سپریم کورٹ کی حکومت کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے بین الاقوامی مارکیٹ کے مطابق مکمل اور جامع رپورٹ مرتب کرکے جنوری میں عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت

منگل 12 دسمبر 2006 17:48

اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین12دسمبر2006 ) سپریم کورٹ کے پانچ رکنی لارجر بینچ نے پٹرولیم کی قیمتوں میں اضافے کی تشویشناک صورتحال کے پیش نظر مختلف درخواستوں کی سماعت کے دوران حکومت کو ہدایت کی ہے تیل کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے پاکستان کے حالات‘ بین الاقوامی مارکیٹ کے مطابق مکمل اور جامع رپورٹ مرتب کرکے جنوری کے تیسرے ہفتے میں عدالت عظمیٰ کو پیش کرے‘ مقدمے کی سماعت چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری‘ جسٹس جاوید اقبال‘ جسٹس شاکر الله جان‘ جسٹس عبدالحمید ڈوگر اور جسٹس سید سعید اشہد پر مشتمل پانچ رکنی بینچ نے منگل کے روز کی۔

(جاری ہے)

حکومت کی طرف سے اٹارنی جنرل آف پاکستان مخدوم علی خان‘ نیب کی طرف سے ابراہیم ستی ایڈووکیٹ‘ درخواست گزارا مولوی اقبال حیدر اور سینیٹر رخسانہ زبیری کے علاوہ ظفر اقبال جھگڑا کی طرف سے محمد اکرام چوہدری ایڈووکیٹ پیش ہوئے اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ حکومت پٹرولیم کی قیمتوں میں اضافے کا جائزہ لے رہی ہے اس حوالے سے مفصل رپورٹ پیش کرنے کے لئے مزید وقت دیا جائے جبکہ اکرام چوہدری نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ حکومت نے اب تک ان درخواستوں کا مفصل جواب نہیں دیا ہے حکومت نے مادے‘ ٹیکس اور منافع کی مد میں آئل کمپنیوں کی بھی کوئی تفصیل نہیں بتائی ہے نیب کی طرف سے میگا کرپشن کے حوالے سے جو رپورٹ ہے وہ سامنے لائی جائے اس سے بہت سے معاملات حل ہوجائیں گے انہوں نے مزید دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اپریل 2006ء تک تیل کمپنیاں قیمتیں طے کرتی تھیں اب یہی کام اوگرا کررہی ہے بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں 78 ڈالر فی بیرل سے 58 ڈالرز فی بیرل تک گر چکی ہیں قیمتیں کم کی جائیں جبکہ مولوی اقبال حیدر نے کہا کہ اوگرا کو قیمتوں کے تعین کا کوئی اختیار نہیں ہے جبکہ آئل کمپنیوں کی طرف سے خالد انور ایڈووکیٹ نے کہا کہ درخواستیں قابل سماعت نہیں رہی ہیں جبکہ رخسانہ زبیری نے عدالت کی توجہ سی بی آر کی رپورٹ کی طرف دلائی تاہم عدالت نے اس کے حوالے سے کوئی حکم جاری نہیں کیا دوران سماعت سینئر جسٹس جاوید اقبال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ایڈوائزری کمیٹی کا کام ڈیٹا اکٹھا کرنا ہے ناکہ قیمتوں کا تعین کرنا قیمتوں کے بڑھانے کا اختیار انہیں کس نے دیا ہے قیمتیں بڑھانے میں کس کا کردار ہے یہ کیسی کمیٹی ہے جس میں کوئی حکومتی نمائندہ شامل نہیں ہے اس سے حالت اور بھی مخدوش ہوجائے گی تاہم عدالت عظمیٰ نے اٹارنی جنرل کی طرف سے سماعت کے ملتوی کرنے کی استدعا پر مزید سماعت جنوری کے تیسرے ہفتے تک ملتوی کرتے ہوئے حکومت کو اس سلسلہ میں مفصل اور جامع رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

متعلقہ عنوان :