عوام آئندہ انتخابات میں روشن خیالی کی آڑ میں اسلام کیخلاف سازشوں میں ملوث حکمرانوں کو مسترد کر دینگے۔ مولانا فضل الرحمان۔۔جنرل مشرف اپنے آقاؤں بش اور بلیئر کی تاریخی شکست سے سبق سیکھیں ۔ پیپلزپارٹی نے امریکہ کی خوشنودی کیلئے حقوق نسواں بل کی حمایت کی، علماء کنونشن سے خطاب

اتوار 21 جنوری 2007 19:27

چارسدہ (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین21جنوری2007 ) قائد حزب اختلاف مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ عوام آئندہ انتخابات میں روشن خیالی کی آڑ میں اسلام کیخلاف سازشوں میں ملوث حکمرانوں کو مسترد کر دیں گے، اسلام دشمن پالیسیوں نے ہر حکمران کو ہیرو سے زیرو کیا ہے، جنرل مشرف اپنے آقاؤں بش اور بلیئر کی تاریخی شکست سے سبق سیکھیں، پیپلزپارٹی نے امریکہ کی خوشنودی حاصل کرنے کیلئے حقوق نسواں بل کی حمایت کی۔

اتوار کے روز یہاں سبحان خوڑ شب قدر میں علماء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اسلام کو نقصان پہنچانے اور مسلمانوں میں جذبہ جہاد کو ختم کرنے کیلئے مغربی قوتوں کی ایماء پر مسلمانوں میں قادیانی گروپ قائم کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام دشمن پالیسیوں نے ہر حکمران کو ہیرو سے زیرو کیا ہے بش اور بلیئر کو تاریخی شکست سے دوچار ہونا پڑا ہے، امریکی حمایت یافتہ آمر حکمران جنرل پرویزمشرف کو اپنے آقاؤں کے انجام سے سبق سیکھنا چاہیے۔

(جاری ہے)

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان کے عوام آئندہ الیکشن میں روشن خیالی کی آڑ میں اسلام کیخلاف سازشوں میں ملوث حکمرانوں کو چلتا کر دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے نئے سیاسی منظر نامے کے تحت امریکہ کی خوشنودی حاصل کرنے کیلئے حقوق نسواں بل کی حمایت کی ہے حدود آرڈیننس میں ترمیم غیر آئینی اور غیر اسلامی ہے حدود آرڈیننس کو جنرل ضیاء الحق کے دور میں اسلامی نظریاتی کونسل کے جید علماء کرام نے منظور کرایا تھا جس میں ترمیم کا کوئی جواز نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ مسلمان حکمرانوں کو اپنے مقاصد کیلئے استعمال کر رہی ہے جو کہ امت مسلمہ کو تقسیم کرنے کی ایک گھناؤنی سازش کا حصہ ہے ہمارے حکمران علماء کرام کو آپس میں لڑانے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم صوبہ سرحد میں اسلامی تعلیمات کے مطابق حسبہ بل کا نفاذ کرنا چاہ رہے ہیں لیکن مرکزی حکومت روڑے اٹکا رہی ہے۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ وفاقی حکومت صوبہ سرحد کے ساتھ ناروا سلوک کر رہی ہے صوبہ سرحد واحد صوبہ ہے جس کے بارے میں صوبائی حکومت کی مرضی کیخلاف فیصلے کئے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت ہمیں دینی اسناد کے مسئلہ پر بلیک میل نہیں کر سکتی۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ چار سالوں سے صوبوں کے تعلیمی نظام میں تبدیلی لانے کی کوشش کی جا رہی ہے مگر ہم نے سیکولر نظام تعلیم کا راستہ روک دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :