عالمی مطالبات مسترد،صدام کے سوتیلے بھائی اور سابق چیف جسٹس کو پھانسی دیدی گئی،دونوں افراد کو فجر کی اذان کے وقت پھانسی دی گئی، استغاثہ کے وکلاء کو آگاہ کردیا گیا تھا،حکومتی وکیل الفارون کی تصدیق

پیر 15 جنوری 2007 12:39

عالمی مطالبات مسترد،صدام کے سوتیلے بھائی اور سابق چیف جسٹس کو پھانسی ..
بغداد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15جنوری۔2007ء) سابق عراقی صدر صدام حسین کے سوتیلے بھائی برزان التکریتی اور عراقی انقلابی عدالت کے چیف جسٹس اعواد البندر کو عالمی دباؤ کے باوؤد پھانسی دیدی گئی۔ امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق دجیل قتل عام کیس کے حکومتی وکیل فقیط الفارون نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ پیر کی صبح سابق عراقی صدر صدام حسین کے سوتیلے بھائی برزان التکریتی اور عراقی انقلابی عدالت کے چیف جسٹس اعواد البندر کو پھانسی دیدی گئی الفارون نے بتایا کہ دونوں افراد کو پھانسی دینے سے قبل ہمیں اطلاع دیدی گئی تھی۔

خبر رساں ادارے کے مطابق عراقی وزیراعظم نوری المالکی کے دو قریبی ساتھیوں نے بھی نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر برزان التکریتی اور اعواد البندر کو پھانسی دیئے جانے کی تصدیق کردی ہے۔

(جاری ہے)

الفارون کے مطابق برزان التکریتی اور اعواد البندر کو بھی فجر کی اذان کے وقت پھانسی دی گئی۔ اسی وقت صدام حسین کو پھانسی کی سزا دی گئی تھی۔ برزان التکریتی اور اعواد البندر کو بھی دجیل قتل عام کیس میں صدام حسین کے ہمراہ پھانسی کی سزا سنائی گئی تھی جبکہ سابق عراقی نائب صدر طٰحہ یاسین رمضان کو عمر قید اور بعث پارٹی کے کارکنوں کو پندرہ پندرہ سال قید کی سزا دی گئی تھی۔

دونوں افراد کو صدام حسین کے ساتھ ہی تیس دسمبر 2006ء کو پھانسی دی جانی تھی لیکن صورتحال کی خرابی کے پیش نظر ان کی پھانسی پر عمل درآمد کچھ دنوں کیلئے ملتوی کردیا تھا۔ واضح رہے کہ اقوام متحدہ انسانی حقوق کی تنظیموں اور متعدد ممالک نے عراقی حکومت سے صدام کے ساتھیوں کو پھانسی نہ دینے کی اپیل کی تھی۔

متعلقہ عنوان :