عراق میں مسلمان فوج تعینات کرنیکی تجاویز دینے والے شاہ سے زیادہ شاہ کی وفاداری کر رہے ہیں ۔ قاضی حسین احمد

جمعہ 2 فروری 2007 17:54

لاہور (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین02فروری2007 ) متحدہ مجلس عمل کے صدر اور امیر جماعت اسلامی پاکستان قاضی حسین احمد نے کہا ہے کہ عراق میں امریکی فوج کی جگہ مسلمان ممالک کی فوج تعینات کرنے کی تجاویز دینے والے دراصل واشنگٹن کی حمایت میں شاہ سے زیاد ہ شاہ کی وفاداری کر رہے ہیں ۔ امریکہ کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 750پاکستانی فوجیوں کی ہلاکت کے باوجود صدر بش او اسکے حواری جنرل مشرف سے مطمئن نہیں اور امریکی کانگریس سے پاکستان کی فوجی امداد بند کرنے سے متعلق قانون سازی کرائی جا رہی ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامع مسجد منصورہ میں نماز جمعہ کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ قاضی حسین احمد نے کہا کہ جنرل مشرف کے مشرق وسطیٰ کے دورے کا مقصد فلسطین پر اسرائیل کے ناجائز تسلط کو جائز تسلیم کرانا ہے ۔

(جاری ہے)

مغرب کا ایجنڈا فروغ کرنے میں وہ آخری حد چھو رہے ہیں لیکن امریکہ قبائلی اور بلوچستان کے سرحدی علاقوں میں مبینہ طور پر موجود طالباتن کے خاتمے تک ان پر اعتماد کرنے کو تیار نہیں ہے ۔

قاضی حسین احمد نے کہا کہ لبرل ازم نفسانی خواہشات کی پیروی کا دوسرانام ہے ۔ مادہ پرستی میں دنیا کو اصل سمجھ لیا گیا ہے ۔ سرمایہ داری کی جڑیں مضبوط ہونے کی وجہ سے معاشرے میں معاشی تفاوت بڑھ رہی ہے ۔ مغرب نے مسلمانوں کو باہم دست و گریبان کرنے کی جو سازش تیار کر رکھی ہے مسلم حکمرانوں کی پالیسیاں س کی تکمیل کا باعث بن رہی ہیں ۔ا مت نے اعتدال پر مبنی قرآنی تعلیمات کو چھوڑ دیا ہے اس لئے معمولی نوعیت کے اختلافات کو بڑھا چڑھا کر اشتعال انگیز تقاریر کی جاتی ہیں جس کے باعث دین کی اصل تعلیمات سے بے خبر لوگ انتہائی اقدام پر تیار ہو جاتے ہیں ۔

پاکستان ‘ایران ‘عراق اور فلسطین میں امت کو تقسیم کرنے کی سازشیں شروج پر ہیں ۔ لڑاؤ اور تقسیم کرو کی پالیسی پر عمل پیرا حلقے رعونت اور تکبر میں خود کو بڑا سمجھنے لگے ہیں ۔ قاضی حسین احمد نے کہا کہ حیاء امت کی پہنچان ہے بے حیائی کے نام سے امت مسلمہ کا ہر فرد نفرت کرتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے آج بے حیائی کا کھیل تماشے کی صورت میں فلموں کے ذریعے کاروبار بنا دیا گیا ہے ۔

اخلاق سے گرے ہوئے مناظر دیکھنا تفریح نہیں بلکہ یہ انسان کے اندر اضطراب اور حرص کو پروان چڑھاتے ہیں ۔ جنسی آوارگی سے پیدا ہونے والا اضطراب ہی معاشرے میں خود کشیوں کے بڑھتے ہوئے رجحان کا باعث ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں آج کے دور سے زیادہ غربت تھی مگر اس میں خود کشیوں کا رجحان اس قدر زیادہ نہیں تھا کیونکہ ان دنوں مغرب کی لائی ہوئی بے حیائی اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والا اضطراب عوام میں زیادہ موجود نہیں تھا ۔ قاضی حسین احمد نے کہا کہ انسانیت کی بھلائی قرآنی تعلیمات پر عمل درآمد میں ہی مضمر ہے ۔