اے آر ڈی کی دو بڑی جماعتوں کے درمیان اے پی سی کے انعقاد پر مفاہمت ہو گئی، ایجنڈے اور ڈیکلریشن کی تیاری کیلئے فوری مشاورت کا فیصلہ ،آل پارٹیز کانفرنس میں پیپلزپارٹی کی شمولیت اور تاریخ کا فیصلہ رہنماؤں کی مصروفیات کومدنظر رکھتے ہوئے مشاورت کے ساتھ کیا جائے گا، امین فہیم،قاضی حسین احمد کے اعتراض کو دور کرکے تمام جماعتوں کو ساتھ لے کر چلیں گے،راجہ ظفرالحق

ہفتہ 27 جنوری 2007 21:56

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27جنوری۔2007ء) اے آر ڈی کی دو بڑی جماعتوں کے درمیان اے پی سی کے انعقاد پر مفاہمت ہو گئی ۔ دونوں جماعتوں نے اے پی سی کے ایجنڈے اور ڈیکلریشن کی تیاری کیلئے اے پی سی میں شامل تمام جماعتوں کے مابین فوری مشاورت کا آغازکرنے کا اعادہ کیاہے ۔این اے 250کے ضمنی انتخابات میں اے آر ڈی کے متفقہ امیدوار نفیس صدیقی ہوں گے۔

آل پارٹیز کانفرنس میں پیپلزپارٹی کی شمولیت اور تاریخ کا فیصلہ رہنماؤں کی مصروفیات کومدنظر رکھتے ہوئے مشاورت کے ساتھ کیا جائے گا۔قاضی حسین احمد کے اعتراض کو دور کرکے تمام جماعتوں کو ساتھ لے کر چلیں گے۔ہفتہ کو مسلم لیگ(ن) کے سیکرٹریٹ میں پاکستان مسلم لیگ نواز اور پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کا اجلاس منعقد ہوا ۔جس میں راجہ ظفرالحق، مخدوم امین فہیم اقبال ظفر جھگڑا،راجہ پرویز اشرف، رضا ربانی، شیری رحمن، احسن اقبال، سینیٹر انور بیگ، خواجہ سعدرفیق اور ڈاکٹر طارق جاوید نے شرکت کی ۔

(جاری ہے)

اجلاس کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ اے پی سی کے ایجنڈے اورڈیکلریشن کی تیاری کیلئے اے آر ڈی اور اے پی سی میں شامل ہونے والی دیگر جماعتوں کے مابین مشاورت کا فوری آغاز کیا جائے ۔ این اے250کے ضمنی انتخابات میں پیپلزپارٹی کے امید وار نفیس صدیقی اے آرڈی کے متفقہ امیدوار ہوں گے ۔پیپلزپارٹی نے الیکشن کے صاف و شفاف بنانے کیلئے 36نکات پر مبنی تجاویز مسلم لیگ(ن) کو غور کیلئے دیں۔

بعد ازاں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے چیئرمین مخدوم امین فہیم نے اے پی سی کی میزبانی سے متعلق سوال پر کہاکہ اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیا ہے کہ اے آر ڈی میں شامل تمام جماعتیں اس کے بارے میں مشاورت کے ساتھ فیصلہ کرینگی کہ اے پی سی کب اور کہاں منعقد ہو۔انہوں نے کہاکہ اے آر ڈی کے پلیٹ فارم پر بات چیت کو آگے لے کر چلیں گے آل پارٹیز کانفرنس میں پیپلزپارٹی کی شمولیت اور تاریخ کا فیصلہ بھی مشاورت کے ساتھ کیا جائے گا۔

انہوں نے کہاکہ اے پی سی لاہور نہیں لندن میں ہورہی ہے جس کیلئے ویزا، ٹکٹ اور رہائش کاانتظام کرنا ہے جس کیلئے وقت درکار ہے ہم میاں نواز شریف پر بوجھ نہیں ڈالیں گے ۔دونوں جماعتوں کے مابین اگلی ملاقات سے متعلق انہوں نے کہا کہ محرم الحرام کے فوراً بعد دونوں جماعتوں کے مابین دوبارہ ملاقات ہو گی اپنے دورہ دبئی سے متعلق امین فہیم نے کہاکہ میں وہاں اپنے بیٹے کے اعلان کیلئے گیا تھا محترمہ سے ٹیلی فون پربات ہوئی یہاں مصروفیات زیادہ ہونے کی وجہ سے ان سے اجازت لے کر میں واپس آ گیا۔

مخدوم امین فہیم نے کہاکہ 36نکات پر ایک دستاویز پیپلزپارٹی نے بنائی ہے وہ نہ صرف الیکشن کمیشن کو بلکہ تمام سیاسی جماعتوں کو پیش کی جائے گی اور ان سے مشورے لیے جائیں گے اور ان نکات کو موثر بنانے کے بعد دوبارہ پیش کیا جائے گا۔ایک سوال پر مخدوم امین فہیم نے کہاکہ اے پی سی میں شمولیت کیلئے رہنماؤں کی مصروفیات کومدنظر رکھتے ہوئے اس کے شیڈول کیلئے مشاورت کی جائے گی ہم اس کانفرنس کو کامیاب بنائیں گے اس موقع پر راجہ ظفر الحق نے صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ پانچ بجے سے لیکر آٹھ بجے تک اجلاس میں اے پی سی کے انعقاد کیلئے مشاورت کی گئی جو ایک بڑی پیش رفت ہے ۔

دونوں جماعتیں بہت سے معاملات میں آگے بڑھی ہیں امید ہے کہ ہمارے تمام معاملات باہمی رضا مندی اور فراغ دلی سے طے پا جائیں گے ۔قاضی حسین کے اس بیان پر کہ اگر اے پی سی کی میزبانی مسلم لیگ نواز کے علاوہ کسی اور نے کی تو ہم شرکت نہیں کرینگے “ راجہ ظفرالحق نے کہاکہ قاضی حسین احمد کے اعتراض کو دور کرکے تمام جماعتوں کو ساتھ لے کر چلیں گے