میں عدالتی شکنجوں سے نکلنا چاہتا ہوں۔ مانیتا کے متعلق میڈیا کی قیاس آرائی نے مجھے بے چین کر دیا ۔ سنجےدت

بدھ 24 جنوری 2007 12:39

ممبئی (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین24جنوری2007 ) بالی وڈ کے اداکار سنجے دت نے کہا ہے کہ مانیتا کے ساتھ میری شادی سے متعلق میڈیا کی قیاس آرائی نے مجھے بے چین کر دیا ہے اور میں چاہتا ہوں کہ مجھے اکیلا چھوڑ دیا جائے ۔ جب بھی میری شادی ہو گی میرے تمام دوست اور خیر خواہوں کو اس سے متعلق اطلاع ملے گی ۔ سنجے دت نے کہا کہ وہ خود بھی شادی سے متعلق غور کر رہے ہیں تا ہم اس وقت نہیں ۔

میری اولین ترجیح قانون شکنجوں سے آزاد ہونا ہے اس کے بعد ہی میں اپنی زندگی کے امور سے متعلق غور کرونگا۔ ایک خصوصی انٹر ویو میں سنجے دت نے کہا کہ ایک تقریب میں مانیتا اور میری شرکت کے بعد لوگوں میں تجسس پیدا ہوا ۔ انہوں نے کہا کہ مانیتا کی موجودگی سے تقریب کی شان و شوکت میں اضافہ ہو سکتا تھا تا ہم میں نے تصور بھی نہیں کیا تھا کہ مانیتا کے نام کو داغ لگ جائے گا۔

(جاری ہے)

سنجے دت نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ عوام ہمیں اکیلا چھوڑ دے ۔ میں گزشتہ 4سال سے مانیتا کو جانتا ہوں اسکا تعلق کاروباری گہرانے سے ہے اور اس کے بارے میں جو کچھ لکھا جا رہا ہے وہ صحیح نہیں ہے میں ماضی کے بارے میں جاننا نہیں چاہتا ۔ سنجے دت نے کہا کہ ایک ایوارڈ فنکشن میں مانیتا کو ساتھ لے جانے کا میرا ارادہ صرف انتا تھا کہ ایوارڈ فنکشن کے بارے میں مانیتا کو معلومات فراہم کی جائے ۔

سنجے دت کو 1993ء کے بم دھماکوں کے سلسلہ میں خصوصی ٹاڈا عدالت نے راحت دی ہے سلسلہ وار بم دھماکوں کے مقدمہ میں میری ضمانت میں 6فروری تک توسیع دی گئی ہے ۔ سنجے دت نے کہا کہ میں چاہتا ہوں کہ عوام میں میرا امیج بہتر ہو جائے ۔جب تک عدالت کے مقدمات سے میں جڑا رہونگا تب تک میرے پاس پاس وقت نہیں ہے ۔سنجے دت نے کہا کہ عدالت کے مقدمات کے سلسلہ میں میں بہت پریشان ہوں کہ میں ٹھیک طرح سے کام بھی نہیں کرسکتا ۔

انہوں نے 6مہینوں سے شوٹنگ نہیں کی ہے اب میں چاہتا ہوں کہ سنجے کپتا کی فلم ”دس کہانیاں “ اندر کمار کی فلم ”دھمال “اور تیسرے منا بھائی فلم کے کام کا آغاز کروں۔ اس کے علاوہ سنجے کپتا کی فلم ”علی باغ “اور شیام بینگل کی فلم ”چمکتی چمبیلی “میں بھی مجھے کام کرنا ہے ۔ سنجے دت نے کہا کہ والد کی موت کے بعد میں بالکل اکیلا ہو گیا ہوں مجھ پر خدا مہربان ہے اور مجھے توقع ہے کہ میرے ساتھ انصاف ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ والد نے جو اچھے کام چھوڑے تھے اسے میں آگے بڑھانا چاہتا ہوں ۔ کینسر فاؤنڈیشن اور ایڈز کیلئے ان کے والد نے ایک انسٹی ٹیوٹ کا آغاز کیا تھا ۔ علاوہ ازیں لاوارث بچوں کیلئے بھی انہوں نے خیراتی کام کئے تھے ۔ سنجے دت نے کہا کہ وہ مقدمات کے سلسلہ میں ملک سے باہر نہیں جا سکتے ان کی لڑکی امریکہ میں تعلیم حاصل کر رہی ہے اور وہ ہندوستان آتی رہتی ہیں ۔

ان کی لڑکی کی عمر اب 18سال ہے اور اس کا پسندیدہ مضمون فورنسک سائنس ہے ۔ فلمی صنعت کی تائید سے متعلق بات کرتے ہوئے سنجے دت جذباتی ہو گئے ۔ انہوں نے کہا کہ جب دسمبر میں ان کے شائقین نے ان کی تائید میں دستخطی مہم شروع کی تو میں نے روک دیا ۔ سنجے دت نے اپنی تائید پر شائقین سے اظہار تشکر کیا اور کہا کہ شائقین کی تائید کے بغیر وہ کچھ بھی نہیں ہیں ۔

متعلقہ عنوان :