پاکستانی معاشرے سے ظلم کا خاتمہ کر دیں گے، صدرجنرل پرویز مشرف،خواتین پر ہونے والے ظلم کیخلاف مہم جاری رکھی جائے گی اورانہیں ان کے حقوق دلائے جائینگے اورانہیں طاقتوربنایا جائے گا

توقع ہے سینٹ بھی اس بل کو بھاری اکثریت سے پاس کرے گا، فرسودہ رسومات کیخلاف بھی جلد بل لایا جائے گا، ترقی اوراعتدال پسند انتہاپسندوں کیخلاف اٹھ کھڑے ہوں، صدر مملکت کا قوم سے خطاب

بدھ 15 نومبر 2006 23:15

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15نومبر۔2006ء) صدرجنرل پرویزمشرف نے کہا ہے کہ پاکستانی معاشرے سے خواتین پر ہونے والے ظلم کا خاتمہ کر دیں گے اورکمزورپر ظلم کیخلاف مہم جاری رکھی جائے گی، خواتین کو ان کے حقوق دلائیں گے اور انہیں طاقتور بنائیں گے، توقع ہے کہ تحفظ حقوق نسواں بل آئندہ چند دنوں میں سینٹ سے بھی پاس ہوجائے گا، حکومت فرسودہ رسومات کیخلاف بھی جلد ایک بل لائے گی، اعتدال اورترقی پسند انتہاپسندوں کیخلاف اٹھ کھڑے ہوں اوراپنی اصلی طاقت کا مظاہرہ کرتے ہوئے انہیں بتا دیں کہ اب ان کی کوئی بات نہیں چلے گی، نظریاتی کونسل اور سلیکٹ کمیٹی کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، تحفظ حقوق نسواں بل پاس کر کے حکومت نے حق اور انصاف کی بالادستی قائم رکھی۔

بدھ کے روز ریڈیو اور ٹیلی ویژن پر قوم سے اپنے خطاب میں صدرجنرل پرویزمشرف نے کہا کہ خواتین کو ان کے حقوق دلانے میں حکومت کی نیت صاف ہے اور وہ اس سلسلے میں کسی قسم کی بدنیتی کا مظاہرہ نہیں کر رہی بلکہ اس سلسلے میں بعض عناصر غلط فہمیاں پھیلا رہے ہیں جوکہ غلط ہے۔

(جاری ہے)

صدرمشرف نے کہا کہ حکومت نے کمزور طبقے پر ہونے والے ظلم کے خاتمے کا عزم کر رکھا ہے اور وہ ظلم کیخلاف یہ مہم جاری رکھے گا اوراس کو کبھی نہیں چھوڑے گی۔

انہوں نے کہا کہ معاشرے سے ظلم ختم کر دیں گے۔ صدر جنرل پرویزمشرف نے کہا کہ اسلام ہمیں سبق دیتا ہے کہ ہم مسلم و غیرمسلم سب سے اچھا سلوک کریں اور کسی سے ناروا سلوک نہ رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کے حقوق کے تحفظ کے حوالے سے اقدامات کا سفر جاری رہے گا انہوں نے کہا کہ حکومت نے جس طرح غیرت کے نام پر قتل کیخلاف بل پاس کرایا ہے اسی طرح قرآن سے شادی، ونی، وٹہ سٹہ، ایک ہی وقت میں تین طلاقیں اورخواتین کی وراثت کے حوالے سے حقوق کے معاملے پر بھی قانون سازی کرے گی اور جلد ہی اسمبلی میں لائیں گے اور توقع ہے کہ یہ بل بھی اس کی اتحادی جماعتیں اور حکومت بھاری اکثریت سے پاس کرائے گی۔

صدر جنرل مشرف نے کہا کہ خواتین کے ساتھ جو ظلم ہوتا ہے موجودہ حکومت اس ظلم کو ختم کر دے گی اورخواتین کو ان کے حقوق دلائے گی اورانہیں طاقتور بنائے گی۔ صدر مشرف نے کہا کہ وہ حقوق نسواں تحفظ کے بل کا مسودہ تیار کرنے پر سلیکٹ کمیٹی کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ ا نہوں نے کہا کہ بعض مذہبی شدت پسند تھے جو دھمکیاں دے رہے تھے کہ اگر آپ نے یہ بل پاس کیا تو ہم سڑکوں پر آ جائیں گے جبکہ بعض لبرل شدت پسند بھی تھے جو کہ کہہ رہے تھے کہ حدود آرڈیننس کو مکمل تبدیل کیا جائے لیکن ہم نے چونکہ خواتین کے حقوق کی بات کی ہے اور ہم ان کیلئے بل اسمبلی میں لائے ہیں اورباقی چیزوں کو ہم نے ویسے ہی رہنے دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے بل پاس کرا کر انصاف اور حق کی بالادستی قائم رکھی ہے اورمجھے توقع ہے کہ چند دنوں میں سینٹ بھی اس بل کو بھاری اکثریت سے پاس کرے گا۔ صدر مشرف نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ اعتدال پسند اورملک کی ترقی چاہنے والے اٹھ کھڑے ہوں اور اپنی اصلی طاقت کا مظاہرہ کریں اور انتہاپسندوں کوبتائیں کہ ان کی اب نہیں چلے گی اوران کی کہی ہوئی باتیں نہیں مانی جائیں گی بلکہ اب اعتدال پسندوں اورملکی ترقی چاہنے والوں کی بات چلے گی۔

صدرمشرف نے کہا کہ اعتدال پسند بھاری اکثریت میں ہیں اور وہ اب انتہاپسندوں کیخلاف اٹھ کھڑے ہوں اوراپنی طاقت کا مظاہرہ کریں۔ صدرجنرل پرویزمشرف نے کہا کہ ہم کسی کی دھونس دھاندلی میں نہیں آئے بلکہ ہم نے خواتین کے تحفظ کو دیکھا اور یہ دیکھا کہ بل قرآن و سنت کے مطابق ہو۔ انہوں نے کہاکہ اسلامی نظریاتی کونسل کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جس نے صحیح مشاورت دی اور بتایا کہ کون سی باتیں اور شقیں قرآن و سنت کے مطابق ہیں اورکون سی منافی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اخباروں میں بل کیخلاف لکھنے والے اورایم ایم اے والے سمجھیں کہ حکومت کی نیت صاف تھی اوراس نے صاف نیت کا مظاہرہ کیا ہے اور اتفاق رائے قائم کرنے کیلئے بل میں تاخیر ہوئی ہے۔ صدر مشرف نے کہا کہ حکومت نے تحفظ حقوق نسواں بل پاس کر کے قوم سے کیا گیا ایک اور بڑا وعدہ پورا کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے خواتین کے تحفظ اوران کو قومی دھارے میں شامل کرنے کا تہیہ کر رکھاہے اورتحفظ حقوق نسواں بل ان اقدامات کی ایک کڑی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایک تاریخی بل ہے جو کہ آج اسمبلی نے منظورکیاہے۔ صدرمشرف نے کہا کہ خواتین کے تحفظ کے حوالے سے اقدامات کا عمل جاری رہے گا صدر جنرل پرویزمشرف نے کہا کہ میں اس بل کے پاس ہونے پر پاکستانی قوم کو مبارکباد دیتا ہوں اور ہمیں اس پر فخر کرنا چاہیے۔ صدر نے کہا کہ میں پاکستانی خواتین، ماؤں، بہنوں اوربچیوں کو مبارکباد دیتا ہوں جن کے تحفظ کیلئے بل پاس کیا گیا۔

صدر مشرف نے کہاکہ وہ بل پاس کرنے پر قومی اسمبلی، حکمران جماعت مسلم لیگ (ق)، وزیراعظم شوکت عزیز، پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین اور وزراء کو مبارکباد اورخراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے بل پاس کرانے میں اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ یہ بل پاس کرانے پر اتحادی جماعتوں متحدہ قومی موومنٹ، پاکستان پیپلزپارٹی، پی پی پی (شیرپاؤ گروپ)، مسلم لیگ فنکشنل، پاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹرین کو مبارکباد پیش کرتے ہیں جبکہ حدود آرڈیننس کے بارے میں لوگوں کوشعور دلانے میں اہم کردار ادا کرنے پر میڈیا کو بھی خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

صدر جنرل پرویز مشرف نے کہا کہ کچھ عناصر خصوصاً متحدہ مجلس عمل حکومت کیخلاف منفی تاثر پھیلا رہی ہے اور یہ لوگوں کو بتا رہے ہیں کہ خدانخواستہ ہم کوئی ایسا بل پاس کرا رہے ہیں جو قرآن و سنت کیخلاف ہے۔ صدرنے کہا کہ ایسا تاثر غلط ہے اورایسی باتیں محض الزام ہے۔ انہوں نے کہا کہ نہ تو قرآن و سنت کیخلاف کوئی بل لائیں گے اور نہ لایا جائے گا اور موجودہ بل قرآن و سنت کے عین مطابق ہے۔ صدرنے کہا کہ ملک میں قرآن و سنت کیخلاف کوئی بل پاس نہیں ہوگا۔