ڈیل کی افواہیں پیپلزپارٹی خود پھیلا کر سیاسی فائدہ حاصل کرنا چاہتی ہے، شجاعت حسین ،موجودہ اسمبلیاں بھی صدر کو منتخب کر سکتی ہیں ،مسلم لیگ اقتدار کی بندر بانٹ میں شریک نہیں ہو گی بینظیر ، نوازکے بغیر انتخابات پر کوئی اثر نہیں پڑیگا، صحافیوں سے گفتگو

بدھ 10 جنوری 2007 23:42

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10جنوری۔2007ء) پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ بینظیر اور نواز شریف کے بغیر انتخابات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا کیونکہ ان کے ارکان یہاں پارلیمنٹ میں بیٹھے ہوئے ہیں ویسے بھی بینظیر بھٹو کو پاکستان میں آنے سے کسی نے نہیں روکا بلکہ وہ خود ہی بیرون ملک بیٹھی ہوئی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے فورٹ روڈ پر ہوٹل فورٹ ویو کا افتتاح کرنے کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ آئندہ انتخابات شفاف بنانے کیلئے حکومت نے جامع پروگرام تیار کیا ہے۔ دوبئی میں ملاقات کے دوران بینظیر بھٹو نے ان سے پوچھا تھا کہ چوہدری صاحب انتخابات کا کیا کریں گے، منصفانہ ہوں گے؟ جس پر میں نے انہیں بتایا کہ انتخابات کو شفاف بنانے کیلئے پارلیمنٹ میں ان کے ارکان حکومت کیساتھ بات کریں اور اپنے تحفظات بتائیں تاکہ ان کے تحفظات دور کیے جا سکیں اور انتخابات صاف شفاف نظر آئیں۔

(جاری ہے)

چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ میں نے بینظیر بھٹو کو بتایا کہ میں جو بات کہہ رہا ہوں وہی بات صدر صاحب بھی کہہ رہے وہ بھی چاہتے ہیں کہ صاف شفاف انتخابات کیلئے کوڈ آف کنڈکٹ تیار کیا جائے۔ صدر کے آئندہ انتخاب کے بارے میں سوال پر چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ موجودہ اسمبلیاں صدر کے انتخابات کیلئے ووٹ دے سکتی ہیں۔ چوہدری شجاعت حسین نے واضح کیا کہ آئندہ انتخابات کے بعد وہ وزارتِ عظمیٰ کے امیدوار نہیں ہوں گے۔

مسلم لیگ کے اتحاد کے سوال پر انہوں نے کہا کہ ن لیگ نے تحریری طور پر پیپلزپارٹی سے اتحاد کر لیا ہے اس لیے اس کی مسلم لیگ کے گروپ کی حیثیت ختم ہو چکی ہے لہٰذا پاکستان مسلم لیگ ہی واحد مسلم لیگ ہے۔ لندن میں نواز شریف کی اے پی سی میں شرکت کے امکان پر سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر دعوت نامہ ملا تو دیکھا جائے گا۔ ایم ایم اے سے رابطوں کے بارے میں چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ ان سے تھوڑے سے رابطے موجود ہیں۔

ہم نے اپوزیشن سے بارہا کہا ہے کہ وہ آئے اور حکومت سے بات کرے کہ ان کے الیکشن کے بارے میں تحفظات کیا ہیں تاکہ حکومت ان کے تحفظات دور کر سکے اور شفاف انتخابات کیلئے کوئی ضابطہ اخلاق تیار کیا جا سکے۔ چوہدری شجاعت حسین نے اس بات پر زور دے کر کہا کہ مسلم لیگ اقتدار کے بارے میں کسی بندر بانٹ میں شامل نہیں ہو گی۔ الیکشن کے بعد کی صورتحال کے بارے میں فیصلہ انتخابی نتائج آنے کے بعد کیا جائے گا اگر مسلم لیگ کو دو تہائی اکثریت حاصل ہوئی یا دوسری صورتحال سامنے آئی تو اس کے مطابق کسی جماعت سے اتحاد کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ پیپلزپارٹی خود ڈیل کی افواہیں پھیلا کر سیاسی فائدہ حاصل کرنا چاہتی ہے جبکہ حکومت کسی قسم کی ڈیل نہیں کر رہی۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ صدر اور وزیراعظم کی الگ الگ لابیوں کا وجود نہیں ہے، سب کی ایک ہی لابی ہے۔ چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ نوشہرہ میں قاضی حسین احمد کے جلسہ میں بم دھماکے میں وفاقی حکومت کے ملوث ہونے کا الزام سراسر بے بنیاد ہے۔

وفاقی حکومت یا ایجنسیاں اس میں ملوث نہیں ہیں۔ ہم تو قاضی حسین احمد کی طویل عمر اور اچھی صحت کیلئے دعا گو ہیں۔ اس سے قبل چوہدری شجاعت حسین نے فیتہ کاٹ کر ہوٹل کا باقاعدہ افتتاح کیا اس موقع پر صوبائی وزیر زراعت ارشد خان لودھی، ضلع ناظم میاں عامر محمود، یوسف صلاح الدین، چوہدری شافع حسین کے صاحبزادے شافع حسین، سکندر الٰہی چیمہ اور اہم شخصیات بھی موجود تھیں۔

متعلقہ عنوان :