حاضر سروس فوجی سربراہ صدر کے عہدے پر قابض رہنے‘ ملک کی مقبول قیادت کو انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت نہ دینے تک پاکستان میں انتخابات آزادانہ اور منصفانہ نہیں ہو سکتے ۔ بے نظیر بھٹو

جمعہ 9 فروری 2007 17:57

اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین09فروری2007 ) پاکستان پیپلز پارٹی کی چیئرپرسن سابق وزیراعظم محترمہ بینظیر بھٹو نے امریکن انٹرپرائز انسٹی ٹیوٹ واشنگٹن میں ایک ظہرانے میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب تک حاضر سروس فوجی سربراہ صدر کے عہدے پر قابض رہتا ہے، ملک کی مقبول قیادت کو انتخابات میں حصہ نہیں لینے دیا جاتا اور انتخابات کو پرساکھ بنانے کے لئے اقدامات نہیں کئے جاتے، پاکستان میں انتخابات آزادانہ اور منصفانہ نہیں ہو سکتے۔

اس تقریب میں امریکی دانشوروں اور پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے افراد نے شرکت کی۔ سابق سینیٹر اکبر خواجہ اس موقع پر محترمہ بینظیر بھٹو کے ساتھ تھے۔ محترمہ بینظیر بھٹو کے خطاب کے بعد سوالات اور جوابات کا سیشن منعقد ہوا۔ محترمہ بینظیر بھٹو نے کہا کہ جمہوریت عالمی قدر ہے لیکن جنرل مشرف کی ڈکٹیٹرشپ پر خاموشی اختیار کرنے سے مغرب نے اسے طاقت دے دی ہے کہ وہ دہشت کی قوتوں کے ساتھ تعاون کرے اس طرح ڈکٹیٹرشپ کی حمایت کرنے سے مغرب دہشت گردی کی حمایت کر رہا ہے۔

(جاری ہے)

اگر مغرب دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابی حاصل کرنا چاہتا ہے تو اسے پاکستان میں اصل جمہوریت کی حمایت کرنی چاہیے اور ایسے آزدانہ اور منصفانہ انتخابات کرانے کا پاکستان سے مطالبہ کرنا چاہیے جس میں تمام پارٹیوں اور تمام لیڈروں کو حصہ لینے کی اجازت ہو اور سب کے لئے یکساں مواقع میسر ہوں۔ انہوں نے کہا کہ آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کرانے کے لئے ان کی پارٹی نے چیف الیکشن کمشنر کو سفارشات پیش کی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک جانب حکومت کے ترجمان نے سیاسی پارٹیوں سے انتخابات کے لئے سفارشات مانگی اور دوسری جانب ان سفارشات پر کان نہیں دھرے جا رہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر عالمی برادری نے پاکستان میں فوجی ڈکٹیٹرشپ کی صرف اپنے قلیل مدتی مفاد کے لئے حمایت جاری رکھی تو پھر دنیا کو افغانستان سے سبق سیکھنا چاہیے جہاں ایسا کرنے کے خطرناک نتائج برآمد ہوئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ وزیرستان میں امن معاہدہ ناکام ہوگیا ہے اور افغانستان اور پاکستان دونوں ممالک میں دہشت گردی بڑھ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حزبِ اختلاف کی بڑی سیاسی جماعتوں نے سیاست سے فوج کے کردار کو ختم کرنے کا عزم کیا ہوا ہے اور یہ عزم میثاق جمہوریت کی شکل میں موجود ہے جس کا مقصد وفاق کا استحکام، سیاست سے فوج کے کردار کا خاتمہ اور پاکستان کی ریاستی انٹیلی جنس ایجنسیوں کو پارلیمنٹ کے تحت لانا ہے۔

متعلقہ عنوان :