پیپلز پارٹی اپوزیشن کے گرینڈ الائنس بننے میں رکاوٹ بنی ہوئی ہے ۔ لیاقت بلوچ

جمعرات 4 جنوری 2007 15:04

لاہور( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین04جنوری2007 ) متحدہ مجلس عمل کے قائمقام سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر ممبر قومی اسمبلی لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کا حکومت کے ساتھ رابطہ اور ڈیل اے آرڈی کا اندرونی معاملہ ہے۔ میاں نواز شریف اپوزیشن کے مشترکہ لائحہ عمل کیلئے اے پی سی کے انعقاد کی جو کوششیں کر رہے ہیں اس لئے یہ ناگزیر ہے کہ پیپلز پارٹی کی پوزیشن واضح ہونی چاہیے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں جماعت اسلامی گوجرانوالہ کے وفد سے ملاقات اور گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اپوزیشن کے گرینڈ الائنس بننے میں رکاوٹ بنی ہوئی ہے ۔ حکومت کے ساتھ ڈیل کرنے کے جاری عمل سے اپوزیشن جماعتوں کے شکوک و شبہات درست ثابت ہورہے ہیں۔

(جاری ہے)

پیپلز پارٹی کو حکومت کے ساتھ گٹھ جوڑ سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔

پیپلز پارٹی فیصلہ کرلے کہ اسے جمہوری قوتوں کا ساتھ دینا ہے یا آمریت کا سہارا بننا ہے۔ حکمرانوں نے مسئلہ کشمیر کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے ۔کشمیر موقف اختیار کرکے کشمیر پرپاکستان کے مسلمہ قومی موقف کو کمزور کردیا گیا ہے بلکہ کشمیریوں کو منفی پیغام دیا ہے۔ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے ،پاکستان کے عوام کشمیری عوام کی پشت پناہی سے دستبردار نہیں ہوں گے۔

حکومت پاکستان کی طرف سے افغانستان کے بارڈر پر باڑ لگانے کا ایشو کھڑا کرکے بچگانہ اور ناکام خارجہ حکمت عملی کا شاخسانہ ہے۔پاکستان کی طرف سے بھارتی طرز پر باڑ لگانے کا حل تلاش کرنا افغانستان کو ڈیورنڈ لائن کا تنازع کھڑا کرنے کا موقع فراہم کیا جا رہا ہے۔بالواسطہ آمریت قومی سیاست کو کمزور کرکے علاقائی اور قوم پرستی کی سیاست کی سرپرستی کر رہی ہے ۔

حکمران امریکی ایجنڈے کی تکمیل پر عمل کر رہے ہیں،امریکہ کا اثر ورسوخ خطے میں بڑھ رہا ہے ۔ امریکی ڈکٹیشن ہماری قومی و خارجہ پالیسی پر براہ راست اثر انداز ہو رہی ہے اور پاکستان عالمی سطح پر تنہا ہوتا جا رہا ہے۔ملک میں عملاً حکومت نام کی کوئی چیز نہیں، ملک میں سب کچھ بیرونی اور استعماری قوتوں کی خواہشوں کے مطابق کام ہو رہا ہے۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اپوزیشن کی تمام جماعتیں ملک سے آمریت کے خاتمے کیلئے تحریک چلانے کیلئے یک نکاتی ایجنڈے پر متفق ہوجائیں۔