اسمبلیوں سے استعفے دینے پر متفق نہ ہو سکے تو قومی اسمبلی کے اجلاسوں کا مستقل بائیکاٹ کیا جائیگا،قاضی حسین احمد، ہندوستان میں ہماری مسجدیں کو شہید کی جارہی ہیں جبکہ حکمران ہندوستان سے محبت کی پتنگیں بڑھا رہے ہیں ،یو م تا سیس سے خطا ب

ہفتہ 23 دسمبر 2006 22:29

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23دسمبر۔2006ء ) متحدہ مجلس عمل کے سربراہ قاضی حسین احمد نے کہا ہے کہ اگر اگر ہم اسمبلیوں سے استعفے دینے پر متفق نہ ہو سکے تو قومی اسمبلی کے اجلاسوں کا مستقل بائیکاٹ کیا جائیگا۔ حکمران آج نئی ہندو آبادیاں بنا رہے ہیں اور اکھنڈ بھارت بنانے کی باتیں ہو رہی ہیں ۔ حکمرانوں سے آزادی کیلئے آزادی پاکستان جیسی تحریک چلانے کی ضرورت ہے ۔

جماعت اسلامی ایم ایم اے کے اتحاد کو بچانے کیلئے آخری حد تک جائے گی ۔ ہندوستان میں ہماری مسجدیں کو شہید کی جارہی ہیں جبکہ حکمران ہندوستان سے محبت کی پتننگیں بڑھا رہے ہیں ۔ حکمرانوں کی پالیسیوں کی وجہ سے آج بلوچستان اور سندھ میں علیحدگی کی تحریکیں زور پکڑ رہی ہیں ۔ وہ گزشتہ روز اسلامی جمعیت پاکستان کے یوم تاسیس کے موقع پر تقریب سے خطا ب کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

اس میں مو قعہ پر امیر العظم اور دیگر بھی مو جو د تھے، قاضی حسین احمد نے کہا کہ اسمبلی آج امریکی غلام کے قبضے میں ہے جس کو ہم نہ تو صدر اور نہ ہی آرمی چیف مانتے ہیں ۔ اس لئے ہم آج بھی کہتے ہیں کہ ان اسمبلیوں میں بیٹھنے کا کوئی فائدہ نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھی بات غلط ہے کہ ایم ایم اے کی سپریم کونسل کے فیصلے کو کوئی جماعت ویٹو کرے ۔ قاضی حسین احمد نے کہا کہ اگر ہم اسمبلیوں سے باہر نکلے تو عوام بھی وعدہ کرے کہ وہ بھی ہمارے ساتھ آمریت کے خلاف سڑکوں پر نکلیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے ملک کو اپنی بنیادوں سے اکھاڑ دیا ہے اور امریکی ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں ۔ امریکہ نے جنرل مشرف کوٹارگٹ دیا ہے کہ وہ آئندہ انتخابات میں لیبرل اور سیکولر لوگوں کو کامیاب کروائیں حکمران بزدل ہیں اور دشمن کو دشمن کہنے کی بھی ہمت نہیں رکھتے ۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک کی بھاگ دوڈ ان لوگوں کے ہاتھوں میں ہے جو ملک کو تباہ کر کے اسے مغربی ایجنڈے کے مطابق چلانا چاہتے ہیں ۔

حکمرانوں نے ہماری تہذیب ‘تعلیم اور ثقافت کو بھی ختم کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں ان لوگوں سے جان چھڑانے کیلئے ایسی تحریک کی ضرورت ہے جو ہم نے انگریز کے خلاف شروع کی تھی اور اس کیلئے پوری عوام کوتیار ہونا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ زبردستی قتل و غارت کر کے جمہوریت پھیلانا چاہتا ہے جس کے ایجنڈے پر ہمارے حکمران بھی انکے ساتھ ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنی سیاسی حکمت عملی کسی صورت بھی تبدیل نہیں کرینگے لیکن ضرور ت پڑنے پر اس میں تبدیلی کی جا سکتی ہے ۔

قاضی حسین احمدنے کہا کہ حکمران خود تو حلف اٹھا کر حلف کی خلاف ورزی کر رہے ہیں جبکہ دوسری طرف طلبہ یونین پر پابندی لگا رکھی ہے اور اسے حرام قرار دے رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ حکمران اب اردو کی بجائے انگریزی کی زبان کے فروغ کیلئے عام طبقے پر اپنی گرفت کیلئے خود بھی انگلش بول رہے ہیں ۔ حکمرانوں نے ملک کو اپنے قومی ورثے سے ہٹانے کا بھی کام شروع کر رکھا ہے ۔ امیر العظیم نے کہا کہ حکمران اب مغربی ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں انکی کسی بھی پالیسی کا عوام سے کوئی تعلق نہیں اور یہ طلبہ یونین پر پابندی لگا کر نوجوان نسل کو گمراہ کرنا چاہتے ہیں ۔اس موقع پر اللہ بخش لغاری ‘حافظ احسان اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔