باجوڑ میں کارروائی مسلسل نگرانی کے بعد کی گئی‘ حقائق سے بے خبرسیاستدان غلط خبریں پھیلا رہے ہیں۔ صدر مشرف،کسی کو پاکستان میں دہشت گردی کی اجازت نہیں دی جائے گی‘ ملک میں امن و امان اور اقتصادی حالت بہتر ہو رہی ہے اور غیر ملکی سرمایہ کاری فروغ پا رہی ہے۔ صدر مملکت کی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو

ہفتہ 11 نومبر 2006 15:37

لاہور (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین11نومبر2006 ) صدر جنرل پرویزمشرف نے کہا ہے کہ ایک سال کی کڑی نگرانی کے بعد ہی باجوڑ میں کارروائی کی گئی اور یہ آپریشن دہشت گردی کے خلاف تھا۔ حقائق سے بے خبر سیاستدان غلط خبریں پھیلا رہے ہیں ‘ کسی کو پاکستان میں دہشت گردی کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز یہاں سی ایم ایچ لاہور میڈیکل کالج کی افتتاحی تقریب کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

اس دوران صدر جنرل پرویز مشرف نے کہا کہ باجوڑ آپریشن دہشت گردی کے خلاف تھا جو ایک سال کی مسلسل نگرانی کے بعد کیا گیا جبکہ حقائق سے بے خبر سیاستدان غلط خبریں پھیلا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں امن و امان اور اقتصادی صورت حال روز بروز بہتر ہو رہی ہے۔

(جاری ہے)

غیر ملکی سرمایہ کاری فروغ پا رہی ہے۔ زر مبادلہ کے زخائربڑھ رہے ہیں جبکہ ان حالات میں پاکستان میں کسی کو دہشت گردی کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

صدر نے کہا کہ باجوڑ مدرسہ دہشت گردی کی تربیت گاہ تھا جس کی ایک سال تک کڑی نگرانی کے بعد آپریشن کیا گیا۔ قبل ازیں وہ لاہور انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن کے دورے کے دوران صدر جنرل پرویزمشرف نے کا کہ پاکستان میں ہر شعبے میں ہنر مندوں کی کمی ہے۔ کمپیوٹر ‘ ہوٹل سروسز اور لڑکیوں کے لئے بیوٹیشن ‘ ٹیلرنگ اور نیٹنگ کے شعبوں میں ہنر مندوں کی کمی ہے۔ لوگ پڑھنا لکھنا چاہتے ہیں لیکن بعض افراد ہنر سیکھنے کو نیچ کام سمجھتے ہیں مگر ہنر سیکھنے اور کام کرنے سے کوئی نیچا نہیں ہوتا۔ بے روزگار افراد کو باعزت روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لئے یونین کونسل کی سطح پر ٹیکنیکل سکول قائم کئے جائیں گے ۔ صدر نے کہا کہ آرمی نے ٹیکنیکل ادارے قائم کر کے اہم قدم اٹھایا ہے۔