صدر مشرف دسمبر کے پہلے ہفتے میں قبائلی عمائدین و معتبرین او دیگر لوگوں سے ملاقات کرینگے،ایم ایم اے کی علیحدگی سے بلوچستان میں کوئی بحران پیدا نہیں ہوگا ،وزیر اعلی بلوچستان

جمعہ 24 نومبر 2006 20:35

کوئٹہ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24نومبر۔2006ء) وزیراعلیٰ بلوچستان جام محمد یوسف نے کہا ہے کہ صدر جنرل پرویز مشرف دسمبر کے پہلے ہفتے میں کوئٹہ میں قبائلی عمائدین و معتبرین او دیگر لوگوں سے ملاقات کرینگے بلوچستان کا مالی بحران بدستور قائم ہے اسٹیٹ بینک سے ہمیشہ کی طرح حکومت کو وارننگ ملتی رہتی ہے یہ کہنا کہ این ایف سی ایوارڈ ملنے سے تمام مسائل حل ہو جائیں گے ہم سمجھتے ہیں کہ صوبے کے تمام مالی مسائل ایک دن میں حل نہیں ہو سکتے اس کیلئے ٹائم فریم چاہئے اور ان تمام مالی مسائل کے حل کیلئے ہمیں اپنے وسائل کو بھی بڑھانا ہوگا سندھ حکومت کے ساتھ ہماری گیس ڈویلپمنٹ سرچارج اور حب ڈیم کے پانی کے مسئلے پر بات چیت ہو رہی ہے جلد ہی ان معاملات کو طے کر لیا جائیگا ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا وزیراعلیٰ بلوچستان جام محمد یوسف نے کہا کہ بلوچستان کے مسئلے پر قوم پرستوں سے مذاکرات ہو سکتے ہیں اور صوبے کی ترقی کے حوالے سے اپوزیشن جن خدشات کا اظہار کر تی رہتی ہے انہیں دور کرنے کیلئے ہم بات چیت کیلئے تیار ہیں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں مجموعی طور پر امن وامان کی صورتحال بہتر ہے تاہم اکا دکا واقعات کوہم مجموعی طور پر امن وامان کی صورتحال خراب قرار نہیں دے سکتے ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک میں مقررہ وقت سے قبل عام انتخابات ہو سکتے ہیں لیکن یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کیونکہ صدر جنرل پرویز مشرف ہر فورم پر یہ کہہ چکے ہیں کہ موجودہ اسمبلیاں اپنی مدت پوری کریں گی اور ہم سمجھتے ہیں کہ جمہوریت اور جمہوری اداروں کے استحکام کیلئے اسمبلیوں کو اپنی مدت پوری کرنی چاہئے ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے بتایا کہ دیگر صوبوں کی طرح بلوچستان بھی قواعد و ضوابط کے تحت ایڈوائزر لیتے جا رہے ہیں تاہم سندھ اور پنجاب میں مشیروں کے سلسلے میں عدالت نے جو احکاما ت دیئے ہیں ہم ان کا بھی جائزہ لے رہے ہیں ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ گیس رائلٹی اور جی ڈی ایس کی مد میں وفاق کے ذمے بلوچستان کے 600ارب روپے کی جو بات کی جاتی ہے ہم اس کا بھی جائزہ لے رہے ہیں کہ واقعی اتنی خطیر رقم وفاق کے ذمے ہے تو ہم اس پر وفاق سے بیٹھ کر بات کریں گے تاہم پہلے ہمیں یہ پتہ چلے کہ ہماری اتنی بڑی رقم وفاق کے ذمے ہے انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان میں گیس کے مزید ذخائر دریافت نہ ہونے اور موجودہ ذخائر میں تیزی سے ہونے والی کمی کے باعث اس وقت گیس کی قومی پیداوار میں بلوچستان کا حصہ صرف آٹھ فیصد رہ گیا ہے جس کی وجہ سے ظاہر ہے کہ بلوچستان کا وفاقی محاصل میں حصہ بھی کم ہو رہا ہے جس سے صوبے کے مالی مسائل میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے انہوں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ دوسرے صوبوں کی طرح ہم بھی اپنے صوبے میں گیس اور دیگر قدرتی وسائل کی تلاش کی اجازت دیں حقوق نسواں بل کی منظوری سے پیدا ہونے والی صورتحال اور ایم ایم اے کے استعفوں سے متعلق پوچھے گئے ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایم ایم اے بلوچستان حکومت سے الگ ہو تی یا نہیں اس بارے میں ایم ایم اے کی قیادت ہی بہتر بتا سکتی ہے اور ان کی علیحدگی سے یہاں کوئی آئینی بحران پیدا ہوتا ہے تو اس کا جواب بھی وہ ہی دے سکتے ہیں میں اس بارے میں پہلے کچھ نہیں کہہ سکتا۔

متعلقہ عنوان :