سب کو پتہ ہے کہ ایم ایم اے میں اختلافات ہیں ۔ قاضی حسین احمد ۔ایم ایم اے میں معمولی اختلافات کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جارہا ہے ۔ مولانا فضل الرحمن

بدھ 7 فروری 2007 13:10

لاہور( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین07فروری2007 ) متحدہ مجلس عمل کے سربراہ قاضی حسین احمد نے کہا ہے کہ سب کو پتہ ہے کہ ایم ایم اے میں اختلافات ہیں لیکن ہم چاہتے ہیں کہ یہ اختلافات مزید آگے نہ بڑھیں ۔ استعفوں کا فیصلہ ایم ایم اے کی جنرل کونسل کے اجلاس میں کیا گیا تھا اور اب اس پر نظر ثانی بھی صرف جنرل کونسل ہی کر سکتی ہے ۔ وہ گزشتہ روز ایم ایم اے کے سربراہی اجلاس سے قبل صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے ۔

قاضی حسین احمد نے کہا کہ ایم ایم اے کے اتحاد میں شامل تمام جماعتیں سپریم کونسل کے فیصلوں کی پابند ہیں لیکن اگر استعفوں اور دیگر امور پر اختلافات ہیں تو ہم چاہتے ہیں کہ اس میں مزید شدت نہ آئے اور اسے مل بیٹھ کر حل کر لیا جائے ۔ لیکن اگر استعفے دینے کے فیصلے پر نظر ثانی کی ضرورت ہے تو وہ کوئی اور فورم نہیں صرف جنرل کونسل کے اجلاس میں اس بارے میں کوئی بات چیت ہو سکتی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ خود کش حملے جنرل مشرف کی غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہیں کیونکہ حکمران دنیا کے سب سے بڑے دہشتگرد امریکہ کے اتحادی بنے ہوئے ہیں ۔ اس موقع پر مولانا فضل الرحمن نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایم ایم اے میں اختلافات معمولی نوعیت کے ہیں انہیں جلد حل کر لیا جائیگا لیکن بعض لوگ ان معمولی اختلافات کو بڑھا چڑھا کر پیش کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ استعفے دینا یا اسمبلی کا بائیکاٹ کرنا کوئی بڑے فیصلے نہیں ہیں ان پر جلد کوئی متفقہ فیصلہ کر لیا جائیگا ۔انہوں نے کہا کہ خود کش حملے اسلامی تعلیمات کے خلاف ہیں اور ان کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ۔ بلکہ اس سے عالمی اور استعماری طاقتیں فائدہ حاصل کر رہی ہیں ۔