وزیراعظم شوکت عزیز سے سری لنکن وزیر کی ملاقات ، دونوں ممالک متعدد علاقائی اور عالمی امور پر یکساں موقف رکھتے ہیں، سفارتی ، سیاسی ، سماجی اور اقتصادی شعبوں میں تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت ہے، وزیر اعظم

بدھ 7 فروری 2007 21:21

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔7فروری۔2007ء ) وزیر اعظم شوکت عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان اور سری لنکا کے درمیان شاندار تعلقات قائم ہیں دونوں ممالک متعدد علاقائی اور عالمی امور پر یکساں موقف رکھتے ہیں اور دونوں نے اہم مواقع پر ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے۔ یہ بات انہوں نے وزیر برائے انٹر پرائز ڈویلپمنٹ اینڈ انوسٹمنٹ پروموشن آف سری لنکا ڈاکٹر سارہ امنو گاما سے گفتگو کرتے ہوئے کہی جنہوں نے بدھ کو ان سے وزیر اعظم ہاؤس میں ملاقات کی شوکت عزیز نے سفارتی ، سیاسی ، سماجی اور اقتصادی شعبوں میں پاکستان اور سری لنکا کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سری لنکا اپنے عوام کی ترقی وخوشحالی کا مشترکہ وژن رکھتے ہیں وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان اور سری لنکا کے مابین آزادانہ تجارت کے معاہدے پر دستخط سے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات میں اضافہ ہوا ہے اور ایف ٹی اے کے بعد باہمی تجارت پندرہ فیصد تک بڑھ گئی ہے انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری عوام کے باہمی روابط اور سیاحت کے شعبوں میں تعلقات کو مزید فروغ دینے کی ضرورت ہے حکومت کی سرمایہ کارانہ پالیسیوں کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ سال 2005-06ء کے دوران پاکستان میں کی جانے والی براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں 131فیصد اضافہ ہوا جو حکومت کی طرف سے معیشت کے تمام شعبوں کو سرمایہ کاری کو کھول دینے ، لبرلائزیشن اور ڈی ریگولیشن کا نتیجہ ہے وزیر اعظم نے کہا کہ گزشتہ سال براہ راست بیرونی سرمایہ کاری ساڑھے تین ارب ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے اور موجودہ مالی سال کے پہلے چھ ماہ کے دوران ملک میں ایک ارب 80کروڑ ڈالر کی براہ راست بیرونی سرمایہ کاری ہو چکی ہے جو ایک اور ریکارڈ ہے ، وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت کے اصلاحاتی ایجنڈا کی کامیابی کو متعدد عالمی فورمز پر تسلیم کیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ عالمی اقتصادی فورم نے اپنی سالانہ رپورٹ میں تسلیم کیا ہے کہ پاکستان میں سرکاری شعبے میں اصلاحات کا نفاذ دوسرے ممالک سے آگے ہونے کی علامت ہے ۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم نے کہاکہ اپنے جیوسٹرٹیجک محل وقوع کی وجہ سے پاکستان جنوبی مشرقی اور مغربی ایشیاء کے درمیان پل کا کام دے رہا ہے اور پاکستان اپنے محل وقوع کو علاقائی تجارت کے فروغ کے علاوہ تجارت توانائی اور ٹرانسپورٹیشن کی گزرگاہ بنانے کیلئے استعمال کررہا ہے تاکہ خطے کو باہم منسلک کیا جاسکے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ گوادر خطے میں ایک بڑا ٹرانسشپمنٹ ڈیپ واٹر پورٹ ہوگا جہاں بڑے بحری جہاز لنگر انداز ہو سکیں گے اس طرح گوادر خطے کیلئے ایک مرکز کا کام دے گا وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کراچی کے قریب ایک کوسٹل آئل ریفائنری کے قیام کا منصوبہ بنا رہا ہے جہاں مشرق وسطی سے آمدہ 200سے 300بیرل تیل یومیہ صاف کیا جائے گا جو مقامی طورپر استعمال ہونے کے ساتھ ساتھ برآمد بھی کیا جائے گا ڈاکٹر سارہ نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور سری لنکا کے درمیان قریبی تعلقات ہیں اور سری لنکا پاکستان سے اپنے تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے انہوں نے اپنی حکومت کی طرف سے پاکستان کے ساتھ سفارتی ، سیاسی اور اقتصادی تعلقات کو مزید فروغ دینے کی خواہش کا اظہار کیا انہوں نے کہا کہ سری لنکا پاکستان کیلئے پروازوں کی تعداد میں اضافے کا خواہش مند ہے تاکہ بدھ مت سے تعلق رکھنے والے لوگوں کوپاکستان میں اپنے مذہبی مقامات پر آنے کے سلسلہ میں سہولت فراہم کی جاسکے ڈاکٹر سارہ نے پاکستان میں ہونے والی ترقی کو سراہتے ہوئے کہا کہ سری لنکا پاکستان میں اصلاحاتی ایجنڈے کی کامیابی کو اپنے لئے ایک مثال سمجھتا ہے ، ملاقات کے موقع پر وزیر مملکت برائے خزانہ عمر ایوب خان ، سری لنکا کے وزیر انٹر پرائز ڈویلپمنٹ مانو وجی رتنے ، سیکرٹری وزارت انٹر پرائز ڈویلپمنٹ اینڈ انوسٹمنٹ پروموشن ٹی ہواج ، چیئر مین بورڈ آف انوسٹمنٹ سری لنکا پروفیسر لکشمن آر وتاوالا ، ڈائریکٹر ریسرچ بورڈ آف انوسٹمنٹ ، ڈاکٹر نہال شمراپوقی ،ایگزیکٹو ڈائریکٹر بورڈ آف انوسٹمنٹ ڈومی نانڈا آریا سنگے اور سینئر حکام بھی موجود تھے ۔

متعلقہ عنوان :