کی مبینہ تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام کی وجہ سے سول بیوروکریسی میں مخالفانہ جذبات پیدا ہوں گے۔ گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ حاضر سروس اور ریٹائرڈ فوجیوں کو بیوروکریسی ، تعلیم، توانائی، صحت، ٹیلی کام اور پانی اور گندے پانی کی نکاسی کے شعبوں کے علاوہ کھیلوں کی تنظیموں میں نوکریاں دینے سے ادارے کمزور ہو جائیں گے۔

اب رپورٹوں کے مطابق فوجی حکومت نے حوالدار سے لے کر میجر جنرل کے عہدوں تک کے تقریباً دو درجن فوجیوں کی سی بی آر میں تقرریوں کا فیصلہ کیا ہے۔ ایسے اقدامات کی وجہ سے اکتوبر ۲۰۰۲ء میں بلوچستان اسمبلی نے صوبے میں نئے کنٹونمنٹ قائم کرنے کے خلاف متفقہ قرارداد منظور کی۔

(جاری ہے)

ملک کے سب سے بڑے عہدے پر پہلے ہی ایک حاضر سروس جنرل نے قبضہ کیا ہوا ہے جس نے اپنی مدت ملازمت میں غیرمعینہ توسیع کر رکھی ہے اور اپنے ادارے کے لوگوں کو خوش رکھنے کے لئے شہریوں کی ملازمتوں پر حاضر سروس اور ریٹائرڈ فوجیوں کی تقرری کر رہا ہے۔

جن اداروں میں فوجی تعینات کر دئیے گئے ہیں ان میں ایرا، فیڈرل پبلک سروس کمیشن، نیب، وزیراعظم کا انسپکشن کمیشن، نیشنل ہائی وے اتھارٹی، سول سروس ریفارم یونٹ، ایڈمنسٹریٹو سٹاف کالج، فیڈرل ایمپلائز بینوویلنٹ اینڈ گروپ انشورنس فنڈ، نیشنل ٹیلی کمیونیکیشن کارپوریشن، سپیشل کمیونیکیشن آرگنائزیشن، سول ڈیفنس، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی، نیپرا، پاکستان ایگریکلچر سٹوریج اینڈ سپلائی کارپوریشن، پاکستان سٹیل ملز، کراچی پورٹ ٹرسٹ، سول ایوی ایشن اتھارٹی، سیکریٹری ڈیفنس، پورٹ قاسم اتھارٹی، نیشنل فرٹیلائزر کارپوریشن، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنیکل ایجوکیشن، فوجی اراضی اور کنٹونمنٹ ڈیپارٹمنٹ، سروے آف پاکستان، سپارکو، این آئی ایچ، انسٹی ٹیوٹ آف ریجنل سٹڈیز، یونیورسٹیوں میں ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹس، کھیلوں کی انجمنیں شامل ہیں۔

اس کے علاوہ ترکی، تھائی لینڈ، برونائی، جکارتہ، کوآلامپور، سعودی عرب، تریپولی اور امریکہ میں سفیر ریٹائرڈ جنرل ہیں۔ فرحت الله بابر نے کہا کہ گزشتہ سال ۱۶فروری کو سینیٹ مین فوج کی تجارتی اور رٹیل سٹیٹ میں سرگرمیوں پر پوچھے گئے سوال کے پوچھنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ اب اے آرڈی نے ٹیکس کے محکمے میں فوجیوں کی تقرریوں پر قومی اسمبلی میں ایک تحریک التوا بحث کے لئے پیش کی ہے۔ فرحت الله بابر نے شہریوں کی ملازمتوں پر فوجیوں کی تقرری کی پالیسی پر نظرثانی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :