پی آئی اے کو اونے پونے داموں پر بیچنے کی تیاری کی جارہی ہے، شیری رحمان،یورپی یونین نے قومی ایئر لائن کے تمام 747 طیاروں پر پابندی عائد کردی،یو اے ای بھی ایسی پابندی لگانے والا ہے،شارجہ ایئر پورٹ پر کریش لینڈنگ کے باعث پی آئی اے کو 10 لاکھ ڈالر کا نقصان ہوا ہے، قومی ادارے کو بری طرح لوٹا گیا ہے، بلاول ہاؤس میں پریس کانفرنس

منگل 28 نومبر 2006 20:33

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28نومبر۔2006ء) پاکستان پیپلزپارٹی کی مرکزی سیکریٹری اطلاعات شیری رحمان نے کہا ہے کہ ملک کی قومی ایئر لائن پی آئی اے کو تباہی سے دو چار کرنے کے بعد اونے پونے داموں پر بیچنے کی تیاری کی جارہی ہے، پی آئی اے کا ایک طیارہ شارجہ ائیرپورٹ پر کریش لینڈنگ کی جس سے طیارہ کو شدید نقصان پہنچا، پی آئی اے اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کے حکام اس معاملے کو چھپانے کی کوشش کررہے ہیں۔

پی آئی اے کا وہی حال کردیا گیا جو پہلے کے ای ایس سی کا کردیا گیا تھا اور پھر اس کی نجکاری کردی گئی، قومی ادارے کو تباہی سے دو چار کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جانی چاہیے۔ وہ منگل کو بلاول ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہی تھی۔ اس موقع پر راشد ربانی اور وقار مہدی بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

شیری رحمان نے کہاکہ یورپی یونین نے پی آئی اے کے تمام 747 طیاروں پر یورپ میں داخلے پر پابندی عائد کردی جس سے قومی ایئر لائن شدید مسائل سے دوچار ہوگئی اور اب متحدہ عرب امارات بھی ایسی پابندی لگانے والا ہے کیونکہ پی آئی اے کے ایک جہاز نے 26 نومبر کو شارجہ ایئرپورٹ پر کریش لینڈنگ کی یہ جہاز شارجہ ایئرپورٹ سے اڑا تھا اور کے بائیں انجن میں خرابی پیدا ہوگئی، پائلٹ نے ایمرجنسی لینڈنگ کی اجازت مانگی تاہم جہاز کا لینڈنگ گیئر نہ کھل سکا اور جہاز نے کریش لینڈنگ کی جس سے جہاز کو شدید نقصان پہنچا اور شارجہ ایئرپورٹ چھ گھنٹو تک مکمل طور پر بند رہا، اس کریش لینڈنگ کے باعث پی آئی اے کو 10 لاکھ ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی آئی اے دنیا کی بہترین ایئرلائن میں شمار ہوتی تھی اور اور اس کی ٹریننگ دنیا بھر میں مشہور تھی لیکن اب صورتحال یہ ہے کہ ہمارا شمار دنیا کی خراب ترین ایئرلائنز میں ہورہا ہے اور قومی ادارے کو بری طرح لوٹا گیا ہے اور تباہی سے دو چار ہونے کے بعد بیچنے کی تیاری کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کوہونے والے کثیر مالی نقصان پر کئی مرتبہ سلیکٹ کمیٹی اور دفاعی کمیٹی میں توجہ دلائی گئی لیکن حکومت نے کوئی ایکشن نہیں لیا۔

یہ بہت حساس مسئلہ ہے، اس سے نہ صرف عوام کی جان کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں بلکہ ملکی وقار بھی داؤ پر لگ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کی انتظامیہ جہازوں کو باہر سے رنگ کررہی ہے لیکن اندر سے جہازوں کی حالت خراب ہے، مشین پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے جس کے باعث یورپی یونین نے پی آئی اے کے جہازوں پر پابندی عائد کردی اور حکومت کے مشیر خزانہ سلمان شاہ بھی یہ کہہ رہے ہیں کہ ہر ماہ ایک ملین روپے کا نقصان ہورہا ہے جسے برداشت کرنا ممکن نہیں ہے، انہوں نے کہاکہ ان حکومتی بیانات کے بعد اب خدشہ پیدا ہوگیا ہے کہ پی آئی اے کو جلد ہی پرائیویٹائز کردیا جائے گا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت اس بارے میں عوام کو تفصیلی آگاہ کرے کیونکہ یہ قومی ادارہ ہے۔