اعتدال پسندی اور روشن خیالی کی حکمت عملی کے تحت سیاسی مسائل کا حل چاہتے ہیں،صدر مشرف ،دنیا میں سیاسی تنازعات کو حل کئے بغیر امن کا حصول ایک خواب رہے گا، حکومت اقلیتوں کی فلاح و بہبود کیلئے اقدامات کر رہی ہے،صدر مملکت کا ایوان صدر میں کرسمس تقریب کے موقع پر خطاب

اتوار 24 دسمبر 2006 23:03

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24دسمبر۔2006ء) صدر جنرل پرویز مشرف نے کہا ہے کہ بین المذاہب ہم آہنگی وقت کی اہم ضرورت ہے اور تہذیبوں کے درمیان تصادم کو مسترد کر کے مذہبی ہم آہنگی کو فروغ دیا جائے، ہم اعتدال پسندی اور روشن خیالی کی حکمت عملی کے ذریعے سیاسی مسائل کا حل چاہتے ہیں، دنیا میں سیاسی تنازعات کو حل کئے بغیر امن کا حصول ایک خواب رہے گا، حکومت اقلیتوں کی فلاح و بہبود کیلئے اقدامات کر رہی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں ایوان صدر میں گزشتہ روز کرسمس کے حوالے سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔ اس دوران صدر جنرل پرویز مشرف نے کہا کہ اسلام اور عیسائیت امن ، بھائی چارے اور ہم آہنگی کا سبق دیتے ہیں۔ صدر مشرف نے کہا کہ ہر ملک اور ہر رہنما عالمی امن و استحکام کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بین المذاہب ہم آہنگی وقت کی اہم ضرورت ہے اور تہذیبوں کے تصادم کو مسترد کرتے ہوئے ہم آہنگی کو فروغ دیا جائے۔

پاکستان امن اور ہم آہنگی کے فروغ کیلئے اہم کردار ادا کر رہا ہے ہم مسلمان ہیں اور اعتدال پسندی اور روشن خیالی کی حکمت عملی کے ذریعے سیاسی مسائل کا حل چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی تنازعات کو ختم کئے بغیر دنیا میں امن اور ہم آہنگی کا حصول ایک خواب رہے گا ہمیں ان تنازعات کو ختم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اقلیتوں کے حقوق کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جا رہے ہیں انہیں تمام حقوق حاصل ہیں مخلوط انتخابی نظام کے علاوہ انہیں ہر سطح پر نمائندگی دی گئی ہے۔

صدر نے کہا کہ حکومت اقلیتوں کی بہبود کیلئے اقدامات کر رہی ہے تاکہ وہ مسلمان شہریوں کے برابر رہیں ۔ صدر مشرف نے کہا کہ پاکستان میں ہمیں مغرب سے سبق حاصل کرنے کی ضرورت ہے جہاں کرسمس کے موقع پر چیزیں سستی کردی جاتی ہیں لیکن عید کے موقع پر یہاں مہنگائی میں اضافہ ہو جاتا ہے اس کو ختم کرنے کی ضرورت ہے اور ہمیں اس سلسلے میں مغرب سے سبق سیکھنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناح کے مطابق اقلیتوں کو تحفظ فراہم کیا جائے گا ان کی عبادات میں کوئی رکاوٹ نہیں ہونی چاہیے وہ پاکستان کے بلا امتیاز شہری ہیں۔ صدر نے کہا کہ قائداعظم کے ارشادات کے مطابق ہم اقلیتوں کو پاکستان کا مکمل شہری مانتے ہیں۔ انہوں نے اس موقع پر اقلیتوں کو یقین دلایا کہ انہیں مسلمان پاکستانی شہری کی طرح برابر کے حقوق ملیں۔ انہوں نے تمام دنیا اور پاکستان کی مسیحی برادری کو کرسمس اور نئے سال کی مبارکباد ی۔