نسواں ایکٹ کیخلاف سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر

پیر 11 دسمبر 2006 15:14

اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین11دسمبر2006 ) عدالت عظمیٰ تحفظ نسواں ایکٹ کے نفاذ کے خلاف فوری طور پر حکم امتناعی جاری کرے کیونکہ مذکورہ قانون عورت کو گواہی اور عدل سے محروم کرتا ہے سپریم کورٹ میں دائر ہونے والی ایک آئینی درخواست میں کہا گیا ہے کہ قرآن کی سورہ آل عمران ہر مسلمان کو سچی اور غیر جانبدارانہ گواہی کا حکم دیتی ہے اور عورتیں اس حکم سے مستثنیٰ نہیں بلکہ کسی گھر کے اندر جنسی تجاوز کی تحقیق میں عورتیں عدالت کی بہتر اعانت کرسکتی ہیں۔

درخواست گزار کے مطابق عورت کی گواہی کو رد کرنا ماں بہن اور بیٹی کے مقدس رشتوں کی نفی ہے جن کی تکریم کا حکم قرآن دیتا ہے سورہ یوسف عورت کو عدالتی بیان اور گواہی میں پہل کا حق دیتی ہے اور سورہ نور اس کی شہادت کو اس کے شوہر کے بیان کے برابر وزن دیتی ہے صحافی شاہد اورکزئی نے عدالت سے کہا کہ عورت کی گواہی کے مسئلے پر متنازعہ قانون کے حامی اور مخالف کلیتاً ہم نظر ہیں اور اپوزیشن نے اس ضمن میں کسی ترمیم پر اصرار نہیں کیا جس کی تصدیق سینٹ میں پیش کردہ ترامیم سے کی جاسکتی ہے۔

(جاری ہے)

درخواست گزار کے مطابق وفاقی حکومت دوران قانون سازی شدید سیاسی اخلاقی اور نفسیاتی دباؤ کا شکار رہی اور پاکستان مسلم لیگ نے علماء کے ایک گروپ سے مشاورت بھی کی لیکن کسی بھی فریق نے عورت کی گواہی کو لائق توجہ نہ جانا۔ سورہ آل عمران کی آیت 135 کے حوالے سے درخواست گزار نے واضح کیا کہ اپنے نفس اور اپنے والدین کے خلاف گواہی کا حکم فقط مسلمان مردوں کے لئے نہیں اس کا اطلاق بیٹوں کے ساتھ ساتھ بیٹیوں پر بھی ہوگا درخواست گزار نے حدود آرڈیننس اور تحفظ نسواں ایکٹ میں چار عینی شاہدین کی گواہی کو خلاف قرآن قرار دیا ہے کیونکہ سورہ یوسف کے مطابق جنسی تجاوز کے کسی مقدمے کے فیصلے کے لئے ایک ہی شاہد کافی ہے سپریم کورٹ کو بتایا گیا کہ حدود آرڈیننس کی طرح مذکورہ ایکٹ میں بھی شاہد اور شہید کے بارے ابہام برقرار ہے قرآن میں عینی شاہدین کا سرے سے کوئی ذکر ہی نہیں اور عینی شاہدین پر احمقامہ اصرار نے عملاً قانون کو پچیس سال سے لٹکائے رکھا درخواست گزار کے مطابق تحفظ نسواں ایکٹ پختون غیرت کے منافی ہے اور اس کی چند دفعات صوبہ سرحد میں نافذ العمل ضابطہ فوجداری سے متصادم ہیں لہذا عدالت وفاقی کو بذریعہ آرڈیننس قانون میں فوری اصلاح کا حکم جاری کرے۔

متعلقہ عنوان :