بلوچستان میں تمام فراری کیمپوں کا خاتمہ کیا جائے گا، صدر مشرف،کسی کو حکومتی عملداری چیلنج کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، بلوچستان اور پاکستان لازم و ملزوم ہیں اور انہیں کوئی جدا نہیں کر سکتا، حکومت بلوچستان میں ترقی اور خوشحالی چاہتی ہے، عوام ہمارا ساتھ دیں، گوادر میں بین الاقوامی ایئرپورٹ کی تعمیر کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے، صدر مملکت کا بلوچستان کے منتخب ناظمین و عمائدین و سیاسی رہنماؤں اور عوامی اجتماع سے خطاب

جمعہ 17 نومبر 2006 14:12

گوادر (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17نومبر۔2006ء) صدر جنرل پرویز مشرف نے کہا ہے کہ کسی کو حکومت کی رٹ چیلنج کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، بلوچستان اور پاکستان لازم و ملزوم ہیں اور انہیں کوئی جدا نہیں کر سکتا، بلوچستان سے تمام فراری کیمپوں کا خاتمہ کیا جائے گا عوام ہمارا ساتھ دیں، حکومت بلوچستان میں ترقی اور خوشحالی چاہتی ہے، گوادر میں جدید بین الاقوامی ایئرپورٹ کی تعمیر کی منصوبہ بندی جاری ہے، ملک بھر کے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں بلوچستان کے طلباء کیلئے نشستیں مخصوص کی گئی ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز یہاں لیبر کالونی کے پہلے مرحلے کی افتتاحی تقریب اور بعدازاں بلوچستان کے منتخب ناظمین، عمائدین اور سیاسی رہنماؤں سے خطاب کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

منتخب ناظمین، عمائدین و سیاسی رہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے صدر مشرف نے کہا کہ کسی کو بھی حکومت کی رٹ چیلنج کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی کچھ عناصر ہیں جو انتہا پسندی کو فروغ دے رہے ہیں اور صوبے میں امن و امان کی صورتحال کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن وہ جان لیں کہ حکومت عوام کے تعاون سے ان کا یہ خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہونے دے گی۔

انہوں نے کہا کہ یہ عناصر یہاں سے افغانستان جاتے ہیں اور پاکستان کو بدنام کرانے کی کوشش کرتے ہیں ان کو کنٹرول کرنا ہوگا۔ صدر مشرف نے کہا کہ دہشت گردی میں ملوث افراد پاکستان اور افغانستان سمیت پورے خطے کو پسماندگی کی طرف لے جانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے تہیہ کر رکھا ہے کہ بلوچستان سے تمام فراری کیمپ ختم کر کے امن کی فضا بحال کی جائے گی۔

صدر نے کہا کہ اس میں عوام کا تعاون ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان کو خوشحال دیکھنا چاہتی ہے اس سلسلہ میں صوبے میں بہت سے میگاپراجیکٹس شروع کر رکھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گوادر کی بندرگاہ دنیا کے بہترین پورٹ آپریٹر کو دی جائے گی تاکہ یہاں بین الاقوامی سطح کا بزنس ہو۔ انہوں نے کہا کہ گوادر میں جدید بین الاقوامی ایئرپورٹ کی تعمیر کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے اور یہاں تمام سڑکوں کو بہتر کیا جا رہا ہے اور گوادر کو پورے ملک اور وسط ایشیاء سے منسلک کیا جائے گا۔

صدر جنرل پرویز مشرف نے کہا کہ گوادر پورٹ چلانے کیلئے معاہدہ سوچ سمجھ کر اور قومی مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے کریں گے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ پاکستان کے تمام تعلیمی اداروں میں بلوچ طلباء کیلئے نشستیں مختص کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ گوادر پر دنیا کی نظریں ہیں اور پورٹ چلانے کیلئے جو بھی فیصلہ کیا جائے گا وہ بہت سوچ سمجھ کر کیا جائے گا۔

الیکشن کے بارے میں صدر مشرف نے کہا کہ وہ خود الیکشن نہیں لڑ رہے تاہم عوام تنگ نظر اور محدود سوچ رکھنے والوں کو مسترد کر دیں۔ صدر مشرف نے کہا کہ جو ان کے سپورٹرز ہیں انہیں آگے لائیں۔ انہوں نے پاکستان کے تمام تعلیمی اداروں میں بلوچ طلباء کیلئے نشستیں مختص کرنے کا اعلان کیا۔ قبل ازیں صدر مشرف نے گوادر میں چالیس کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کی جانے والی لیبر کالونی کا سنگ بنیاد بھی رکھا اس موقع پر معززین سے بات چیت کرتے ہوئے صدر مشرف نے کہا کہ بلوچستان میں ترقی کا نہ رکنے والا سلسلہ شروع ہو چکا ہے اور اس راہ میں رکاوٹ ڈالنے والے عناصر سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

لیبر کالونی گوادر کے نواحی ساحلی علاقے سربندر میں پچاس ایکڑ اراضی پر تعمیر کی جا رہی ہے اس میں چار سو پچپن مکانات بنائے جائیں گے جو مقامی ماہی گیروں کو آسان قسطوں پر الاٹ کئے جائیں گے۔ جبکہ یہاں گوادر میں لیبر کالونی کے پہلے مرحلے کا افتتاح کرتے ہوئے صدر مشرف نے کہا کہ بلوچستان اور پاکستان لازم و ملزوم ہیں اور انہیں کوئی جدا نہیں کر سکتا۔

انہوں نے کہا کہ ترقی مخالفین عوام کو گمراہ کرنے کیلئے مختلف پروپیگنڈے کر رہے ہیں جس میں کوئی حقیقت نہیں ۔ صدر مشرف نے کہا کہ حکومت بلوچستان کی ترقی کے لئے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے اور اس کی راہ میں کسی کو رکاوٹ بننے نہیں دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ گوادر پورٹ سمیت تمام میگا پروجیکٹس میں مقامی افراد کو بھرتی کیا جائے گا ۔ صدر نے مزید کہا کہ اس حوالے سے ان کی تربیت کیلئے ٹریننگ سنٹر بھی قائم کئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ مکران کے ساحلی علاقوں میں فش اور کچھوؤں کی بہتری کے لئے فارم قائم کئے جائیں گے اس کے علاوہ پینے کے صاف پانی کے پلانٹس بھی لگائے جائیں گے۔