فوج کے پاس بندوق عوام کی امانت تھی مگر حکمرانوں نے اسکا رخ انکی طرف ہی کر دیا ہے،نواز شریف ، مٹھی بھر جرنیلوں نے پاکستان کو رسوا اوربش کاغلام بنا کر رکھ دیا،دشمن کیلئے خریدے گئے گن شپ ہیلی کاپٹر اپنے ہی لوگوں کو قتل کرنے پر استعمال کئے جارہے ہیں،عید ملن پارٹی سے ٹیلیفونک خطاب

جمعہ 24 نومبر 2006 23:15

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24نومبر۔2006ء) پاکستان مسلم (ن) کے قائد و سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے پاکستان کو اتنا نقصان بھارت کی فوج نے نہیں پہنچایا جتنا پاکستانی جرنیلوں نے گزشتہ سات سالوں میں پہنچایا ہے ۔ فوج کے پاس بندوق عوام کی امانت تھی مگر حکمرانوں نے اسکا رخ اپنی ہی عوام کی طرف کر دیا ہے ۔ مٹھی بھر جرنیلوں نے پاکستان کو رسوا اوربش کاغلام بنا کر رکھ دیا ہے ۔

پاکستان کی آدھی زمینوں پر جرنیل قابض ہیں او رہر جرنیل 50‘ 50کروڑ کا مالک بن چکا ہے ۔ ہمارے دور حکومت میں واجپائی خود بس پر بیٹھ کر لاہور آیا اور آج ہمارے حکمران بھارتی حکمرانوں سے ملاقات کیلئے ترلے اور منتیں کر رہے ہیں ۔ فرد واحد اپنے اقتدار کو طول دینے کیلئے دشمنوں کیلئے بنائے گئے گن شپ ہیلی کاپٹروں کو اپنے ہی عوام کوقتل کرنے کیلئے استعمال کر رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

وہ گزشتہ روز رکن قومی اسمبلی ملک پرویز کی جانب سے دی گئی عید ملن پارٹی سے ٹیلیفونک خطاب کر رہے تھے ۔میاں نواز شریف نے کہا کہ میں آج آنا چاہوں تو آ سکتاہے مگر اس کیلئے مجھے جنرل پرویز مشرف کو صدر تسلیم کرنا پڑے گا اور میرے تسلیم کرنے کے بعد وہ اپنا خصوصی طیارہ بھیج کر مجھے پاکستان بلوائینگے اور وزیر اعظم بھی بننے کی آفر کرینگے لیکن میں ایسے اقتدار پر لعنت بھیجتا ہوں ۔

گزشتہ چھ سالوں سے جلا وطنی کی سزا اپنی ذات کیلئے نہیں بلکہ ملک و قوم کی خاطر برداشت کررہا ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ 12اکتوبر 99ء کو جنرل محبوب نے مجھے جس وقت گرفتار کرنے کے بعد صبح تین بجے تک یہ کہتے رہے کہ آپ اپنے استعفے پر دستخط کر دیں ہم آپکو کچھ نہیں کہیں گے اور اگر آپ نے دستخط نہ کئے تو اسکے نتائج بہت بھیانک ہونگے ۔مگر میں نے ملک و قوم کی خاطر یہ سب کچھ کرنے سے انکار کر دیا جسکے بعد میں جرنیلوں کو پاکستان میں بھی برداشت نہیں تھا اس لئے مجھے جلا وطن کر دیا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ مجھے میرے والد کے جنازے کے ساتھ بھی واپس نہیں آنے دیا گیا تھا میں اس وقت بھی ان سے واپسی کیلئے معاہدہ کر سکتا تھا مگر میں اپنی ذات کیلئے نہیں بلکہ جمہوریت کی جنگ لڑرہا ہوں ۔ میں ایسا پاکستان دیکھنا چاہتا ہوں جو قائد اعظم محمد علی جناح نے بنایا تھا 1999ء کے مقابلے میں آج کا پاکستان بہت بد حال ہے ۔ حکمرانوں نے عوام کو رسوائی‘ بدنامی اور غلامی کے سوا کچھ نہیں دیا پورے ملک کو امریکہ کا غلام بنا دیا گیا ہے ۔

اب چند جرنیلوں کا ملک پرمزید قابض رہنا انتہائی خطرناک ہو سکتا ہے اگر ان سے چھٹکارے میں مزید تاخیر کی گئی تو اسکے نتائج بھی خطرناک ہونگے ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے امریکی صدر کے احکامات کو ماننے سے انکار کر دیا تھا مگر فوجی جرنیل صرف ایک سیکرٹری کی کال پر لیٹ گئے تھے اور آج تک لیٹے ہوئے ہیں ۔ فوج کو بدنام کیا جارہا ہے اور جو گن شپ ہیلی کاپٹر ہم سب نے اپنے خون پسینے کی کمائی سے دشمنوں کیلئے خریدے تھے آج انہیں اپنے ہی عوام پر استعمال کیا جارہا ہے ۔

حکمرانوں نے پہلے گن شپ ہیلی کاپٹر کے ذریعے اکبر بگٹی کو ہلاک کیا،پھر بلوچستان میں کارروائیاں کیں او رآج باجوڑ کے پیچھے لکے ہوئے ہیں پورے ملک کی سالمیت کو داؤ پر لگا دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی نے عوام کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے لوگ خود کشیاں کر رہے ہیں جبکہ حکمران 150کروڑ کی نئی گاڑیاں خرید رہے ہیں ۔کتنے افسوس کی بات ہے کہ ڈائلسز سنٹر یہ کہہ کر بند کر د یے گئے تھے کہ ہمارے پاس فنڈ ز نہیں مگر آج عیاشیوں پر کروڑوں روپے خرچ کئے جارہے ہیں ۔

لوگ کہتے ہیں کہ جب تک نواز شریف اور بینظیر واپس نہیں آئینگے قوم حکمرانوں کیخلاف کھڑی نہیں ہو گی ایسی باتیں زندہ قومیں نہیں کرتیں میں آج ہی ملک میں واپس آنے کو تیار ہوں اور عوام یہ فیصلہ کریں کہ 15کروڑ عوام زیادہ طاقتور ہیں یا مٹھی بھر جرنیل ۔ پاکستان کو بچانے کیلئے ہم سب کو آگے بڑھنا ہوگا ورنہ ہم بچے کچے پاکستان سے بھی ہاتھ دھو بیٹھیں گے اور آنے والی نسلیں ہمیں معاف نہیں کریں گی ۔