پی آئی اے کے کسی طیارے پر حفاظتی وجودہ کی بناء پر پرواز کیلئے امریکہ ، یورپ اور برطانیہ نے پابندی عائد نہیں کی ، لو ٹریفک سیزن کی وجہ سے چند تبدیلیوں سے اپنے معمول کے شیڈول پر عملدرآمد کرر ہے ہیں،قومی ایئر لائن کی وضاحت

جمعہ 10 نومبر 2006 22:23

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10نومبر۔2006ء) پاکستان انٹر نیشنل ایئر لائنز نے کہا ہے کہ پی آئی اے کے کسی طیارے پر حفاظتی وجودہ کی بناء پر پرواز کیلئے امریکہ ، یورپ اور برطانیہ نے پابندی عائد نہیں کی بلکہ پی آئی اے لو ٹریفک سیزن کی وجہ سے چند تبدیلیوں سے اپنے معمول کے شیڈول پر عملدرآمد کررہی ہے یورپین اورامریکی تمام روٹس پر گنجائش اور پروازوں کی پہلے جیسی ہی صورتحال ہے امریکی روٹس پر صرف ہوسٹن کی لوسیزن کے سبب ہفتہ وار ایک پرواز جوزی طورپر ملتوی کی گئی ہے جس کے مسافر ہماری نیو یارک کی پرواز میں سہولت کے مطابق ایڈجسٹ کر دیئے گئے ہیں البتہ برطانوی روٹس پر نو پروازوں میں سے صرف ایک پرواز مارکیٹ کی حسب ضرورت کم کی گئی ہے اسی طرح مانچسٹر روٹ کی پرواز ٹورانٹو کیلئے براستہ مانچسٹر جارہی ہے اگلے دو ماہ کے اندر نئے بوئنگ 77 طیارے فضائی بیڑے میں شامل کر دیئے جائیں گے جبکہ بوئنگ 747 طیارے نئی آب وتاب کے ساتھ دوبارہ پرواز کرسکیں گے علاوہ ازیں لیزڈ طیارے بین الاقوامی گنجائش کی ضروریات کے مطابق حاصل کئے جائیں گے جمعہ کو پی آئی اے کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق عالمی منڈی میں مقابلہ کے سخت ماحول میں پی آئی نے 2006 ء کے دوران اپنے مارکیٹ شیئرز میں نہ صرف مقامی مسافروں کے سلسلے میں بلکہ بین الاقوامی مسافروں کے دائرے میں بھی اضافہ کیامجموعی دستیاب سیٹوں میں تیرہ فیصد کلو میٹر کے حساب سے اضافہ ممکن ہوا اسی طرح مسافروں کی کلو میٹر آمدنی میں بھی دس فیصد اضافہ ہوا کارگو بزنس بھی سات فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے مسافروں اور مال برداری میں قابل ذکر اضافہ ہوا ہے اس سے پی آئی اے کی آمدنی میں2006ء میں چودہ فیصد کا اضافہ ممکن ہوا تاہم ایندھن کی قیمتیں کمپنی کو اجازت نہیں دیتیں کہ وہ ایندھن کی بڑھتی ہوئی قیمت کو مکمل طورپر وصول کر سکے ، بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پی آئی اے نے اپنے طیاروں کی پیشگی وصولیاں اگلے چھ ماہ کے اندر مکمل کر لی ہے جس میں نو نئے طیارے شامل ہیں جن میں سے چھ پہلے ہی حاصل کئے جا چکے ہیں جس سے بیڑے کی اوسط عمر 2008ء کے آخر تک 21 سال اور جون 2007ء تک گیارہ سال ہونے میں مدد ملے گی ، ان تمام اور کا جائزہ لینے کے بعد توقع ہے کہ پی آئی اے 2007ء تک مکمل منافع بخش ایئر لائن بن جائے گی ۔