مصباح ارم کے والدنے لاہورہائیکورٹ سنگل بنچ کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ سے رجو ع کرلیا

جمعرات 7 دسمبر 2006 18:40

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین07دسمبر2006 ) برطانوی شہریت رکھنے والی12سالہ مصباح ارم کے والد سجاد احمد رانانے لاہورہائیکورٹ کے سنگل بنچ کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ سے رجو ع کرلیاہے۔جمعرات کو آئین کے آرٹیکل185(تین)کے تحت داخل کی گئی درخواست میں مصباح ارم کے والدنے عدالت عظمی سے استدعاکی ہے کہ لاہورہائی کورٹ کے سنگل بنچ کی طرف سے بچی کوغیرمسلم والدہ کے حوالے کرنے کے فیصلہ کے خلاف اپیل باقاعدہ سماعت کے لیے منظور کی جائے سجادرانا نے درخواست میں کہاکہ عدالت عالیہ کے فاضل جج کوبچی کی حوالگی سے متعلق فیصلہ سناتے ہوئے مسلم پرسنل لاء نفاذشریعت ایکٹ 1991ء اورآئین پاکستان کی دفعات 2 3 اور2(A) کونظراندازنہیں کرناچاہیے تھا درخواست میں موقف اختیار کیاگیا ہے کہ بلوغت کوپہنچنے والی کم عمر مسلمان لڑکی کوایسی والدہ کے حوالے نہیں کیاجاناچاہیے جو ناصرف اسلام سے منحرف ہوچکی ہے بلکہ رشتہ ازدواج کے بغیرایک شخص کے ساتھ سکاٹ لینڈ میں مقیم ہے اور اس دوران اس کے بطن سے ایک بچہ بھی پیداہوچکاہے درخواست گزار نے کہاہے کہ کسی مسلمان لڑکی کواس کی خواہشات کے برعکس کسی ایسے ملک میں رہنے پر مجبورنہیں کیاجاسکتا جہاں کی ثقافت اقدار اورماحول اسلامی طرز حیات سے مطابقت نہ رکھتاہو درخواست میں کہاگیاہے کہ پاکستان اوربرطانیہ کے مابین نام نہاد پروٹوکول اس کے نفاذ کے لیے کسی قانون کی عدم موجودگی میں نافذ العمل نہیں ہوسکتا۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ مصباح ارم کے مقدمہ نے اگست سے عالمی توجہ حاصل کررکھی ہے جب وہ لاہورمیں اپنے والد اوردیگررشتہ داروں کے پاس رہنے کی غرض سے آئی تھی مصباح ارم کی والدہ کاموقف ہے کہ بچی کو اس کی خواہش کے برعکس لے جایاگیا تاہم مصباح ارم اعلانیہ طورپرکہہ چکی ہے کہ وہ پاکستان میں رہنے کی خواہش مندہے۔لاہورہائیکورٹ کے سنگل بنچ میں29نومبرکواپنے فیصلہ میں قراردیاتھا کہ مصباح ارم کو ایک ہفتہ کے اندربرطانوی حکام کے حوالے کردیاجائے تاکہ اسے واپس اپنی ماں کے پاس سکاٹ لینڈ بھجوایاجاسکے۔بعد ازاں پیرکو ہائی کورٹ کے دورکنی بنچ نے مصباح ارم کے والدکی طرف سے دائر کی گئی انٹراکورٹ اپیل کی سماعت کے دوران بچی کے 8دسمبر تک ملک سے باہرجانے پرپابندی عائد کردی تھی۔