چین اور بھارت نے سول ایٹمی تعاون پر بات چیت، سرحدی تنازعات حل کرنے اور دفاع اور اقتصادیا ت سمیت دس شعبوں میں‌تعاون پر اتفاق کیاہے

منگل 21 نومبر 2006 13:47

چین اور بھارت نے سول ایٹمی تعاون پر بات چیت، سرحدی تنازعات حل کرنے اور ..
نئی دہلی (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین21نومبر2006 ) بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ نے چین کے ساتھ امن عمل کو ناقابل واپسی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک نے کئی معاہدوں اور تجارتی حجم بڑھانے پر اتفاق کیا ہے اس بات پر اتفاق بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ اور چین کے صدر ہوجن تاؤ کے درمیان نئی دہلی میں ملاقات کے دوران کیا گیا دونوں ممالک کے درمیان 13 معاہدوں پر دستخط کئے گئے جس کے تحت توانائی‘ تجارت‘ سائنس‘ تعلیم‘ انسانی وسائل‘ اقتصادیات اور دیگر شعبوں میں دو طرفہ تعاون بڑھایا جائے گا ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں بھارتی وزیراعظم نے کہاکہ چینی صدر کے ساتھ ان کی ملاقات خوشگوار اور تعمیری ماحول میں ہوئی جس میں دو طرفہ علاقائی اور بین الاقوامی معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا انہوں نے کہاکہ چین شنگھائی میں بھارتی قونصلیٹ نئی دہلی کو واپس کر دے گا بھارتی وزیراعظم نے کہاکہ چین اور بھارت نے سرحدی تنازعات طے کرنے کے لئے کوششیں تیز کرنے اور اس مقصد کیلئے فریم ورک واضح کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے من موہن سنگھ نے کہاکہ دونوں ملکوں کے درمیان 2010ء تک باہمی تجارت کا حجم 40 ارب ڈالر تک بڑھایا جائے گا اور چین کولکتہ میں اور بھارت گوانگ ژو میں اضافی قونصلیٹ کھولے گا انہوں نے کہاکہ دونوں ممالک کے درمیان باقاعدگی سے سربراہ ملاقات کا انعقاد کرنے اور اعلی سطح پر وفود کے تبادلوں پر بھی اتفاق کیا گیا ہے انہوں نے کہاکہ دونوں ممالک نے سرحدی تنازعات کے لیے کی گئی پیش رفت کو سراہا گیا اور اس سلسلے میں کوششیں تیز کرنے پر زور دیا گیا من موہن سنگھ نے کہاکہ سرحدی تنازعات کو جلد از جلد طے کرنا دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے اور اس سے اسٹرٹیجک پارٹنر شپ مضبوط کرنے میں مدد ملے گی- اس موقع پر چینی صدر ہوجن تاؤ نے بھی بھارتی وزیراعظم کے ساتھ اپنی ملاقات کو مفید قراردیتے ہوئے کہاکہ چین بھارت کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے انہوں نے کہاکہ دونوں ممالک سرحدی تنازعات طے کرنے کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے اور انہیں مزید تیز کریں گے اور اس سلسلے میں ایسا فریم ورک وضع کیا جائے گا جو دونوں ممالک کے لیے قابل قبول ہو گا انہوں نے کہا کہ 2007ء کو چین بھارت دوستی کے سال کے طور پر منایا جائے گا اور پانچ سو بھارتی نوجوانوں کو چین بلایا جائے گا چینی صدر نے مزید کہاکہ وہ چین بھارت تعلقات میں پیش رفت کی رفتار پر خوش ہیں کیونکہ دونوں ملک سچے دوست ہیں اور وہ اس دوستی کے مستقبل کے بارے میں پر اعتماد ہیں- اس سے پہلے چینی صدر ہوجن تاؤ کو راشٹرا پتی بھون میں‌استقبالیہ دیا گیا جہاں بھارتی صدر اے پے جی عبدالکلام نے وزیر اعظم من موہن سنگھ کے ہمراہ ان کا استقبال کیا۔

(جاری ہے)

صدر ہوجن تاؤ چار روزہ سرکاری دورے پر جمعرات کو پاکستان پہنچیں گے ۔ پاکستان میں اپنے قیام کے دوران وہ ہو جن تاؤ صدر مملکت جنرل پرویز مشرف ، وزیر اعظم شوکت عزیز، چیئرمین سینیٹ محمد میاں سومرو اور اسپیکر قومی اسمبلی چوہدری امیر حسین سے بھی ملاقاتیں کریں گے، چینی صدر پاکستانی عوام سے خطاب کرنے کے علاوہ دو طرفہ تعلقات کے فروغ کے لئے متعدد سمجھوتوں پر بھی دستخط کریں گے۔

متعلقہ عنوان :