بینظیر بھٹو کے مجوزہ اے پی سی میں شرکت کرنے یا نہ کرنے بارے فیصلہ تاریخ کے تعین کے بعد کیا جائے گا، پیپلزپارٹی،پیپلزپارٹی انتخابات میں حصہ لینا چاہتی ہے لیکن اس کیلئے ضروری ہے کہ وہ شفاف اور غیر جانبدارانہ ہوں، پی پی پی کے صدر مخدوم امین فہیم، سیکرٹری جنرل راجہ پرویز اشرف، جہانگیر بدر، یوسف رضا گیلانی اور دیگر رہنماؤں کا مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب

ہفتہ 20 جنوری 2007 20:58

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20جنوری۔2007ء) پاکستان پیپلزپارٹی کی سنٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی اور فیڈرل کونسل نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی طرف سے بلائی جانے والی مجوزہ کل جماعتی کانفرنس میں شرکت کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ تاریخ کے تعین کے بعد ہی کیا جائے گا جبکہ پاکستان پیپلزپارٹی عام انتخابات میں حصہ لینا چاہتی ہے لیکن اس کیلئے ضروری ہے کہ انتخابات شفاف، غیر جانبدارانہ اورمنصفانہ ہوں۔

ہفتہ کو یہاں پاکستان پیپلزپارٹی کی مرکزی مجلس عاملہ اور فیڈرل کونسل کا مشترکہ اجلاس پارٹی سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا جس میں پیپلزپارٹی پارلیمنٹرین کے صدر مخدوم امین فہیم، پی پی پی کے سیکرٹری جنرل جہانگیر بدر، سینیٹر رضا ربانی، راجہ پرویز اشرف، یوسف رضا گیلانی، شیری رحمان و دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں بینظیر بھٹو کی (ن) لیگ کی طرف سے مجوزہ طور پر بلائی جانے والی اے پی سی میں شرکت، صدر مشرف کے موجودہ اسمبلیوں سے دوبارہ صدر کے انتخاب سمیت مختلف معاملات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

جبکہ اجلاس کے بعد پیپلزپارٹی پارلیمنٹرین کے صدر مخدوم امین فہیم، پیپلزپارٹی کے سیکرٹری جنرل جہانگیر بدر، سینیٹر رضا ربانی، پیپلزپارٹی کے سینئر نائب صدر اور سابق سپیکر اسمبلی یوسف رضا گیلانی، پیپلزپارٹی پارلیمنٹرین کے سیکرٹری جنرل راجہ پرویز اشرف، مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیری رحمان نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا اس دوران کہا گیا کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ بینظیر کی اے پی سی میں شرکت کرنے یا نہ کرنے بارے فیصلہ کل جماعتی کانفرنس کے تاریخ کے تعین کے بعد ہی کیا جائے گا۔

مخدوم امین فہیم نے بینظیر بھٹو کی اے پی سی میں شرکت کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ چونکہ نواز لیگ نے ابھی تک اے پی سی کے انعقاد کیلئے تاریخوں کا اعلان نہیں کیا لہٰذا اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ جیسے ہی تاریخوں کا اعلان ہوگا اس وقت اس امر کو سوچا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ آل پارٹیز کانفرنس کو مزید فعال کرنے کیلئے اے آر ڈی کے پلیٹ فارم سے مشورے کئے جائیں گے اور اے آر ڈی کے پلیٹ فارم پر بیٹھ کر مشورے کئے جائیں گے۔

مخدوم امین فہیم نے کہا کہ سنٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی نے اور خود بینظیر بھٹو نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ وطن ضرور واپس آئیں گی تاہم ان کے واپسی کا شیڈول آئندہ انتخابات کے شیڈول کے اعلان کے وقت کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ اور پی پی پی اے آر ڈی کے پلیٹ فارم سے اکٹھے ہیں۔ پریس کانفرنس کے دوران مخدوم امین فہیم نے کہا کہ پی پی پی آئندہ عام انتخابات میں حصہ لینا چاہتی ہے تاکہ ملک میں تاکہ ملک میں جمہوری نظام بحال ہو لیکن ماضی کے اسلامی جمہوری اتحاد کی طرح ہمارے خلاف حکومت حساس اداروں کے ذریعے الگ ایک نیا اتحاد تشکیل دے رہی ہے تاکہ پی پی پی کا مقابلہ کیا جا سکے لیکن ہمیں یہ بھی یقین ہے کہ حکومت انتخابات سے پہلے اور دوران انتخابات دھاندلی نہ کرائے اور یقین دلایا جائے کہ عام انتخابات میں دھاندلی نہیں ہوگی ورنہ ہم مزاحمت سمیت اپنے سارے آپشن استعمال کریں گے۔

انہوں نے وفاقی کابینہ کی طرف سے جنرل مشرف کو موجودہ اسمبلیوں سے صدر منتخب کروانے کے بارے میں کہا کہ اجلاس میں وفاقی کابینہ کے اس فیصلہ کی شدید مذمت کی گئی اور فیصلہ کیا گیاکہ اگر جنرل مشرف نے دوبارہ صدر منتخب ہونے کی کوشش کی تو پھر بھی بھرپور مزاحمت کریں گے اور تمام اپوزیشن جماعتوں سے رابطے کر کے مشترکہ لائحہ عمل تیار کریں گے اور 73ء کے آئین کی بحالی اور ملک میں جمہوری نظام لانے کیلئے کوششیں جاری رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی حکومتی عملداری ختم ہو چکی ہے ملک اللہ کے سہارے چل رہا ہے بلوچستان سمیت تمام صوبوں میں بدامنی پیدا ہو چکی ہے ہردن لوگ اغواء، موبائل چھیننا، سیاسی کارکنوں کو اغواء کرنا جیسے حکومت حساس اداروں کے ذریعے اقدامات کر رہی ہے۔