تحفظ حقوق نسواں بل کو کسی بھی صورت صوبے میں نافذ ہونے نہیں روکا جا سکتا، وزیراعظم شوکت عزیز،ممکنہ استعفوں سے پیدا ہونے والی صورتحال سے آئینی و قانونی طریقے سے نمٹا جائیگا،استعفوں کی سیاست عوام کیساتھ زیادتی ہے، ہمیں استعفوں کی سیاست چھوڑ کر عوام کی فلاح و بہبود کیلئے سیاست کرنی چاہیے، حکومت خواتین کی بہتری کیلئے اقدامات اٹھاتی رہے گی، تحفظ حقوق نسواں بل سے خواتین کیساتھ ہونیوالی زیادتیوں کا خاتمہ ہو گا،پاکستان اپنی توانائی کی ضروریات پوری کرنے کیلئے مزید ایٹمی ری ایکٹر حاصل کرے گا شوکت عزیز کا وزارت برائے ترقی نسواں کے زیر اہتمام تقریب سے خطاب و صحافیوں سے گفتگو

ہفتہ 18 نومبر 2006 22:53

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18نومبر۔2006ء) وزیراعظم شوکت عزیز نے کہا ہے کہ تحفظ حقوق نسواں بل پورے ملک میں ہے اوراسے کوئی کسی ایک بھی صوبے میں نافذ ہونے سے نہیں روک سکتا، پاکستان ایٹمی توانائی کی ضروریات پوری کرنے کیلئے مزید ری ایکٹر حاصل کرے گا، استعفے کی سیاست عوام اور ووٹرز کے ساتھ زیادتی ہے ہمیں استعفوں کی سیاست کو چھوڑ کر عوام کی فلاح و بہبود کیلئے سیاست کرنی چاہیے، مجلس عمل کی طرف سے ممکنہ استعفوں سے پیدا ہونے والی صورتحال سے آئینی و قانون تقاضوں سے نمٹا جائے گا، حکومت خواتین کی فلاح و بہبود کیلئے اقدامات کرتی رہے گی، تحفظ حقوق نسواں بل سے پاکستان کا امیج بہتر ہو گا خواتین کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں اور ناروا سلوک کا خاتمہ ہو گا،تحفظ حقوق نسواں بل کسی ملک کے دباؤ پر پاس نہیں کیا۔

(جاری ہے)

ہفتہ کو یہاں وزارت برائے ترقی نسواں و امور نوجوانان کے زیر اہتمام یہاں وزیر اعظم سیکرٹریٹ میں منعقدہ تقریب سے خطاب کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم شوکت عزیز نے کہا کہ ملک میں استعفیٰ کی سیاست کا خاتمہ ہونا چاہیے کیونکہ یہ ایک منفی عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی استعفے کی سیاست کرتا ہے تو وہ اپنے ووٹر کے ساتھ زیادتی کرتا ہے کیونکہ ہم نے عوام کے ساتھ وعدے کئے ہوئے ہیں کہ ہم اسمبلی کے رکن بن کر ان کی فلاح و بہبود کے کام کریں گے اور ملک کی ترقی کے لئے اپنی خدمات سرانجام دیں گے تاہم جب ہم ان سے کئے گئے وعدوں سے انحراف کرتے ہوئے استعفے دے دیتے ہیں تو یہ ایک منفی عمل ہے جو ملک و قوم کے لئے نقصان دہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں استعفوں کی سیاست چھوڑ کر عوام کی فلاح و بہبود کی سیاست کرنی چاہیے اور اس سلسلے میں مثبت اقدامات اٹھانے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں عوام اور ووٹرز کو نہیں بھولنا چاہیے۔ وزیر اعظم نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ایم ایم اے کی طرف سیممکنہ استعفوں کے بعد جو بھی صورت حال پیدا ہوئی اس سے آئینی اور قانونی طریقے سے نمٹا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس صورت حال میں جو بھی معاملات سامنے آئیں گے تو اس پر قانونی کارروائی کی ضرورت ہوئی تو وہ بھی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ استعفوں کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورتحال کے بعد کوئی بھی فیصلہ آئین اور قانون کے مطابق کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت خواتین کی فلاح و بہبود کے لئے اقدامات اٹھا رہی ہے اور وہ آئندہ بھی اس سلسلے میں اقدامات کرتی رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ وٹہ سٹہ، ونی اور دیگر غلط رسومات خواتین کے لئے منفی عمل ہے اور یہ ان کی زندگی کو مشکلات سے دوچار کر دیتی ہیں اور حکومت اس پر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چوہدری شجاعت کی جانب سے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرایا جانے والا بل بھی خواتین وہ ان کے حقوق دلانے کے حوالے سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت خواتین کو تعلیم، صحت اور دیگر شعبوں میں آگے لانا چاہتی ہے اور حکومت اس سلسلے میں اقدامات اٹھا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ملک میں خواتین کو ان کے حقوق دلانے اور ملکی مفاد کے لئے کام کر رہی ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ صدر جنرل پرویز مشرف نے خواتین کو ان کے حقوق دلانے کے حوالے سے اقدامات اٹھائے اور مسلم لیگ و اتحادی جماعتوں نے اس پر کام کیا جس کی واضح مثال تحفظ حقوق نسواں بل کا منظور ہونا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ خواتین کو طاقتور بنایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ و اتحادی جماعتیں ملک کی پچاس فیصد آبادی کو ان کا جائز مقام دلانا چاہتی ہے اور اس سلسلے میں تمام وعدے ضرور پورے کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ترقی پذیر اور ترقی یافتہ ممالک میں سب سے زیادہ نمائندگی پاکستان میں خواتین کو دی گئی ہے۔ وزیراعظم شوکت عزیز نے کہا کہ پاکستان اپنی توانائی کی ضروریات پوری کرنے کیلئے مزید ایٹمی ری ایکٹر حاصل کرے گا۔

امریکہ اور بھارت کے درمیان سول نیوکلیئر ٹیکنالوجی کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ ہر ملک کا اپنا طریقہ کار ہوتا ہے پاکستان سول نیوکلیئر ٹیکنالوجی کو ملک میں بجلی کی پیداوار کیلئے استعمال کرے گا۔ ایک سوال پر وزیر اعظم نے کہا کہ استعفوں کی سیاست منفی ہے ایسا کرنے والے اپنے ووٹروں سے ناانصافی کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ تحفظ حقوق نسواں بل پورے پاکستان کیلئے ہے اسے کسی ایک بھی صوبے میں نافذ ہونے سے نہیں روکا جا سکتا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ تحفظ حقوق نسواں بل کسی ملک کے دباؤ پر پاس نہیں کیا اوریہ مکمل طورپر اسلامی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک طویل سفر کا آغازہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ اوراتحادی جماعتیں معاشرے میں خواتین کی عزت و احترام کی بحالی کیلئے پرعزم ہیں۔ قبل ازیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شوکت عزیز نے کہا کہ حکومت خواتین کو ان کے حقوق دلا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب خواتین فضائیہ، ہسپتالوں اور دیگر اداروں میں مردوں کے شانہ بشانہ کام کر رہی ہیں اور ملکی ترقی کے لئے اپنا کردار ادا کر رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہ کہ خواتین کے تحفظ کے بل کے حوالے سے صدر جنرل پرویز مشرف نے جو قدم اٹھایا مسلم لیگ نے ان کا بھر پور ساتھ دیا۔ انہوں نے کہا کہ تحفظ حقوق نسواں بل سے بیرون ملک پاکستان کا امیج مزید بہتر ہو گا اور اس سے خواتین کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں اور ناروا سلوک کا خاتمہ ہو گا۔