حکومت عوام کو سہولیات فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے، اپوزیشن، لوگوں کو مکمل حقوق دیئے جا رہے ہیں، حکومت،صوبوں کو خودمختاری دی جائے، نواز شریف کو وطن واپس آنے کی اجازت دی جائے، امریکی نائب وزیرخارجہ کی جانب سے دیئے گئے ظہرانے میں اپوزیشن رہنماؤں کے مطالبات،محمد علی درانی نے حکومت پالیسیوں و موقف کا دفاع کیا

منگل 7 نومبر 2006 23:23

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔7نومبر۔2006ء) اپوزیشن نے حکومت کو تنقید کانشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ وہ عوام کو سہولیات کی فراہمی اورملک میں امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے میں ناکام رہی ہے، ملک میں جاگیردانہ اورآمرانہ نظام کاخاتمہ ہونا چاہیے اور نواز شریف و بینظیر کو وطن واپس آنے کی اجازت دی جائے جبکہ حکومت نے اس تنقید کو مستر دکرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں مکمل جمہوریت قائم ہے اور تمام جمہوری ادارے بہتر طریقے سے کام کر رہے ہیں اور عوام کو برابر کے حقوق دیئے جا رہے ہیں جبکہ صوبائی خودمختاری کیلئے بھی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق منگل کے روزیہاں امریکی سفارتخانے میں امریکی نائب وزیرخارجہ رچرڈ باؤچر نے حکومت و اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے سیاسی رہنماؤں کے اعزاز میں ظہرانہ دیا جس میں اے آر ڈی کے چیئرمین و پاکستان پیپلزپارٹی کے صدرمخدومامین فہیم، اے آر ڈی و مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل اقبال ظفر جھگڑا، متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنونیئر و رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر فاروق ستار، عوامی نیشنل پارٹی کے صدر اسفند یار ولی، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات محمد علی درانی، سابق سپیکر قومی اسمبلی سید فخر امام اور دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اس دوران گول میز کانفرنس ہوئی جس میں پاکستان میں آئندہ انتخابات، صوبائی خودمختاری کے معاملے، واقعہ باجوڑ ایجنسی، بلوچستان کی صورتحال، ملک میں امن و امان کی صورتحال، موجودہ حکومت کی پالیسیوں و دیگر علاقائی و عالمی تازہ ترین صظورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق ی کانفرنس دو گھنٹے سے زائد تک جاری رہی جس میں مذکورہ معاملات پر تفصیلی بحث کی گئی۔

ذرائع کے مطابق اس دوران اپوزیشن رہنماؤں نے حکومت کی پالیسیوں کو کڑی تنقید کانشانہ بنایا اور کہا کہ ملک میں امن و امان کی صوتحال بہتر نہیں ہے اور حکومت عوام کو ریلیف فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔ اپوزیشن رہنماؤں نے کہا کہ جب تک صوبوں کوخودمختاری نہیں دی جاتی اور ملک میں جاگیردارانہ نظام ختم نہیں ہوجاتا تب تک ملک ترقی کی راہ پر گامزن نہیں ہوسکتا ہے اور فوج سیاست میں مداخلت کرتی رہے گی۔

اپوزیشن نے کہا کہ ملک میں حقیقی جمہوریت کے قیام اور جمہوری اداروں کو آزادی سے کام کرنے دینے کیلئے موجودہ حکومت پر دباؤ ڈالا جائے اور سابق وزرائے اعظم میاں نوازشریف اور بینظیر کو وطن واپس آنے کی اجازت دی جائے جبکہ اس دوران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات محمد علی درانی نے حکومتی پالیسیوں کا دفاع کیا اور کہا کہ ملک میں مکمل جمہوریت قائم ہے اورتمام جمہوری ادارے آزادی سے کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت صوبائی خودمختای کیلئے بھی اقدامات کر رہی ہے جبکہ خواتین کو ان کے حقوق دیئے جا رہے ہیں اورانہیں قومی دھارے میں لایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کی پارلیمنٹ میں مناسب نمائندگی اس کی واضح مثال ہے جبکہ اس دوران بعض حکومتی اتحادی رہنماؤں نے کہا کہ نواز شریف اور بینظیر کا دور بھی عوام کیلئے مثالی نہیں رہی اور وہ عوام کو ان کے مکمل حقوق فراہم کرنے میں ناکام رہے۔