وزیر اعظم بننے میں پیپلز پا ر ٹی اوراسٹیبلشمنٹ دونو ں نے رکا وٹیں پید ا کیں ۔ مولانا فضل الرحمن ،مذہبی جما عتو ں کے بر سراقتد ار آنے پر امریکا اوریورپ کوخد شا ت نہیں ہو نے چا ئیں

منگل 12 دسمبر 2006 15:22

کر ا چی (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین12دسمبر2006 ) قائد حز ب اختلا ف اورمتحد ہ مجلس عمل کے سیکریٹر ی جنرل مولا نافضل الر حمن نے کہاہے کہ مذہبی جما عتو ں کے بر سراقتد ار آنے پر امریکا اوریورپ کوخد شا ت نہیں ہو نے چا ئیں ۔ہم نے مغر ب پر واضح کر دیا ہے کہ ہم کسی بھی ملک کے مفا دا ت کا راستہ نہیں روکتے لیکن مفا دا ت کا تبا د لہ ہو نا چاہیے۔شریعت بھی کسی کے مفا دا ت کو روکنے کیلئے نہیں کہتی مقاصد طا قت کے ذریعے کیو ں حاصل کئے جاتے ہیں ہم امریکا اوریو ر پ کے ساتھ بہتر تعلقات کے حق میں ہیں لیکن یہ تعلقات آغا اورغلا م والے نہیں ہونے چا ئیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک انٹرویو میں کیا۔ مولا نافضل الر حمن نے کہاکہ یہ خدشات بھی بے بنیاد ہیں کہ مذہبی جما عتیں اگر اقتد ار میں آگئی تو ان کی رسائی ایٹمی ٹیکنا لو جی اورایٹمی ہتھیا ر بھی ان کے قبضے میں آجا ئیں گے۔

(جاری ہے)

انہیں اچھی طر ح معلو م ہے کہ ایٹمی اثا ثے کسی ایک فر د کے کنٹرو ل میں نہیں ہو تے بلکہ یہ اداروں کے کنٹر ول میں ہے ۔

انہوں نے کہاکہ ہم بھا رت سمیت تما م پڑوسی ممالک سے بہتر تعلقات کے خو ا ہا ں ہے طا قت کے ذریعے کشمیر کا حل ممکن نہیں ۔ انہو ں نے کہاکہ جنر ل پر و یز مشرف نے مسئلہ کشمیر پر جو چا ر نئے حل پیش کئے ہیں اس سے پا کستا ن کے دیر ینہ موقف کی نفی ہو تی ہے اوریہ حل مسئلہ کشمیر پر پا کستا ن کے مو قف کوکمز ور کر تے ہیں۔انہو ں نے کہاکہ طے شدہ مو قف سے ہٹ کر نئے حل اس وقت تلا ش کر یں جب تک ٹھو س متبا دل حل سامنے نہیں آجاتااس وقت تک اصل مو قف سے انحرا ف کی با تیں نہ کی جا ئیں اگر جنر ل پر و یز مشرف مسئلہ کا ایسا حل پیش کر یں جو بھا رت اورکشمیریو ں کے لئے قابل غو ر ہو تو ہم اس میں رکاوٹ نہیں بنیں گے۔

ایک سوال کے جو ا ب میں انہوں نے کہاکہ 2002ء کے انتخا با ت کے بعد میرے وزیر اعظم بننے میں پیپلز پا ر ٹی اوراسٹیبلشمنٹ دونو ں نے رکا وٹیں پید ا کیں ۔اگر اس وقت پی پی پی ہما را ساتھ دیتی تو ہم جنر ل پر ویز مشرف کی گر فت کو کمزور کر سکتے تھے۔ایک سوال کے جو ا ب میں انہو ں نے کہاکہ آئندہ انتخابا ت میں ایم ایم اے کااتحا د بر قراررہے گا جبکہ ایم ایم اے انتخابا ت میں کسی بھی قومی اورعلا قائی جما عت سے سیٹ تو سیٹ ایڈ جسٹمنٹ کرسکتی ہے۔

ایک سوال کے جو ا ب میں انہو ں نے کہاکہ افغا نستا ن میں طالبا ن منظم ہو چکے ہیں ۔اقوام من الحیث القوم طا لبا ن کے ساتھ حکو مت کے خلا ف جمع ہو چکے ہیں۔افغانستا ن کی مو جو د ہ صوتحا ل پر کر زئی بھی روپڑ ے ہیں امریکا کو اگر افغا نستا ن کے شہر یو ں پر رحم نہیں آتا تو وہ کر زئی کے آنسوؤ ں کے لا ج رکھیں اورافغا نستا ن سے نیٹو کی فو جیں واپس بلو کر بین الا قوامی کمیشن تشکیل دیا جائے جوعبو ری انتظام میں تمام قومو ں اورفر یقوں کو شامل کیا جائے جو افغا نستا ن میں آزاد انتخا با ت کرائے۔

ایک سوال کے جو ا ب میں انہو ں نے کہاکہ گر ینڈ اپو زیشن الا ئنس کی راہ میں کئی رکا وٹیں ہے بعض قوتیں متحدہ اپو زیشن کی راہ میں رکا وٹیں کھڑی کررہی ہے اب متحد ہ اپو زیشن کا قیا م ایک خو ا ب ہے ۔حد و دآرڈیننس میں تر میم کے حق میں ووٹ دے کر پی پی پی اورہما ری سیا ست جد اہ چکی ہے۔