کشمیر بھارت کا حصہ ہے‘ پاکستان اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم سے حق خودارادیت کا مسئلہ اٹھانے سے گریز کرے‘ بھارت،تقسیم ہند کے فارمولے کے تحت کشمیریوں نے بھارت کے ساتھ الحاق کررکھا ہے‘ کسی مخصوص گروہ کو حق خود ارادیت نہیں دیا جاسکتا۔ بھارتی مندوب

بدھ 8 نومبر 2006 13:08

نیویارک (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین08نومبر2006 ) بھارت نے پاکستان کو خبر دار کیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر کشمیریوں کے حق خود ارادیت کو اٹھانے سے گریز کرے اور اگر ایسا ہوا تو پاکستان کو بھی اپنے بعض علاقوں کے لوگوں کو حق خود ارادیت دینا پڑے گا‘ تقسیم برصغیر کے فارمولے کے تحت کشمیریوں نے بھارت کے ساتھ الحاق کررکھا ہے اور گزشتہ نصف صدی سے کشمیری عوام کئی انتخابات میں اپنے اس حق خود ارادیت کو استعمال کرچکے ہیں۔

ایک مخصوص گروہ یا مذہب کے نام پر کسی کو حق خود ارادیت نہیں دیا جاسکتا‘ پاکستان کشمیر کے اندر ایک مخصوص گروہ کو حق خود ارادیت کے نام پر اکسا رہا ہے جو دہشت گرد سرگرمیوں میں بھی ملوث ہے‘ مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت کا باہمی مسئلہ ہے جس کو دونوں مذاکرات کے ذریعے حل کرلیں گے‘ مذاکرات کے عمل میں کافی پیش رفت ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار اقوام متحدہ میں حق خود ارادیت کے موضوع پر منعقدہ کانفرنس سے بھارت کے مندوب شتروگھن سنہا نے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

شترو گھن سنہا نے اقوام متحدہ کے چارٹڑ کے مطابق خود ارادیت کی وضاہت کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام نے تقسیم ہند کے فارمولے کے تحت بھارت کے ساتھ الحاق کررکھا ہے کشمیر بھارت کا حصہ ہے اور گزشتہ نصف صدی سے کئی انتخابات میں کشمیری عوام نے اس حق کو آزادانہ استعمال کیا ہے اور آئندہ بھی کریں گے۔ جبکہ اس کے برعکس پاکستان کے زیر کنٹرول کشمیر میں بسنے والے افراد کو یہ حق نہیں دیا گیا انہوں نے خاص کرکے گلگت بلتستان کا ذکر کیا اور کہا کہ وہ لوگ اب بھی بنیادی حقوق سے محروم ہیں۔

انہوں نے پاکستان کو خبر دار کیا کہ اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر کشمیریوں کے حق خود ارادیت اٹھانے سے گریز کرے اگر پاکستان نے ایسا کیا تو اس کو اپنے کئی علاقوں کے لوگوں کو بھی حق خود ارادیت دینا ہوگا انہوں نے کہا کہ کسی گروہ کو مذہب یا ذات پات کی بنیاد پر الگ ریاست نہیں دی جاسکتی اور نہ ہی عالمی قوانین اس کی اجازت دیتے ہیں۔ انہوں نے فلسطین کے حق خود ارادیت کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے فلسطین کے حق خود ارادیت کیلئے ہر پلیٹ فارم سے آواز اٹھائی ہے فلسطینیوں کو حق خود ارادیت ملنا چاہئے انہوں نے پاکستان پر الزام عائد کیا کہ وہ ریاست جموں وکشمیر کے اندر ایک مخصوص گروہ کو حق خودارادیت کیلئے ابھار رہا ہے اور اس مقصد کے لئے وہاں دہشت گرد کارروائیاں بھی کی جارہی ہیں جس کی مذمت ہونی چاہئے۔

شترو گھن سنہا نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازعہ ہے جس کو بات چیت کے ذریعے حل کرلیا جائے گا شملہ معاہدہ کے تحت دونوں ملک اس تنازعہ کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کے پابند ہیں۔ انہوں نے مذاکرات کے حوالے سے بھارتی کوششوں کی تعریف کی اور کہا کہ بھارت نے ہر موقع پر پاکستان کے ساتھ تنازعات کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کی لیکن پاکستان نے اس کے برعکس اقدامات کئے۔ انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان خارجہ سیکرٹریوں کے مذاکرات کی بحالی کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ اس سے تنازعات حل کرنے میں مدد ملے گی۔