قومی اسمبلی کا آئندہ اجلاس محرم الحرام کے بعد ہو گا ‘ پیپلزپارٹی آئندہ انتخابات میں صدر مشرف کے روشن خیالی اور اعتدال پسندی کے سلوگن کے تحت الیکشن لڑے گی ۔ تمام ارکان مسلم لیگ ق میں چلے جائیں گے ۔ ڈاکٹر شیرافگن نیازی

جمعہ 8 دسمبر 2006 16:46

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین08دسمبر2006 ) وفاقی وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر شیرافگن خان نیازی نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کی ڈیڑھ حکومت ہے‘ اپنا نفع و نقصان دیکھ کر فیصلہ کرتے ہیں‘ قاضی حسین احمد کا داؤ پر کچھ نہیں لگا ہوا- نواز شریف اب بھی بے نظیر پر بھروسہ کیے ہوئے ہیں جبکہ بے نظیرنے اب اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بگاڑ کی سیاست ترک کردی ہے متحدہ مجلس عمل کے ارکان استعفے دینے والے نہیں بکہ فتوی دینے اور حلوہ کھانے والے مجنوں ہیں ایم ایم اے نے اسلامی نظریاتی کونسل اور فیڈرل شریعت کورٹ میں ممبران اور ججز اپنی مرضی کے لگانے کا مطالبہ کیا لیکن حکومت نے دستوری اداروں کو سیاست سے پاک رکھنے کیلئے ان کا مطالبہ مسترد کیا پاکستان پیپلزپارٹی آئندہ انتخابات میں صدر پرویز مشرف کے روشن خیال اور اعتدال پسند سلوگن کے تحت الیکشن لڑے گی تاہم بے نظیر بھٹو اس میں شریک نہیں ہو گی پاکستان پیپلزپارٹی رجسٹرڈ پنجاب کے تمام ارکان مسلم لیگ ق میں چلے جائیں گے قومی اسمبلی کا آئندہ اجلاس حج اور محرم الحرام کے بعد ہی ہو گا جمعتہ المبارک کو پارلیمنٹ ہاؤس میں این این ائی کے ساتھ خصوصی بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر شیرافگن خان نیازی نے کہاکہ متحدہ مجلس عمل کی طرف سے متعدد بار استعفوں کا اعلان ہوا ہم اب بھی انتظار میں ہیں کہ وہ باتوں کی بجائے عملا استعفی سپیکر کے پاس جمع کرائیں لیکن قوم کو ایم ایم اے کے کردار کا بخوبی علم ہے کہ یہ صرف فتوی دینے اور حلوہ کھانے والے ہیں استعفے دینے والے نہیں انہوں نے کہاکہ مولانا فضل الرحمان اکثریت نہ ہونے کے باوجود اپوزیشن لیڈر ہیں کیونکہ وہ ایک زیرک سیاستدان ہیں مولانا مفتی محمود کے بیٹے ٹھنڈے دل ودماغ والے اپنا نفع و نقصان دیکھ کر فیصلہ کرتے ہیں گھاٹے کا سوداکبھی نہیں کیا مولانا فضل الرحمان کی ڈیڑھ حکومت ہے جبکہ قاضی حسین احمد کا داؤ پر کچھ نہیں لگا ہوا ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر شیرافگن خان نیازی نے کہاکہ ایم ایم اے کی کوئی تحریک کامیاب نہیں ہوگی اورنہ ہی وہ مستعفی ہوں گے صدرپرویزمشرف کوباوردی صدر لامحدود مدت تک بنانے کاکارنامہ بھی ایم ایم اے ہی نے سرانجام دیاہے اوراب قانون کے تحت صدر جب تک چاہیں باوردی صدررہیں گے ایک اورسوال کے جواب میں وفاقی وزیرڈاکٹرشیرافگن خان نیازی نے کہاکہ پاکستان پیپلزپارٹی نے اپنے (کارڈز)پتے صحیح اوربروقت کھیلے ہیں بے نظیر بھٹو کا حکومت کے ساتھ براہ راست رابطہ ہے اوراس حوالے سے بے نظیر بھٹو نے انہیں ذاتی طورپرخود فون کیے ہیں انہوں نے کہاکہ بے نظیر بھٹو نے حکومت کے ساتھ تعاون کرکے میثاق جمہوریت کوقتل کردیا لیکن میاں نواز شریف اب بھی بے نظیر پر بھروسہ کیے ہوئے ہیں انہوں نے کہاکہ بے نظیر بھٹو نے اب اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ بگاڑ کی سیاست ترک کردی ہے کیونکہ وہ مزید انتظار کرکے آئندہ وزیراعظم بن سکتی ہیں انہوں نے کہاکہ پاکستان پیپلز پارٹی آئندہ انتخابات میں صدر پرویزمشرف کے ایجنڈے کے تحت الیکشن لڑے گی اورپرویزمشرف کومکمل سپورٹ کرے گی ایک اورسوال کے جواب میں وفاقی وزیرپارلیمانی امور ڈاکٹر شیر افگن خان نیا زی نے کہاکہ پاکستان پیپلزپارٹی رجسٹرڈپنجاب کے تمام ممبران مسلم لیگ (ق)میں چلے جائیں گے تاہم آفتاب شیر پاؤ شامل نہیں ہوں گے آئندہ وزیراعظم کے حوالے سے سوال کے جواب میں ڈاکٹر شیر افگن خان نیازی نے کہاکہ آئندہ وزیراعظم بھی اللہ کرے شوکت عزیز ہیں ہوں اوراس حوالے سے بات چیت چل رہی ہے ایک اورسوال کے جواب میں وفاقی وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر شیرافگن خان نیازی نے کہاکہ گیارہ دسمبر کو ایم ایم اے کے ارکان اسناد کے مقدمہ کی سماعت لارجربنچ کرے گا اس حوالے سے حکومت ایم ایم اے کوبلیک میل نہیں کررہی بلکہ سپریم کورٹ ایک آزاد خود مختار ادارہ ہے جس کے چیف جسٹس نے عدالت عظمی کا وقار بحال کیا اورتیزی کے ساتھ مقدمات کے فیصلے کرکے ایک تاریخی رقم کی ہے این این آئی کی طرف سے ایک اورسوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اسی طرح چیف الیکشن کمشنر بھی دیانتدار اور غیر جانبدار ہیں جن کی نگرانی میں آئندہ عام انتخابات صاف شفاف اور غیر جانبدارانہ ہوں گے متحدہ مجلس عمل اور حکومت کے درمیان اختلاف سے مختلف سوالات کے جواب میں ڈاکٹر شیر افگن نے بتایا کہ حکومت اور ایم ایم اے کے درمیان اختلاف کی بنیادی وجہ ایم ایم اے کے دو مطالبات اسلامی نظریاتی کونسل میں ایم ایم اے کے نامزد کردہ افراد کو نمائندگی دینا اور شریعت کورٹ میں ججز ان کی مرضی کے لگانے کو حکومت نے تسلیم نہ کیا جس کی وجہ سے ایم ایم اے نے حکومت مخالف تحریک کا نعرہ لگانا شروع کر دیا تحفظ حقوق نسواں ایکٹ کو اسمبلی میں پیش کرنے سے قبل اسلامی نظریاتی کونسل کے 10ا رکان نے اس کو قرآن و سنت کے مطابق قرار دینے کی تحریری تصدیق کی تھی جس کے بعد بل اسمبلی سے پاس ہوا ہے مسلم لیگ ق کے صدر چوہدری شجاعت حسین کی طرف سے جمع کرائے جانیو الے نئے بل سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بل پر تمام اتحادی جماعتوں کو اعتماد میں لینے کے بعد اسلامی نظریاتی کونسل سے رائے لینے کے بعد جب اسمبلی کا اجلاس ہو گا تو اس میں پیش ہو گا اور نئے پارلیمانی سال کا کیلنڈر بن رہا ہے تاہم اسمبلی کا اجلاس جنوری کے آخر میں ہونے کا امکان ہے-