پاکستان کو ہندوستانی فوج نے اتنا نقصان نہیں پہنچایا جتنا اپنے جرنیلوں نے پہنچایا ہے۔ نواز شریف۔ وزیراعظم کی حیثیت کلرک جیسی بنا دی گئی۔ قومی سلامتی کونسل میں موجود 4جرنیل قوم کی تقدیر کے مالک بن بیٹھے ہیں۔میثاق جمہوریت پر کاربند ہیں۔ پاکستان کے لئے بڑی سے بڑی قربانی دینے سے گریز نہیں کرینگے ۔ پارلیمانی پارٹی اور مرکزی عہدیداروں سے خطاب

پیر 11 دسمبر 2006 13:05

لندن (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین11دسمبر2006 ) مسلم لیگ(ن) کے سربراہ و سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کو ہندوستانی فوج نے اتنا نقصان نہیں پہنچایا جتنا ملک کے فوجی آمروں نے پہنچایا‘ وزیراعظم کی حیثیت فوجی آمر کے کلرک کی بنا دی گئی‘ قومی سلامتی کونسل میں بیٹھے چار جرنیل قوم کی تقدیر کے مالک بن کر فیصلے کررہے ہیں‘ آٹھ سال میں جنرل پرویز مشرف نے ہمارا بے رحمانہ احتساب کیا مگر اس کو کچھ نہ ملا‘ جو شخص پرویز مشرف کے سامنے سرنڈر نہیں کرتا اس کو غدار بنا دیا جاتا ہے‘ صدر بش کی خوشنودی ہمارا قومی مقصد بنا دیا گیا ہے‘ جنرل پرویز مشرف آئندہ انتخابات میں دھاندلی کے ذریعے دو تہائی اکثریت لے کر صدارتی نظام رائج کرنا چاہتا ہے‘ میثاق جمہوریت پر کاربند ہیں فوجی آمروں سے مذاکرات نہیں کریں گے‘ پاکستان کے لئے بڑی سے بڑی قربانی دینے سے گریز نہیں کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز یہاں لندن میں مسلم لیگ کی پارلیمانی پارٹی اور عہدیداروں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اہم دوراہے پر کھڑآ ہے آج پاکستان کے مستقبل کا انحصار ملک میں برپا جمہوری اور سیاسی جدوجہد کی کامیابی پر ہے مقابلہ قائد اعظم کے پاکستان کے بارے میں جمہوری ویژن اور جنرل مشرف کے آمرانہ اور ملک کو فوری ریاست میں ڈھالنے کے تصور کے بارے میکں ہے اس جنگ کو جیتنا اور لڑنا مسلم لیگ (ن) کا مشن ہے۔

اب یہ فیصلہ کئے بغیر کہ کیا پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ پندرہ کروڑ عوام کریں گے یا ان کے ٹیکسوں سے تنخواہ پانے والا ایک سرکاری ملازم ان کی تقدیر سے کھیل کر اپنے اقتدار کو قائم رکھے گا جنرل مشرف پاکستان کو ناکام ریاست ثابت کرنے پر تلے ہوئے ہیں جس ملک میں آئین اور قانون کی بنیادوں کو ڈھادیا جائے وردی اور بندوق کا قانون چلے فرد واحد محض اپنے اقتدار کے لئے کشمیر جیسے قومی مسئلہ پر تاریخی موقف سے بغیر کسی ادارے سے مشورہ کئے دستبردار ہوجائے جہاں اپنی ہی فوج اپنے لوگوں پر گولیاں چلانے پر لگا دی جائے فوجی اداروں بالخصوص آئی ایس آئی جیسے اداروں کو دشمن کی سکیمیں ناکام کرنے کی بجائے سیاسی جوڑ توڑ پر لگا دیا جائے عوام کی بھوک اور جہالت کی قیمت پر حاصل ہونے والے دفاعی بجٹ کو انتخابی دھاندلی کی سکیموں اور سیاسی وفاداریوں کی خرید و فروخت کے لئے جھونک دیا جائے جہاں ہمارے حساس ادارے محب وطن سیاستدانوں کے تعاقب میں لگے ہوئے ہوں جبکہ ہمسایہ ملک کے حساس اداروں کے وسائل جنرل مشرف اور جنرل عزیز کے درمیان ہونے والی بیجنگ اور اسلام آباد کے درمیان ہونے والی گفتگو تک رسائی رکھیں ہمیں سوچنا ہے کہ ہم ریاست کی کامیابی کی طرف جارہے ہیں یا اسے کھوکھلا کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ آج بلوچستان میں آگ بھڑکائی جارہی ہے نواب اکبر بگٹی نے وفاق پاکستان کا حلف اٹھایا تھا ہر وہ شخص جو جنرل مشرف کے سامنے سرنڈر نہ کرے وہ غدار بنا دیا جاتا ہے نواب اکبر بگٹی اور عطاء الله مینگل نے 13ویں اور 14 ویں ترمیم پر انتہائی مثبت کردار کا مظاہرہ کیا تھا وہ قومی سیاست کے دھارے میں شریک تھے اگر آج بلوچستان سے تند و تیز لہجے میں گفتگو سننے کو مل رہی ہے تو یہ فوجی آمریت کا کمال ہے ہم فوج کے ادارے کے خلاف نہیں ہیں ہم اسے خالصتاً پیشہ وارانہ ادارے کی حیثیت سے پھلتا پھولتا دیکھنا چاہتے ہیں لیکن اس ادارے کا سربراہ خود اسے سیاسی اور کاروباری ادارہ بنا کر تباہ کرنے پر تلا ہوا ہے۔

کیا فوج کا ادارہ ملک کے آئین اور جمہوریت کے خلاف سازشیں کرکے مضبوط کیا جاسکتا ہے۔ نواز شریف نے کہا کہ پاکستان کو ہندوستان کی فوج نے اتنا نقصان نہیں پہنچایا جتنا ملک کے فوجی آمروں نے پہنچایا ہے آج کوئی نہیں بتا سکتا ہمارا نظام کیا ہے ہماری منزل کیا ہے محض صدر بش کی خوشنودی ہمارا قومی مقصد بنا دیا گیا ہے ہم کس رہا پر گامزن ہیں آج قومی خودمختاری کا لفظ مذاق بن گیا ہے جنرل مشرف کی موجودگی میں آزادانہ اور منصفانہ الیکشن کا اس لئے تصور نہیں کیا جاسکتا کیونکہ وہ اس کے متحمل نہیں ہوسکے انہوں نے کہا کہ جنرل مشرف دو تہائی اکثریت کے ذریعے صدارتی نظام قائم کرنے کے خواہاں ہیں اس مقصد کے لئے وہ دھاندلی کی تمام حدود پھلانگیں گے متنازعہ الیکشن پاکستان کی بنیادیں ہلا دے گا ہم میثاق جمہوریت پر کاربند رہیں گے اس میں ہم نے طے کیا ہے کہ وفاداریاں تبدیل کرنے والوں کو قبول نہیں کریں گے اور نہ ہی فوجی آمروں سے براہ راست یا بالواسطہ ڈیل کریں گے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی حیثیت فوجی آمر کے کلرک کی بنا دی گئی ہے قومی سلامتی کونسل میں بیٹھے چار جرنیل قوم کی تقدیر کے مالک بن کر فیصلے کررہے ہوں اور پارلیمنٹ ان کی یرغمال ہو ہم اسے کیسے برداشت کرسکتے ہیں ہمیں وہ سیاست کرنی ہے جو پاکستان کے عوام کو ملک کا حقیقی مالک بنائے تاکہ ان کے دکھوں غربت بے روزگاری اور بدامنی کا خاتمہ ہو انہوں نے کہا کہ جنرل مشرف نے گزشتہ آٹھ سالوں میں ہمارا بے رحم اور بے دریغ احتساب کیا لیکن ہم پر یا ہمارے کسی ساتھی پر ایک پیسے کی کرپشن ثابت نہیں کرسکے جتنے کرپٹ عناصر تھے وہ جنرل مشرف کی آغوش میں ہیں ہم نے پاکستان کے عوام کی تقدیر بدلنے کے لئے عظیم الشان منصوبے شروع کئے ہم نے پاکستان کو عالمی سطح پر نیوکلیئر ٹیکنالوجی کے حوالے سے بھارت کا ہم پلہ تسلیم کروایا آج پاکستان کے مفادات اس کے عوام کی نمائندہ حکومت کی بچا سکتی ہے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی منزل محض انتخابی سیاست نہیں بلکہ عوام اور پاکستان کی سیاست ہے جس کے لئے ہم بڑی سے بڑی قربانی دینے سے بھی دریغ نہیں کریں گے۔